میراث کے حصّہ پر ہبہ کا اثر نہیں ہوتا
کیا حالت حیات میں، ہبہ کردینا، میراث سے محروم ہونے کا باعث ہوگا؟
جواب: جو مال انسان اپنی زندگی میں اپنے وارثوں کو بخشدیتا ہے، وہ مال ترکہ میں سے ان کے محروم ہونے کا باعث نہیں ہوگا ۔
جواب: جو مال انسان اپنی زندگی میں اپنے وارثوں کو بخشدیتا ہے، وہ مال ترکہ میں سے ان کے محروم ہونے کا باعث نہیں ہوگا ۔
جواب: جب کسی مقام پر، رواج یہ ہو کہ لباس اور زیوارت، زوجہ کو ہبہ کرتے ہیں توزوجہ کی ملکیت ہیں اور اگر کسی جگہ پر یہ دستور ہو کہ یہ چیزیں امانت کے طور پر زوجہ کے پاس ہوتی ہیں اور وہ فقط شوہر کی زندگی میں انھیں استعمال کرسکتی ہے تب تما م وارثوں کے درمیان تقسیم کیا جائے گا، لیکن عام طور پر زوجہ کی ملکیت میں دیتے ہیں ۔
جواب: ان کا ہاتھ ضمانی ہے (یعنی وہ لوگ ضامن ہیں لہٰذا اگر اصل مال موجود ہے تو وہی واپس کریں اور اگر تلف ہوگیا ہے تو اس کے مثل یا اس کی قیمت ادا کریں)۔
جواب: بہنے والی چیزوں میں غرق ہونے میں کوئی فرق نہیں ہے، ہوائی جہاز کا پھٹنا یا گرنا، اسی طرح گاڑی ایکسیڈنٹ وغیرہ کا بھی یہی حکم ہے یعنی بیٹے کو باپ کے تمام مال سے اس کے حصہ کی میراث ملے گی جو اس کے ذریعہ اس کے وارثوں کو ملے گی، اسی طرح باپ کو بیٹے کی میراث ملے گی ۔
جواب: جب تک اس کے مرنے کا یقین نہ ہوجائے، اس کے ترکہ کو تقسیم نہیں کیا جاسکتا، البتہ طلاق کا حکم اس سے جدا ہے اور اگر میراث کے تقسیم کرنے کے بعد وہ لاپتہ شخص واپس آجائے تو اس کا اصل مال اور اس کا نفع سب اسی کو واپس کیا جائے گا اور جن لوگوں کے درمیان، اس کا مال تقسیم ہوا تھا، ان میں سے جس نے اس کا مال تلف کیا ہوگا وہی ضامن ہوگا ۔
جواب: اگر آپ کا مقصد یہ تھا کہ ملکیت آپ کے بیٹے کی جانب منتقل ہوجائے (یعنی وہ مالک ہوجائے) اور اس کا منافعہ، تا حیات آپ کے اختیار میں رہے، تو اب اس کے مرنے کے بعد، وہ مال اس کے وارثوں کی طرف منتقل ہوجائے گا اور آپ تاحیات اس کے منافعہ کے مالک رہیں گے ۔
جواب: جو مال پہلے سے موجود تھا اور جو کچھ اس نے بعد میں حاصل کیا ہے، وہ سب مال مسلمان وارثوں کو ملے گا ۔
جواب: احتیاط یہ ہے کہ اس کے متعلق تمام وارثوں سے مصالحت کرے اور اگر وارثوں میں کوئی نابالغ بچہ ہو تو اس کا حق دیدیں ۔
مذکورہ مسئلہ کے فرض میں، فقط مسلمان وارث کو میراث ملے گی، لیکن اس طرح کے موقعہ پر اگر اخلاقی مسائل کا لحاظ رکھا جائے تو بہتر ہے ۔
جواب:الف) اگر اس نے اسلام کا اظہار کیا ہے تو اس پر اسلام کے احکام جاری ہوں گے اگرچہ عبادت اور دینی وظیفوں کے انجام دینے میں کوتاہی کی ہے ۔ب) بظاہر صحیح تھا ۔ج) مذکورہ بچے جائز ہیں ان کو میراث ملے گی ۔د) مفروضہ مسئلہ میں کہ ابھی تک ترکہ تقسیم نہیں کیا گیا اور آپ لوگ مسلمان ہوگئے ہیں تو میراث کے بارے میں اسلامی قانون کے مطابق آپ لوگوں کو بھی میراث ملے گی ۔
جواب: اگر سب راضی ہوں اور سب بالغ ہوں تب ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔
جواب: جب تک اس کے مرنے کا یقین نہ ہوجائے اس وقت تک اس کے مال کو محفوظ رکھنا ضروری ہے اور اگر ایسا مال ہے جس کا ضائع ہونا ممکن ہے تو حاکم شرع کی اجازت سے اس کو فروخت کرکے اس کی رقم کو اس کے بارے میں اطلاع ملنے تک ، گواہوں کے سامنے اس کے کسی قابل اعتماد وارث کے پاس رکھ دی جائے ۔