سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

حاملہ کے لیے ہائی پاور دوا تجویز کرنا

ایسے مریض جو درد سے شدید بے چین اور پریشان رہتے ہیں لیکن اگر انہیں قوی سکون آور دوا دی جائے تو آرام ملتا ہے مگر ساتھ ہی اس بات کا قوی احتمال ہوتا ہے کہ وہ آئندہ حاملہ کو پیش آنے والے عوارض یا دوسرے عوارض کا شکار ہو سکتے ہیں تو اس طرح کے موارد میں ڈاکٹر کا کیا فریضہ بنتا ہے؟

جواب: اگر ایسا ضرر ہے، جو درد سے نجات دلانے کے لیے دی جانے والی دوا کے مقابلہ میں عقلاء کے نزدیک قابل قبول ہوتا ہے تو ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن اگر ضرر ایسا ہو جو اس کی جان کو خطرہ میں ڈال رہا ہو تو جائز نہیں ہے اور اگر مریضہ کو ضرر نہ پہچا کر شکم میں موجود بچے کو نقصان پہچا رہی ہو تو بھی جائز نہیں ہے ۔

دسته‌ها: حامله کے احکام

نامحرم کے معائنہ کےلئے استاد کے حکم کی تعمیل

ایسے استاد کے حکم کی تعمیل کرنے کا کیا حکم ہے ؟ جو شریعت کے ضروری احکام کا پابند نہیں ہے اور طالبات کے ہوتے ہوئے، طالب علم لڑکوں کو بیمار عورتوں کے معائنہ کا حکم دیتا ہے، البتہ استاد کے دستور کی تعمیل نہ کرنے کا، ممکن ہے، اس طالب علم کے امتحان میں پاس ہونے کے نمبروں میں یا فیل ہونے میں، دخل ہو ؟

جواب:۔اس مورد میں کہ جس میں ضرورت نہیں ہے، اسی طرح حکم کی تعمیل سے، معقول طریقہ سے، انکار کرنا چاہیےٴ مگر یہ کہ عورتوں کا معائنہ کرنا ڈاکٹری کی تکمیل کیلئے لازم ہو( ایسی تعلیم جو خواتین کی جان بچانے کا باعث ہوتی ہے) کہ اس صورت میں جائز ہے .

ٹیلیویژن سے ایرانی اور غیر ایرانی فلموں کی نمائش

ایرانی فلموں کا بیرون ممالک میں دیکھنا اور دوسرے ممالک کی فلموں کا ایران ٹی وی سے ، مشاہدہ کرنے کا کیا حکم ہے ؟

جواب:۔ ایرانی فلموں کا اس صورت میں دیکھنا جائز ہے کہ جب ان میں کوئی ناجائز سین اور گانا نہ ہو خواہ دیکھنے والے، اندرون ملک ہوں یا بیرون ملک، اور اس صورت کے علاوہ جائز نہیں ہے اور رہیں غیر ملکی فلمیں تو اگر ان کے نا جائز سین، سینسر کر دئے جائیں تو پھر کوئی ممانعت نہیں ہے .

اہل کتاب کی عورتوں سے متعہ کرنے کا طریقہ

اہل کتاب کے ساتھ، متعہ کے جائز ہونے کی صورت میں ، یوروپ کے ممالک میں، آیا عقد کے صیغہ کو عربی زبان میں پڑھا جائے یا دونوں فریق کا ، مدّت اور مہر کی مقدار (ہدیہ و تحفہ کی شکل) پر متفق ہوجانا کافی ہوگا ؟

جواب:۔ اگر عربی زبان سے آشنانہ ہوں تو اس صورت میں ، ہر زبان میں جائز ہے لیکن انہیں سمجھادیا جائے کہ دین اسلام میں شادی دو طرح کی ہے جن میں سے ایک قسم، نکاح متعہ (جو معین مدّت کیلئے کیا جاتا ہے) ہے کہ جس شادی کے بدلے، ہدیہ وتحفہ دیاجاتا ہے .

دسته‌ها: متعه کے صیغے

اہل کتاب کی عورتوں سے متعہ کرنے کا طریقہ

اہل کتاب کے ساتھ، متعہ کے جائز ہونے کی صورت میں ، یوروپ کے ممالک میں، آیا عقد کے صیغہ کو عربی زبان میں پڑھا جائے یا دونوں فریق کا ، مدّت اور مہر کی مقدار (ہدیہ و تحفہ کی شکل) پر متفق ہوجانا کافی ہوگا ؟

جواب:۔ اگر عربی زبان سے آشنانہ ہوں تو اس صورت میں ، ہر زبان میں جائز ہے لیکن انہیں سمجھادیا جائے کہ دین اسلام میں شادی دو طرح کی ہے جن میں سے ایک قسم، نکاح متعہ (جو معین مدّت کیلئے کیا جاتا ہے) ہے کہ جس شادی کے بدلے، ہدیہ وتحفہ دیاجاتا ہے .

دسته‌ها: متعه کے احکام

وہ عورت جو دخول کے بغیر حاملہ ہو جائے

اگر کوئی مرد کسی نامحرم عورت کے ساتھ تفخیذ (رانوں کے درمیان) کرلے اور انزال ہوجائے اور دخول کیے بغیر نطفہ منعقد ہو جائے اس صورت میں بچّہ کا حکم اور وضع حمل کی وجہ سے بکارت کے زائل ہونے کا حکم کیا ہے ؟

جواب:۔جب یقین رہا ہو کہ انزال نہیں ہوگا تو بعید نہیں ہے کہ اُن کا بچّہ ، شبہ کے بچّہ (وطی شبہ) کے بچہ کی طرح ہو، اور اگر انزال ہونے کا امکان و احتمال دیا تھا، تو اشکال سے خالی نہیں ہے، رہا مہرِ-- مثل تو اس سلسلے میں اگر عورت اپنی مرضی اور خواہش سے تیار ہوگئی تھی اور اس کو اس بات کا امکان بھی تھا تو مہرِ مثل نہیں رکھتی لیکن اگر اس کی نظر میں اس بات کا امکان نہیں تھا اور تفخیذ (رانوں میں) کرانے کے علاوہ (کسی دوسری چیز پر) راضی نہیں تھی تو اس صورت میں احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کو مہر مثل دیا جائے

دسته‌ها: اولاد (بچے)

وہ عورت جو دخول کے بغیر حاملہ ہو جائے

اگر کوئی مرد کسی نامحرم عورت کے ساتھ تفخیذ (رانوں کے درمیان) کرلے اور انزال ہوجائے اور دخول کیے بغیر نطفہ منعقد ہو جائے اس صورت میں بچّہ کا حکم اور وضع حمل کی وجہ سے بکارت کے زائل ہونے کا حکم کیا ہے ؟

جواب:۔جب یقین رہا ہو کہ انزال نہیں ہوگا تو بعید نہیں ہے کہ اُن کا بچّہ ، شبہ کے بچّہ (وطی شبہ) کے بچہ کی طرح ہو، اور اگر انزال ہونے کا امکان و احتمال دیا تھا، تو اشکال سے خالی نہیں ہے، رہا مہرِ-- مثل تو اس سلسلے میں اگر عورت اپنی مرضی اور خواہش سے تیار ہوگئی تھی اور اس کو اس بات کا امکان بھی تھا تو مہرِ مثل نہیں رکھتی لیکن اگر اس کی نظر میں اس بات کا امکان نہیں تھا اور تفخیذ (رانوں میں) کرانے کے علاوہ (کسی دوسری چیز پر) راضی نہیں تھی تو اس صورت میں احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کو مہر مثل دیا جائے

دسته‌ها: مهر
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت