سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

مردوں کا سونا پہنّا

بہت سے گھرانے ایک غلط رواج کی بناء پر اپنے داماد کو سونے کی انگوٹھی یاگھڑی یا گلے کی زنجیر یا سونے چھلّا تحفہ میں دیتے ہیں اور وہ لوگ (داماد) بھی انہیں استعمال کرتے ہیں جس کے نتیجہ میں اس کام کی برائی اور قباحت ختم ہو جاتی ہے ااپ سے استدعا اور التماس ہے کہ مردوں کے لئے سونے کی انگوٹھی اور دیگر زیورات کا استعمال اور اسی طرح ان چیزوں کو دامادوں اور جوانوں کو تحفہ میں دینا اور اسی طرح ان چیزوں کو بنانا اور انکی خریدو فروخت کرنا جو اس برائی کے زمینہ فراہم کرنے کا مقدمہ ہے آپ اپنا با برکت نظریہ صراحت کے ساتھ تحریر فرمائیں تاکہ جوان اور معاشرہ کے دیگر طبقہ کے ا فراداپنا وظیفہ اور ذمہ داری سمجھ سکیں ؟

جواب۔ مردوں کے لئے مطلقاً سونے سے زینت کرنا حرام ہے اور مسلمان اور مکتب اہلبیت (ع) کی پیروی کرنے والے حجرات کو ان حضرات کی پیروی کرتے ہوئے اس کام سے پرہیز کرنا چاہئے اور تحفہ و غیر تحفہ داماد و غیر داماد میں کوئی فرق نہیں ہے اور اگر ان کا استعمال فقط مردوں سے مخصوص ہو (یعنی ایسے زیورات جو مردوں کے لئے مخصوص بنائے گئے ہوں اور انکو فقط مرد استعمال کر سکتے ہوں )تو ان کے بنانے اور خرید و فروخت کرنے میں بھی اشکال ہے اور اگر سونے کا زیور اور زینت صلیب کی شکل میں ہو تو اس کو بنانے خریدنے اور بیچنے کا گناہ دو گنا ہو جاتا ہے

دسته‌ها: مردوں کا پرده

ھبہ شدہ مہر

اگر دلہن کے والد وہی رقم جو داماد سے وصول کرتے ہیں اپنی بیٹی کا مہر قرار دیں اس طرح کہ لڑکی اپنے ہونے والے شوہر سے پوری رقم کو مہر کے عنوان سے حاصلکرے جس قدر چاہے اس رقم سے اپنا جہیز خرید لے اور اس کے علاوہ باقی رقم کو اپنے ماں باپ یابھائی کو بخش دے، آیا ان لوگوں کیلئے وہ رقم حلال ہے ؟

جواب:۔اس صورت میں کہ جب لڑکی اپنا مہر اور شیر بہا (ماں کے بیٹی کو دودھ پلانے کی قیمت)کی رقم کو شوہر سے مہر کے عنوان سے اخذ کرے اور اسمیں کچھ رقم جہیز فراہم کرنےمیں خرچ کرے اور باقی رقم کو جس کو چاہے دیدے ، جائز ہے

دسته‌ها: مهر

ہمسر (شوہر وبیوی) پر ناجائز تعلقات کا الزام لگانا

اگر کوئی شخص اپنی زوجہ پر ناجائز تعلقات کا الزام لگائے اور عدالت میں اس الزام کو ثابت نہ کرسکے ؟الف)کیااس شخص کے لئے دوبارہ اپنی زوجہ کے ساتھ زندگی بسر کرناممکن ہے ؟ب)کیا شرعی لحاظ سے زوجہ کے اوپر واجب ہے کہ اپنے شوہر کے ساتھ ازدواجی زندگی جاری رکھے ؟ج) خصوصاً اس مورد میں کیا زوجہ طلاق کا تقاضا کرسکتی ہے اور اپنے حقوق، مہر، جہیز اور دولت وثروت کو حاصل کرسکتی ہے ؟

جواب:الف۔اگر مشاہدہ کا دعویٰ نکرے تو کوئی خاص رسم کیےٴ بغیر اس کے ساتھ ازدواجی زندگی کو جاری رکھ سکتا ہے، لیکن اس پر جو الزام لگا یا ہے اس سلسلہ میں زوجہ حاکم شرع کے یہاںحد قذف (الزام لگانے کی سزا) کا تقاضا کر سکتی ہے (اس کی سزا اسّی کوڑے ہیں) مگر یہ کہ زوجہ اس کو معاف کردے .جواب: ب:۔جی ہاں لازم ہے ( ازدواجی) زندگی جاری رکھے .جواب:ج۔اگر شوہر طلاق دینے پر راضی ہو جائے تو کوئی اشکال نہیں ہے .

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی