سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

دلہن کے باکرہ ہونے کا معائنہ کرنا

اگر احتیاط کے طور پر، دُلہن اپنے باکرہ ہونے کی جستجو کیلئے لیڈی ڈاکٹر اور لیڈی ڈاکٹر کے نہ ہونے کی صورت میں، مرد ڈاکٹر کے پاس جائے، ملحوظ رکھتے ہوئے کہ لمس لازمی ہے، تو کیا ایسا کرنا جائز ہے ؟

جواب:۔ اگر اِس کام کو ترک کرنے سے، فساداورمہم اختلافات کا گمان ہو تو جائز ہے، اس صورت میں حتی الامکان لیڈی ڈاکٹر سے اگر ممکن ہو تو دیکھے بغیر دستانوں وغیرہ کے ذریعہ، غیر مستقیم طور پر یہ کام انجام پائے .

زوجہ کا جسمانی اور روحانی لحاظ سے، صحیح نہ ہونا

اگر تدلیس ( دھوکا ) کرنے والی بذات خود بیوی ہی ہو ، اور شوہر عیب کے بارے میں مطلع ہونے کے بعد نکاح کو فسخ کردے ، اس مورد میں کہ جب بیماری، نفسیاتی ، سر کا چکرانا ، الٹی آنا ، اور دورا پڑنا ، غصہ کی حالت میں رہنا جو عام طور پر نفسیاتی بیماری کا ہی نتیجہ ہوتا ہے اور قابل علاج بھی نہیں ہوتا نیز حاذق طبیب نے اور عینی گواہوں نے اس کی تصدیق بھی کر دی ہو کیا یہ فسخ صحیح ہے ؟

جب زوجہ اور اس کے گھر والے اس طرح ظاہر کریں کہ لڑکی صحیح و سالم ہے تو گویا یہ اس شرط کے دائرہ میں آجاتی ہے جو ہمارے ماحول میں رائج ہے کہ عورت کو صحیح و سالم سمجھا جاتا ہے ، اور پھر بعد از نکاح اس کے خلاف ظاہر ہوجائے ، تو شوہر نکاح کو فسخ کرسکتا ہے اور اگر دخول محقق نہ ہوا ہو تو عورت کو مہر لینے کا کوئی حق نہیں ہے اور اگر بیماری کی اطلاع سے پہلے دخول ہوگیا ہو تو شوہر پر پورا مہر اد اکرنا لازم ہے ہاں اس کو تدلیس ( دھوکا ) کرنے والے سے وصول کرسکتاہے اور اگر تدلیس کرنے والی خود بیوی ہی ہو تو مہر ساقط ہے ۔

باپ کا بیٹا ثابت کرنے کے لیے ڈاکٹر کی سند

اگر جج یا قاضی کی طرف سے کیس عورت کو معاینہ کے لیے پیش کیا جائے کہ اس کے رحم میں جو نطفہ ہے وہ اس کے شوہر کا ہے یا کسی اجنبی کا، اور اسے اس کام کے قانونی پیروی کرنے والے سرکاری ڈاکٹر کے پاس بھیجا جائے، اس صورت میں ڈاکٹر قطعی طور پر یہ معین کر سکتا ہے کہ یہ نطفہ اس کے شوہر کا نہیں بلکہ کسی اجنبی کا ہے لیکن اس کے ایسا کرنے سے معلوم ہو کہ اس کے رشتہ دار اسے جان سے مار دیں گے اور اگر اس کے بر خلاف گزارش دے تو بچہ اس کے شوہر سے ملحق ہو جائے گا اور قانونی و میراث و محرمیت وغیرہ کے دوسرے مسائل اور مشکلات پیش آئیں گی، ایسی صورت میں اس ڈاکٹر کا شرعی فریضہ کیا ہے؟

جواب: مہم یہ ہے کہ ڈاکٹر کا قول اور اس کا یقین جج اور قاضی کے لیے اس طرح کے موارد میں حجت نہیں رکھتا اور حتی کے اگر خود قاضی کا یقین جو اس روش سے حاصل ہوتا ہے وہ بھی حجت نہیں رکھتا بلکہ محل اشکال ہے، لہذا ضروری نہیں ہے کہ ڈاکٹر اپنے یقین کو اس طرح کے موارد میں پیش کرے اور نتیجہ کے طور پر بچہ حکم ظاہری کے مطابق اس کے شوہر سے ملحق ہو جائے گا اور اس طرح کے احکام ظاہری سے کوئی مشکل پیدا نہیں ہوتی۔

دسته‌ها: ناجائز اولاد

ھبہ شدہ مہر

اگر دلہن کے والد وہی رقم جو داماد سے وصول کرتے ہیں اپنی بیٹی کا مہر قرار دیں اس طرح کہ لڑکی اپنے ہونے والے شوہر سے پوری رقم کو مہر کے عنوان سے حاصلکرے جس قدر چاہے اس رقم سے اپنا جہیز خرید لے اور اس کے علاوہ باقی رقم کو اپنے ماں باپ یابھائی کو بخش دے، آیا ان لوگوں کیلئے وہ رقم حلال ہے ؟

جواب:۔اس صورت میں کہ جب لڑکی اپنا مہر اور شیر بہا (ماں کے بیٹی کو دودھ پلانے کی قیمت)کی رقم کو شوہر سے مہر کے عنوان سے اخذ کرے اور اسمیں کچھ رقم جہیز فراہم کرنےمیں خرچ کرے اور باقی رقم کو جس کو چاہے دیدے ، جائز ہے

دسته‌ها: مهر

زنا کار عورت سے شادی کرنے کےلئے زانی مرد کو مجبور کرنا

اگر زانی، زانیہ سے شادی کرلے تو ان کے محلہ میں ، گناہ کم ہونگے اور ان کی اصلاح بھی ہوجائے گی، اس صورت میں کیا ان دونوں کو شادی کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے ؟

جواب:۔کسی کو شادی کرنے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا، لیکن ان کوتذکر دینا اور رہنمائی کرنے میں کوئی ممانعت نہیں ہے اسی طرح ان موارد میں کہ جب قاضی ان کو معاف اور سزا دینے سے صرف نظر کرسکتا ہو تو اسے (قاضی کو ) حق ہے کہ معاف کرنے کو شادی کرنے سے مشروط قرار دے .

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی