شادی کےلئے استخارہ
کیا لڑکی کا رشتہ کرنے کیلئے استخارہ کا کوئی مورد ہے ؟
جواب:۔جب بھی مشورہ اور ضروری تحقیقات کرنے کے بعد مشکل حل نہ ہو پائے تو استخارہ کیا جاسکتا ہے
جواب:۔جب بھی مشورہ اور ضروری تحقیقات کرنے کے بعد مشکل حل نہ ہو پائے تو استخارہ کیا جاسکتا ہے
جواب:۔اس صورت میں کہ جب لڑکی اپنا مہر اور شیر بہا (ماں کے بیٹی کو دودھ پلانے کی قیمت)کی رقم کو شوہر سے مہر کے عنوان سے اخذ کرے اور اسمیں کچھ رقم جہیز فراہم کرنےمیں خرچ کرے اور باقی رقم کو جس کو چاہے دیدے ، جائز ہے
جواب۔ مردوں کے لئے مطلقاً سونے سے زینت کرنا حرام ہے اور مسلمان اور مکتب اہلبیت (ع) کی پیروی کرنے والے حجرات کو ان حضرات کی پیروی کرتے ہوئے اس کام سے پرہیز کرنا چاہئے اور تحفہ و غیر تحفہ داماد و غیر داماد میں کوئی فرق نہیں ہے اور اگر ان کا استعمال فقط مردوں سے مخصوص ہو (یعنی ایسے زیورات جو مردوں کے لئے مخصوص بنائے گئے ہوں اور انکو فقط مرد استعمال کر سکتے ہوں )تو ان کے بنانے اور خرید و فروخت کرنے میں بھی اشکال ہے اور اگر سونے کا زیور اور زینت صلیب کی شکل میں ہو تو اس کو بنانے خریدنے اور بیچنے کا گناہ دو گنا ہو جاتا ہے
جواب : تالی بجانا اگر اسکے ساتھ دیگر حرام کام نہ ہو تو حرام نہیں ہے لیکن مسجد اور امام باڑوں میں اس کام سے پرہیز کریں
جواب : ناچ دیکھنے کا وہی حکم ہے جو خود ناچ اور رقص کرنے کا ہے
جواب : ناچ دیکھنے کا وہی حکم ہے جو خود ناچ اور رقص کرنے کا ہے
رقص فساد کی جڑ ہےرقص کرنے میں اشکال ہے خواہ عورت عورت کے لئے رقص کرے یا مرد مردوں کے لئے رقص کرے یا عورت مردوں کے لئے البتہ عورت کا اپنے شوہر کے لئے رقص کرنے میںاشکال نہیں ہے
جواب : دائرہ بنانے کا حکم موسیقی کے تمام آلات کا حکم ہے اور شادی تقریب یا دیگر تقریب میں کوئی فرق نہیں ہے (احتیاط واجب کی بنا پر)
جواب: کوئی حرج نہیں ہے بلکہ ایک دوسرے کے مخصوص لباس پہنے میں اگر کوئی قباحت نہ ہوتو پہن سکتے ہیں لیکن اگر گناہ کا باعث ہو تو حرام ہے
جواب: خواتین کے بارے میں چہرے اور گٹے تک ہاتھوں کو چھوڑ کر تمام بدن کو چھپانا پر دہ ہے ، لیکن پردے کی بعض قسمیں جو ظاہرمیں زینت ، شمار ہوتی ہیں جیسے سر کو مصنوعی بالوں چھپالینا یہ پردے کے لئے کافی نہیں ہے ، اسی طرح ایسے لباس کے ذریعہ پردہ کرنا جو زینت میں شمار ہو، کافی نہیں ہے ، اور مردوں کے لئے ، بدن کے کچھ حصے کو چھپانا ، پردہ ہے ، جن حصوں کا مسلمان مردوں کے درمیان چھپانا رائج ہے ، لہٰذا سر ،ہاتھ ، بازووٴں کا کچھ حصہ ( چھوٹی آستین والے لباس میں) وغیرہ کو چھپانا ،مردوں پر واجب نہیں ہے ۔