سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

ایک ہی شخص (وکیل یا خود شخص) کے ذریعہ نکاح کا صیغہ جاری ہونا

کیا کوئی ایک شخص ،اپنی طرف سے یا کسی کی وکالت میں ،صیغہ نکاح کو ،فارسی یا عربی میں جاری کر سکتا ہے؟

مرد ،عورت ( ہونے والی بیوی ) کاوکیل ہوسکتا ہے اور صیغہ نکاح پڑھ سکتاہے اور اپنی جانب سے نکاح کو قبول کر سکتا ہے ، مثال کے طور پر یہ کہے : اپنی موکلہ فلاں خاتون کو ، فلاں مدت میں فلاں مہر پر اپنے متعہ میں لے لیا ، اس کے بعد کہے کہ میں نے قبول کیا ،اگر عربی میں پڑھ سکتا ہے تو عربی میں پڑھے اور اگر عربی میں نہیں پڑھ سکتا تو فارسی ( یعنی دوسری کسی زبان) میں پڑھے اور عورت بھی مرد کی طرف سے وکیل ہوسکتی ہے ۔

ولد الزنا (ناجائز اولاد)

کیا زنا کے ذریعہ پیدا ہونے والا بچہ ، شرعی اولاد کے حکم میں ہوتا ہے؟

زنا کے ذریعہ پیدا ہونے والے بچہ کا حکم، پرورش اور اس کے اخراجات وغیرہ کے لحاظ سے (ان صورتوں کے علاوہ جہاں دلیل مستثنیٰ قرار دیتی ہے جیسے میراث کا مسئلہ) وہی ہے جو شرعی بچہ کا ہوتا ہے لہٰذا اس بناپر، محرم ہونے، اس کی پرورش، نگہداشت اور تربیت کے تمام احکام ولد الزنا کے بارے میں جاری ہوں گے فقط اس کو میراث نہیں ملے گی ۔

دسته‌ها: ناجائز اولاد

بالغ ہونے سے پہلے ، ولی کا شادی کردینا

ایک لڑکی کی نو سال (بالغ) ہونے سے پہلے ایک شخص کے حبالہ عقد میں آجاتی ہے ، حالانکہ لڑکی کو اس بات کی خبر نہیں تھی لیکن اس کے باپ نے نکاح کر دیا تھا یاد رہے کہ ان دونوں ( میاں بیوی ) میں عمر کا بھی بہت زیادہ فرق ہے تو تقریبا ً پچیس سال کا فرق ہے نیز اس مرد کے دوسری بیوی بھی موجود ہے یہاں تک کہ اس کی بیٹی ، اس دوسری بیوی کی ہم عمر ہے جب یہ لڑکی ( دوسری بیوی ) بالغ ہوتی ہے تو اس شادی سے اپنی نامرضی کا اظہار کر دیتی ہے کہ وہ اس شادی پر راضی نہیں ہے اور اس بات پر صرار کرتی ہے کہ یہ شادی اس کی مصلحت اور فائدہ میں نہیں ہے اور یہ کہ میں طلاق لینا چاہتی ہوں ،لیکن مرد طلاق دینے پر راضی نہیں ہوتا ، کیا یہ نکاح صحیح ہے اور اس نکاح کا لحاظ کرنا لازم ہے ، کیا یہ وہ لڑکی کسی دوسرے مرد سے شادی کر سکتی ہے توجہ رہے کہ لڑکی کی عمر اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ اس کو شادی کرنے کی ضرورت ہے ؟

چنانچہ یہ عقد لڑکی کی مصلحت میں نہیں تھا، تو عقد نکاح باطل ہے اور لڑکی طلاق کے بغیر ،شادی کر سکتی ہے لیکن اگر اس لڑکی نے بالغ ہونے کے بعد رضایت دے دی تھی تو اس نکاح کو فسخ نہیں کرسکتی ۔

باپ کا بیٹا ثابت کرنے کے لیے ڈاکٹر کی سند

اگر جج یا قاضی کی طرف سے کیس عورت کو معاینہ کے لیے پیش کیا جائے کہ اس کے رحم میں جو نطفہ ہے وہ اس کے شوہر کا ہے یا کسی اجنبی کا، اور اسے اس کام کے قانونی پیروی کرنے والے سرکاری ڈاکٹر کے پاس بھیجا جائے، اس صورت میں ڈاکٹر قطعی طور پر یہ معین کر سکتا ہے کہ یہ نطفہ اس کے شوہر کا نہیں بلکہ کسی اجنبی کا ہے لیکن اس کے ایسا کرنے سے معلوم ہو کہ اس کے رشتہ دار اسے جان سے مار دیں گے اور اگر اس کے بر خلاف گزارش دے تو بچہ اس کے شوہر سے ملحق ہو جائے گا اور قانونی و میراث و محرمیت وغیرہ کے دوسرے مسائل اور مشکلات پیش آئیں گی، ایسی صورت میں اس ڈاکٹر کا شرعی فریضہ کیا ہے؟

جواب: مہم یہ ہے کہ ڈاکٹر کا قول اور اس کا یقین جج اور قاضی کے لیے اس طرح کے موارد میں حجت نہیں رکھتا اور حتی کے اگر خود قاضی کا یقین جو اس روش سے حاصل ہوتا ہے وہ بھی حجت نہیں رکھتا بلکہ محل اشکال ہے، لہذا ضروری نہیں ہے کہ ڈاکٹر اپنے یقین کو اس طرح کے موارد میں پیش کرے اور نتیجہ کے طور پر بچہ حکم ظاہری کے مطابق اس کے شوہر سے ملحق ہو جائے گا اور اس طرح کے احکام ظاہری سے کوئی مشکل پیدا نہیں ہوتی۔

دسته‌ها: ناجائز اولاد

نکاح نامہ کی حفاظت

نکاح نامہ کس کے پاس ہونا چاہیےٴ ؟ دلہن کے گھر والوں کے پاس یا دولھا کے پاس ؟

جواب:۔چنانچہ عقد سے پہلے نکاح نامہ کے بارے میں کوئی خاص شرط یا معاہدہ طے نہ کیا گیا ہو تو نکاح نامہ کو دلہن کے گھر والوں کو دینا چاہیےٴ اور ضرورت پڑنے پر شوہر اس کی گواہیدفتر (شادی بیاہ سے متعلق دفتر) سے حاصل کرسکتا ہے

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی