سُرمہ لگانا اور خوبصورت گھڑی اور چشمہ لگانا
سرمہ لگانا یا ابرو بنوانا، عقیق کی انگوٹھی ، گھڑی ، نگاہ کا خوبصورت چشمہ، کیا یہ چیزیں خواتین کیلے زینت میں شمار ہوتی ہیں کہ ان کا چھپانا لازم ہو جائے ؟
جواب:۔ بظاہر منع کی گئی زینت کا حصّہ نہیں ہیں .
جواب:۔ بظاہر منع کی گئی زینت کا حصّہ نہیں ہیں .
رقص فساد کی جڑ ہےرقص کرنے میں اشکال ہے خواہ عورت عورت کے لئے رقص کرے یا مرد مردوں کے لئے رقص کرے یا عورت مردوں کے لئے البتہ عورت کا اپنے شوہر کے لئے رقص کرنے میںاشکال نہیں ہے
جواب: مذکورہ تینوں صورتوں میں (حمل ٹھرنے کے بعد) نطفہ منتقل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ لیکن چونکہ ایسا کرنا عام طور پر حرام لمس و نظر کا باعث ہوتا ہے لہذا صرف ایسی صورت میں جائز ہے جہاں شدید ضرورت کا تقاضا ہو۔
جواب:۔ان میں سے جو استعمال نہیں ہوئے انہیں واپس لوٹائیں لیکن جسقدر استعمال ہوگئے ہوں ان کے بارے میں وہ لوگ مقروض نہیں ہیں .
جواب : اگر فساد و مشکلات کا باعث ہے تو واجب ہے ۔
جواب: مذکورہ تینوں صورتوں میں (حمل ٹھرنے کے بعد) نطفہ منتقل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ لیکن چونکہ ایسا کرنا عام طور پر حرام لمس و نظر کا باعث ہوتا ہے لہذا صرف ایسی صورت میں جائز ہے جہاں شدید ضرورت کا تقاضا ہو۔
جواب : کوئی حرج نہیں ہے ، قصد ریبہ سے مراد یہ ہے کہ گناہ میں پڑنے کا خوف ہو نیز لذت سے مراد جنسی لذّت ہے ۔
ایسے لباس اور ڈاڑھی سے جو انسان کی تضحیک کا سبب ہو، پرہیز کرنا لازمی ہے۔ مومن کو چاہیے کہ وہ اپنی عزت اور وقار کو داغ نہ لگنے سے محفوظ رکھے۔
جواب۔ مردوں کے لئے مطلقاً سونے سے زینت کرنا حرام ہے اور مسلمان اور مکتب اہلبیت (ع) کی پیروی کرنے والے حجرات کو ان حضرات کی پیروی کرتے ہوئے اس کام سے پرہیز کرنا چاہئے اور تحفہ و غیر تحفہ داماد و غیر داماد میں کوئی فرق نہیں ہے اور اگر ان کا استعمال فقط مردوں سے مخصوص ہو (یعنی ایسے زیورات جو مردوں کے لئے مخصوص بنائے گئے ہوں اور انکو فقط مرد استعمال کر سکتے ہوں )تو ان کے بنانے اور خرید و فروخت کرنے میں بھی اشکال ہے اور اگر سونے کا زیور اور زینت صلیب کی شکل میں ہو تو اس کو بنانے خریدنے اور بیچنے کا گناہ دو گنا ہو جاتا ہے
جواب:۔مستحب ہے کہ خواتین ایسے (ممیز ) بچّے سے پردہ کریں اور ممیز سے مراد یہ ہے کہ جنسی مسائل سے آگاہ ہو .
اگر وہ ایسی جگہ نہ لکھا ہو جہاں لکھنا بے احترامی کا باعث ہو تو کویء حرج نہیں ہے۔ البتہ اسے اس بات کا خیال رکھنا پڑے گا کہ بغیر وضو اس جگہ کو نہ چھوئے اور اسے نجس نہ کرے۔
جواب:۔کسی کو شادی کرنے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا، لیکن ان کوتذکر دینا اور رہنمائی کرنے میں کوئی ممانعت نہیں ہے اسی طرح ان موارد میں کہ جب قاضی ان کو معاف اور سزا دینے سے صرف نظر کرسکتا ہو تو اسے (قاضی کو ) حق ہے کہ معاف کرنے کو شادی کرنے سے مشروط قرار دے .