جس شخص نے حج نہیں کیا ہے اس کا حج میقاتی انجام دینا
جو شخص حج پر نہیں گیا ہے کیا وہ کسی کا حج میقاتی بجالاسکتا ہے ؟
جوشخص حج پر نہیں گیا ہے وہ حج میں نایب ہوسکتا ہے اگر چہ بہتر یہ ہے کہ جو پہلے حج پرجا چکا ہے وہ حج بجالائے ۔
جوشخص حج پر نہیں گیا ہے وہ حج میں نایب ہوسکتا ہے اگر چہ بہتر یہ ہے کہ جو پہلے حج پرجا چکا ہے وہ حج بجالائے ۔
جواب:۔ اگر نماز طواف کا موقعہ آنے سے پہلے کی مدت میں ، اپنی نماز کو کامل کرسکتا ہے تو اس صورت میں کوئی ممانعت نہیں ہے ورنہ اس صورت کے علاوہ اس کی نیابت میں اشکال ہے ۔
جواب :۔ قیمت میں کلی طور پر زیادہ فرق ہو یا دوسروں کے حق کے ضایع ہونے کا سبب ہو تو اس صورت میں وہ شخص مستطیع نہیں ہے ۔
جواب :۔ چنانچہ اس شیرخوار بچہ سے جدا ہونا ، جانی خطرہ یا شدید بیماری یا دوسروں کے لئے حرج اور شدید مشقت کا باعث ہے ہو تو وہ خاتون مستطیع نہیں ہے۔
جواب :۔ ہر حال میں اس خاتون کا احرام صحیح ہے ، لیکن پا ک ہونے تک صبر کرے گی ، اس کے بعد طواف اور نماز طواف کو بجا لائے گی اور اس کے بعد عمرہ کے باقی اعمال ، انجام دے گی ۔
جواب :۔ ہر حال میں اس خاتون کا احرام صحیح ہے ، لیکن پا ک ہونے تک صبر کرے گی ، اس کے بعد طواف اور نماز طواف کو بجا لائے گی اور اس کے بعد عمرہ کے باقی اعمال ، انجام دے گی ۔
جواب :۔ اس کی نیابت صحیح ہے اور ا س کو راتوں میں رمی جمرہ انجام دینا چاہئیے ۔
جواب :۔ اس کی نیابت صحیح ہے اور ا س کو راتوں میں رمی جمرہ انجام دینا چاہئیے ۔
جواب :۔ یہ مسئلہ ، احرام کے محرمات میں سے نہیں ہے بلکہ ہر شخص پر حرم کے درخت کا کاٹنا حرام ہے ۔
جواب :۔ اس کا حج ، اِفراد میں بدل گیا ہے اس کو جاری رکھے اور حج کے تمام ہونے کے بعد عمرہ مفردہ بجالائے ۔
جواب :۔ موجودہ حالات و شرائط میں مکہ سے عرفات کا در میانی فافلہ ، شرعی مسافت کی مقدار میں نہیں ہے ،لہٰذا ان کی نماز کامل ہے ۔