سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

نجاست کا یقین

آیا نجاست کے مساٴلہ میں یقین ضروری ہے یا ظنّ و گمان کافی ہے؟

جواب: نجاست کے مساٴلہ میں قطعی اور سو فیصد یقین ضروری ہے اور جب تک ایسا یقین حاصل نہ ہو تو کوئی تکلیف نہیں ہے اور اگرسو فیصدیقین حاصل ہوجائے تو پرہیز ضروری ہے مگر مجبوری کے وقت۔

الکحل کی نجاست و طہارت

بعض کیمیکل، شعبہ کے طالب علموں کے نقل کے مطابق، صنعتی اورطبی الکحل بنانے کا مادہ ایک ہی ہے،فقط اس وجہ سے کہ صنعتی الکحل پینے کے قابل نہ رہے اس میں ایک رنگین مادہ ملادیتے ہیں،اس فرض کے ساتھ ان دونوں الکحل کا کیا حکم ہے؟

جواب: طبّی اورصنعتی الکحل پاک ہے کیونکہ رنگین مادہ کے قطع نظر بھی وہ پینے کے قابل نہیں ہے اور یہ ایک قسم کا زہر شمار کیا جاتا ہے ، اس وجہ سے مست کرنے والے سیال کی دلیل اس کوشامل نہیں ہوگی۔

وحدت وجود کے باطل ہونے پر دستاویز اور سند

بہت سے بزرگ افراد وحدت وجود کے معتقد ہیں، کیا اس مساٴلہ کے مطابق احتیاطاً ان برزگوں سے پرہیز کیا جائے؟

ان بزرگوں میں سے کوئی ایک بھی وحدت وجود کے جو مذکورہ بالا جواب میں تیسرے معنی بیان ہوئے ہیں، قائل نہیں ہیں اور جو کوئی بھی ان بزرگوںکی طرف ایسی نسبت دیتا ہے وہ جسارت کرتا ہے۔

وحدت وجود کے متعلق، شیعہ علماء اور بزرگوں کا عقیدہ

برای مہربانی وحدت وجود کے بارہ میں زیادہ وضاحت فرمائیں۔

جواب: اس کی وضاحت یہ ہے کہ وحدت وجود کبھی مفہوم وجود کی وحدت(وجود کے ایک ہونے)کے معنی میں ہے کہ جواشکال نہیں رکھتا اور کبھی وحدت حقیقت(حقیقت کے ایک ہونے) کے معنی میں ہے جیسے سورج کی روشنی اور چراغ کی روشنی کہ دونوں کی حقیقت ایک ہے لیکن مصداق متعددہیں اس میں بھی اشکال نہیں ہے اور کبھی وحدت وجود ، مصداق وجودکی وحدت(یعنی صرف وجود کا مصداق ایک ہے) کے معنی میں ہے اس معنا میں کہ عالم ہستی میں خدا کے وجود کے علاوہ کچھ اورنہیں ہے اور جو کچھ ہے وہ اس کی عین ذات ہے یہ نظریہ کفر کا مستلزم ہے اور کسی ایک فقیہ نے بھی اس کو قبول نہیں کیا۔

وحدت وجود کا مفہوم و مطلب

وحدت وجود کا کیا مطلب ہے اور اس پر اعتقاد رکھنے والوں کا کیا حکم ہے؟

جواب: وحدت وجود کے متعدد معنی ہیں ، وہ معنی کہ جو قطعی طور پر باطل ہے اور سب فقہاء کی نظر میں اسلام سے خارج ہونے کا سبب بنتا ہے وہ یہ ہے کہ کوئی معتقد ہو کہ خداوند ،اس دنیا کی عین موجودات ہے (یعنی خدا الگ سے کوئی چیز نہیں بلکہ یہ موجودات ہی خدا ہیں)اور خالق و مخلوق ، عابد و معبود وجود نہیں رکھتے اسی طرح جنت اور دوزخ بھی اس کے عین وجود ہیں ، اس کا لازمہ بہت سے مسلمات دین سے انکار کا سبب بنتا ہے ، جب بھی کوئی ان لوازم کا ملتزم و معتقد ہوجائے تو اسلام سے خارج ہوجاتا ہے اور دور حاضر کے اکثر فقہاء ، چاہے زندہ ہوں یا فوت کر گئے ہوں (رضوان اللہ تعالیٰ علیہم) نے اس موضوع کو قبول کیا ہے ، اور عروہ کے حاشیہ میں اس کی طرف اشارہ کیا ہے۔