قرض کے بجائے کوئی ایسا معاملہ (بیعنامہ) کرنا جسے فسخ کرنا ممکن ہو
ایک شخص کی دوسرے آدمی سے لڑائی ہوجاتی ہے جس میں وہ شخص مدمقابل کو قتل کردیتا ہے سن ۱۳۵۸ھ ش میں قتل کی دیت، اٹھارہ ہزار افغانی (روپیہ) معیّن ہوتا ہے، لیکن چونکہ قاتل کے پاس نقد رقم نہیں تھی، وہ اپنی زمین کو اس شرط پر فروخت کردیتا ہے کہ وہ اس معاملہ (بیعانہ) کو فسخ کرسکتا ہے یعنی جب وہ مذکورہ رقم ادا کردے گا تو اپنی زمین واپس لے لیگا، کیا قاتل کو حق ہے کہ رقم دے کر اپنی زمین کو واپس لےلے؟
اس طرح کا خیار شرط صحیح نہیں ہے، لیکن اگر بیعانہ کرتے وقت وہ شخص مغبون تھا تو خیار غبن کو استعمال کرسکتا ہے ۔