سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

حمل کا ایک رحم سے دوسرے رحم میں منتقل کرنا

ڈاکٹر بچے کو اس عورت کے رحم سے نکال سکتے ہیں جس میں حمل مستقر (ٹھر) نہیں رہ پاتا اور اسے کسی دوسری عورت کے رحم میں ڈال سکتے ہیں جس میں وہ سالم طور پر پرورش پا کر پیدا ہو، اس تمہید کے ضمن میں درج ذیل سوالوں کے جواب عنایت کریں:الف: اگر ایک مرد کی دو بیویاں ہوں (نطفہ ایک ہی شوہر کا ہونے کی صورت میں) کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ب: اگر عورت اجنبی ہو تو ایسا کرنے کا کیا حکم ہے؟ج: ایسا کرنے میں روح پڑنے یا نہ پڑنے سے کوئی فرق پڑتا ہے؟

جواب: مذکورہ تینوں صورتوں میں (حمل ٹھرنے کے بعد) نطفہ منتقل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ لیکن چونکہ ایسا کرنا عام طور پر حرام لمس و نظر کا باعث ہوتا ہے لہذا صرف ایسی صورت میں جائز ہے جہاں شدید ضرورت کا تقاضا ہو۔

کلیدواژه ها:
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت