وقف کرنے والے شخص کا وقف کرکے پشیمان ہونا
اگر کوئی شخص اپنے بچوں کی نافرمانی کی وجہ سے اپنی زمین اور رہائشی مکان کو قلبی رضایت کے بغیر جبکہ صیغہ وقف کو بھی جاری نہ کیا ہو ، وقف کردیا ہو تاکہ اپنے نافرمان بچوں کو میراث سے محروم کردے، اس کے بعد مربوط ادارے میں جاکر اس کی تولیت کو تمام عمر تک اپنے سے مخصوص کردے، اس کے کچھ عرصہ کے بعد پشیمان ہوجائے اور دس سال تک ، وقف کے مطابق عمل بھی نہ کرے، اس کے بعد اس کا انتقال بھی ہوجائے اور اس کے وارثوں کو اس جائداد کی شدید ضرورت بھی ہو، کیا اس طرح سے وقف کرنا صحیح ہے؟
جواب: مذکورہ وقف بظاہر صحیح ہے اور اس پر عمل کرنا چاہیے اور مذکورہ پشیمانی کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔