سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

نشہ آور چیزوں کے استعمال کرنے والوں کے بارے میں احکام

یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ نشہ آور چیزوں کا استعمال، عام ہوتا جارہا ہے، نیز اس کے نقصانات کو دیکھتے ہوئے ضروری ہے کہ اس سے مربوط احکام ،واضح طور پر مشخص ہوں اور عام لوگوں کے اختیار میں دئے جائیں، آپ سے التماس ہے کہ درج ذیل چیزوں کے بارے میں اپنا مبارک نظریہ بیان فرمائیں؟۱۔ مختلف نشہ آور چیزیں جیسے بھنگ، ہیروئن، مارفین، حشیش، چرس، ماری جوان، L.S.Dاور اسی طرح کی چیزیں جن کا اس طرح اثر ہوتا ہے، عادی اور غیرعادی لوگوں کے لئے ان کا استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟۲۔ نشہ آور چیزوں کی خرید وفرخت کا کیا حکم ہے؟ نیز خرید وفروخت کی صورت میں کیا انسان اس چیز یا اس سے حاصل ہونے والی رقم کا مالک ہوجائے گا؟۳۔ جن نشستوں میں نشہ آور چیزیں استعمال ہوتی ہیں، ان میں شریک ہونے کا کیا حکم؟ اور اگر نشہ کا عادی ہونے کا امکان ہو تب آپ کیا فرماتے ہیں؟۴۔ نشہ کے عادی لوگوں سے جوانوں کا تعلق خصوصاً اس صورت میں کہ جب ان کے لئے نشہ کا عادی ہونے کا زمینہ فراہم ہو،کیا حکم ہے؟۵۔ نشہ کے عادی لوگوں سے شادی کرنے کا کیا حکم ہے؟ کیا شادی کے سلسلے میں مرد کے لئے نشہ کے عادی نہ ہونے کی شرط کے بارے میں گھر انوں کی شدّت پسندی کے لئے کوئی شرعی جواز ہوسکتا ہے؟۶۔ کیا امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے پیش نظر، لوگوں پر واجب ہے کہ نشہ کے عادی لوگوں کو نشہ کی عادت چھوڑنے پر مجبور کریں؟۷۔ کیا ڈاکٹر کی اجازت اور دوا کے بہانے سے یا اپنی ذاتی تشخیص سے، نشہ آور چیزوں کا استعمال کیا جاسکتا ہے؟۸۔ تفریح اور خوش گذرانی کے طور پر نشہ آور چیزوں خصوصاً افیم کے استعمال کا کیا حکم ہے؟ خصوصاًآج کے زمانے میں نشہ آور چیزوں کا تفریح اور خوش گذرانی کی غرض سے استعمال کرنے سے ان کے بیچنے والوں کو بہت زیادہ مدد ملتی ہے اور وہ انھیں نشہ آور چیزوں کو پھیلانے میں مددگار ہوتے ہیں ۔۹۔ یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ اکثر لوگوں کی نشہ کرنے کی شروعات سگریٹ سے ہوتی ہے اور نشہ کی عادت کے لئے سگریٹ کا پیش خیمہ ہونا ناقابل انکار بات ہے، لہٰذا سگریٹ پینے کا حکم خصوصاً نوجوان اور جوانوں کے لئے کیا ہے؟

اس میں کوئی شک نہیں کہ افیم بھنگ، چرس اور ہر قسم کی نشہ آور چیز کا استعمال، اس کی خرید وفروخت اور ان نشستوں میں شریک ہونا، جس میں نشہ آور چیزوں کا استعمال کیا جاتا ہے، گناہ کبیرہ ہے اور اسلامی معاشرے کے ہر شخص اور حکومت پر لازم ہے کہ ہر قسم کا ذریعہ استعمال کرکے اس کام کو روکیں اور اس کی کاشت، پیداوار، خریدو فروخت، اس جگہ سے دوسری جگہ لے جانا اور اس کا استعمال کرنا بھی واضح طور پر حرام ہے، یہاں تک کہ تفریح اور خوش گذرانی کے لئے بھی استعمال کرنا جائز نہیں ہے اسی طرح دوسرے لوگوں میں اس کو پھیلانا اور اس کا اشتہار دینا بھی حرام ہے، اور ذاتی تشخیص سے اس کا استعمال دوا کے طور پر کرنا بھی جائز نہیں ہے، یہاں تک کہ سگریٹ پینا، اس لحاظ سے کہ وہ نشہ کی عادت کا پیش خیمہ ہے، بلکہ اس بات سے قطع نظر کرتے ہوئے بھی چونکہ اس کے بہت زیادہ نقصانات ہیں، جائز نہیں ہے، خداوندعالم تمام مسلمانوں خصوصاً جوانوں کو اس گھروں کو تباہ کرنے والی آفت سے محفوظ رکھے ۔

مطلوبه الفاظ:
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی