سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
ترتیب دیں:حروف تہجیمسئله نمبر
نمبر مسئله 1765حرام و باطل معاملات (1752)

ملاوٹ والي چيزوں کا خريد و فروخت کرنا

مسئلہ 1765: ملاوٹ والي چيز، مثلا چربي ملا ہوا گھي کو اگر معين کرکے بيچے مثلا اس طرح کہے: اس گھي کو بيچتاہوں تو خريدار جب بھي اس بات کي طرف متوجہ ہوجائے معاملہ کو فسخ کرسکتا ہے ليکن اگر معين نہ کيا ہو مثلا اس طرح کہے: ايک کلو گھي بيچتاہوں اور ديتے وقتي چربي ملا ہوا گھي دے تو خريدار اس کو واپس کرکے صحيح جنس لے سکتاہے.

نمبر مسئله 1767سود (ربا) (1766)

سود کے احکام

مسئلہ 1767: عيب دار اور اچھي چيز، مرغوب و نامرغوب چيز يا دوسرے اعتبار سے اگر قيمت ميں فرق ہو تو اس کو بھي زيادتي سے بيچنا سود ہے مثلا دس کيلو مرغوب يا سالم گيہوں کو دے کر پندرہ کلو نامرغوب يا عيب دار گيہوں کا ليتا بھي سود ہے اور حرام ہے اس بناپر سونے کي کوئي چيز دے کر اس کے عوض زيادہ ناساختہ سونا لے يا مس ساختہ کودے کر زيادہ ٹوٹے ہوئے مس کولے يا اول نمبر چاول دے کر دوسرے تيسرے درجہ کا زيادہ جاول لے تو يہ سب سود ہے اور حرام ہے جبکہ اگر غير جنس کي بھي زيادتي ہو مثلا دس کلو اعلي گيہوں دے کر دس کلو نامرغوب گيہوں اور دس روپے لے تو يہ بھي سود ہے اور حرام ہے بلکہ اگر زيادہ تہ لے ليکن شرط کرے کہ خريدار ہمارا يہ کام کردے مثلا، تو وہ بھي سودہے اور حرام ہے.

نمبر مسئله 1767سود کے احکام (1767)

معيوب اور اچھي چيزکي خريد و فروخت

مسئلہ 1767:عيب دار اور اچھي چيز، مرغوب و نامرغوب چيز يا دوسرے اعتبار سے اگر قيمت ميں فرق ہو تو اس کو بھي زيادتي سے بيچنا سود ہے مثلا دس کيلو مرغوب يا سالم گيہوں کو دے کر پندرہ کلو نامرغوب يا عيب دار گيہوں کا ليتا بھي سود ہے اور حرام ہے اس بناپر سونے کي کوئي چيز دے کر اس کے عوض زيادہ ناساختہ سونا لے يا مس ساختہ کودے کر زيادہ ٹوٹے ہوئے مس کولے يا اول نمبر چاول دے کر دوسرے تيسرے درجہ کا زيادہ جاول لے تو يہ سب سود ہے اور حرام ہے جبکہ اگر غير جنس کي بھي زيادتي ہو مثلا دس کلو اعلي گيہوں دے کر دس کلو نامرغوب گيہوں اور دس روپے لے تو يہ بھي سود ہے اور حرام ہے بلکہ اگر زيادہ تہ لے ليکن شرط کرے کہ خريدار ہمارا يہ کام کردے مثلا، تو وہ بھي سودہے اور حرام ہے.

نمبر مسئله 1767سود کے احکام (1767)

مرغوب اور نامرغوب ہم وزن جنس کي خريد و فروخت

مسئلہ 1767: عيب دار اور اچھي چيز، مرغوب و نامرغوب چيز يا دوسرے اعتبار سے اگر قيمت ميں فرق ہو تو اس کو بھي زيادتي سے بيچنا سود ہے مثلا دس کيلو مرغوب يا سالم گيہوں کو دے کر پندرہ کلو نامرغوب يا عيب دار گيہوں کا ليتا بھي سود ہے اور حرام ہے اس بناپر سونے کي کوئي چيز دے کر اس کے عوض زيادہ ناساختہ سونا لے يا مس ساختہ کودے کر زيادہ ٹوٹے ہوئے مس کولے يا اول نمبر چاول دے کر دوسرے تيسرے درجہ کا زيادہ جاول لے تو يہ سب سود ہے اور حرام ہے جبکہ اگر غير جنس کي بھي زيادتي ہو مثلا دس کلو اعلي گيہوں دے کر دس کلو نامرغوب گيہوں اور دس روپے لے تو يہ بھي سود ہے اور حرام ہے بلکہ اگر زيادہ تہ لے ليکن شرط کرے کہ خريدار ہمارا يہ کام کردے مثلا، تو وہ بھي سودہے اور حرام ہے.

نمبر مسئله 1768سود کے احکام (1767)

اگر کم چيز کے ساتھ دوسري چيز ملا دي جائے

مسئلہ 1768:اگر کم چيز کے ساتھ کوئي دوسري چيز ملا کردے اور زيادہ لے مثلا دس کيلو گيہوں اور ايک ميڑکپڑا دے کہ پندرہ کيلو گيہوں لے تو اس ميں کوئي اشکال نہيں ہے? اسي طرح اگر دونوں طرف سے کسي چيز کو شامل کرکے زيادتي کے ساتھ بيچيں تو کوئي حرج نہيں ہے.

نمبر مسئله 1769سود کے احکام (1767)

جن چيزوں کو عدد يا ميٹر ميں بيچا جاتا ہو

مسئلہ 1769: جن چيزوں کو وزن و پيمانہ سے نہ بيچا جاتا ہوبلکہ عدد يا ميٹر کے حساب سے بيچاجاتا ہو جيسے انڈے ، کپڑے اور بہت سے ظروف (برتن) يا مشاہدہ سے بيچاتا ہو جيسے بہت سے حيوانات ان کو اگر کمي و زيادتي کے ساتھ بيچاجائے تو اشکال نہيں ہے.

نمبر مسئله 1770سود کے احکام (1767)

وزن يا پيمانہ سے بيچنے کا ملاک وہ شہر ہے جس ميں معامله کيا جارہا ہے

مسئلہ 1770:جن چيزوں کو بعض شہروں ميں وزن يا پيمانے سے بيچتے ہوں اور انہيں چيزوں کو دوسرے شہروں ميں شمار سے بيچاجاتاہو، جيسے انڈے بعض شہروت ميں تول کر اور بعض ميں گن کر بيچے جاتے ہوں، تو جہاں وزن يا پيمانے سے وہ چيزيں بيچي جاتي ہوں وہاں زيادتي کے ساتھ سود بيچنا سود ہے اور دوسري جگہ سود نہيں ہے.

نمبر مسئله 1773سود کے احکام (1767)

سود ميں گہيوں اورجو ايک جنس شمار ہوتے ہيں

مسئلہ 1773: سود ميں گيہوں اور جو ايک جنس شمار ہوتے ہيں اس بناپر، دس کيلو گيہوں ديکر بارہ کيلو جو لينا يا بالعکس معاملہ نہيں کيا جاسکتا بلکہ اگر وس کيلو جو خريدے اور اور فصل ميں دس کيلو گيہوں دے تب بھي حرام ہے کيونکہ جو نقد ليا ہے اور گيہوں کو ايک مدت کے بعد دے گا اور يہ ايسي ہي ہے کہ گويا زيادہ لياہے.

نمبر مسئله 1776بيچنے والے اور خريدار کے شرائط (1775)

نا بالغ بچے سے خريد و فروخت

مسئلہ 1776نا بالغ بچہ سے خريد و فروخت باطل ہے چاہے ولي نے اجازت ديدي ہو البتہ اگر معاملہ ولي ہے ہو اور بچہ صرف رقم يا جنس کو پہونچانے کا ذريعہ ہو تو کوئي حرج نہيں ہے ليکن اس ميں يہ ضروري ہے کہ خريدار اور بيچنے والا دونوں کو يقين ہو کہ بچہ رقم يا جنس کو اس کے مالک تک پہونچادے گا.

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت