سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
ترتیب دیں:حروف تہجیمسئله نمبر
نمبر مسئله 1794درخت پر لگے پھلوں کا بيچنا (1792)

کھيرا، بيگن اور ديگر سبزيوں کي خريد و فروخت

مسئلہ1794: کھيرا، ککڑي، بيگن اور ديگر سبزيوں کو جو سال ميں کئي مرتبہ توڑي يا کاٹي جاتي ہيں اگر ظاہر و نماياں ہوگئي ہوں تو ان کي خريد و فروخت ميں کوئي حرج نہيں ہے ليکن يہ معين کرنا چاہئے کہ خريدار سال ميں کتني مرتبہ توڑے گا.

نمبر مسئله 1795درخت پر لگے پھلوں کا بيچنا (1792)

گہيوں اور جو کي باليوں کي خريد و فروش

مسئلہ1795:گيہوں اور جو کي باليوں ميں اگر دانے پڑگئے ہوں تو ان کا بيچنا صحيح ہے ليکن ان کو گيہوں اور جو سے بيچنا محل اشکال ہے اسي طرح خود کھيتي کو باليات نکلنے سے پہلے خريد اجا سکتاہے چاہے يہ شرط کرے کہ يہ پکنے تک باقي رہيں گي يا محض گھاس کے لئے خريدے.

نمبر مسئله 1800نقد اور ادھار معاملہ (1796)

نقد اور ادھار معاملہ کي قيمت ميں فرق

مسئلہ 1800:اگر کسي چيز کو نقد ايک قيمت سے اور قسطوں ميں اس سے زيادہ قيمت پر بيچے اور خريدار قبول کرے تو کوئي حرج نہيں ہے يہ سود بھي نہ ہوگا مثلا کہے اس چيز کو نقدار اتني قيمت پردوں گا اور قسطوںميں اتني قيمت پر.

نمبر مسئله 1802بيع سلف اور اس کے شرائط(1802)

بيع سلف کا مطلب

مسئلہ ????: بيع سلف کا مطلب يہ ہے کہ خريدار رقم پہلے ديدے اور چيز کو ايک مدت کے بعد لے? اس کے لئے اتني بات کافي ہے کہ مثلا خريدار کہے: ميں اتنے روپئے ديتاہوں اور چھ ماہ کے بعد اتني مقدار فلاں چيز لوں گا? اور بيچنے والا کہے: ميں نے قبول کيا? جبکہ اگر صيغہ بھي نہ پڑھے اور خريدار اسي نيت سے روپے دے اور بيچنے والا لے لے تو بھي کافي ہے?

نمبر مسئله 1803بيع سلف اور اس کے شرائط(1802)

روپئے کو بطور سلف بيچنا باطل ہے

مسئلہ ????: اگر روپئے کو بطور سلف بيچے اور اس کے بدلہ ميں روپئے بھي لے تو معاملہ باطل ہے? ليکن اگر کسي چيز کو بطور سلف بيچے اور اس کے عوض ميں روپئے يا کوئي دوسري چيز لے تو صحيح ہے اگر چہ احتياط مستحب يہي ہے کہ ہميشہ بدلے ميں رقم ہي لے کوئي دوسري چيز نہ لے?

نمبر مسئله 1804بيع سلف اور اس کے شرائط(1802)

بيع سلف کے شرائط

مسئلہ ????: بيع سلف کے لئے چھ شرطيں ہيں:???????چيز کي ان صفات و خصوصيات معين کردے جن کيوجہ سے قيمت ميں فرق پڑتا ہے ليکن بہت زيادہ دقت کي بھي ضرورت نہيں ہے بس اگر يہ کہا جائے کہ اس س کے خصوصيات معلوم ہوگئيں تو کافي ہے اس لے جن چيزوں ميں خصوصيات کو معين نہ کياجا سکے وہ معاملہ باطل ہے مثلا گوشت و پوست کي بعض قسميں????????بيچنے والے اور خريدار کي جدائي سے پہلے پوري رقم ديدي جانے اور اگر تھوڑي سي رقم دے تو اسي مقدار کا معاملہ صحيح ہوگا? ليکن بيچنے والے کو اختيار ہے چاہے تو معاملہ کو فسخ کردے?????? مدت بھي مکمل طور سے معين ہو? لہذا اگر کہے کہ پہلي فصل ميں جنس حوالہ کروں گا (اور پہلي فصل دقيقا معين نہ ہو) تو معاملہ باطل ہے???????? جنس کا جو زمانہ معين کرے عمومي طور پر اسي زمانہ ميں وہ جنس پائي جاتي ہو???????? احتياط واجب کي بناپر جنس سپرد کرني کي جگہ بھي معين کرے کہ کس شہر ميں کس جگہ سپردکي جائے گي البتہ اگر ان کي گفتگو سے سپردگي کي جگہ معلوم ہو تو پھر معين کرنے کي ضرورت نہيں ہے??????? اس کے وزن يا پيمانہ کو بھي معين کريں? لکن جس جنس کا معاملہ عموما صرف ديکھ کر کياجاتا ہو جيسے قالين کے اقسام و غيرہ) اس کي صفات کو ذکر کرکے بطور سلف بيچيں تو کوئي حرج نہيں ہے ليکن اس ميں بھي فرق اشاکم ہو تا ہو کہ لوگ اس کواہميت نہ ديتے ہوں?

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت