رکن کا حکم نافلہ نماز ميں
مسئلہ1072۔ رکن کی کمی و زیادتی نافلہ میں بھی اشکال رکھتی ہے
مسئلہ1072۔ رکن کی کمی و زیادتی نافلہ میں بھی اشکال رکھتی ہے
مسئلہ 1073: افعال نماز کے شک میں کوئی فرق نہیں ہے خواہ نماز واجب ہو یا مستحب مثلا اگر حمد یا رکوع میں شک کرے کہ بجالایا کہ نہیں تو اگر محل باقی ہو تو بجالائے اور گزر گیا ہو توپرواہ نہ کرے۔
مسئلہ1074 ۔ احتیاط واجب هے که نمازمستحبی میں اپنے ظن وگمان پراس وقت تک عمل کرے جب تک نمازکے باطل ہونے کاسبب نہ ہو، مثلااگرگمان ہے کہ دورکعت ہے تواسی پربناء رکھے اوراگر تین کا گمان ہے تو بھی دو هی پر بنا رکھے۔
مسئلہ1075۔مستحبی نمازوں میں سجده سهو نهیں هے یعنی اگرکوئی ایساکام کرے جس سے واجب نمازمیں سجدہ سہو واجب ہوجاتا ہو تو اس کام کے کرنے پرمستحبی نمازمیں سجدہ سہوواجب نہیں ہوگا، اسی طرح مستحبی نمازمیں بھولے ہوئے سجدہ وتشہدکی قضانہیں ہے۔
مسئلہ1076۔ نماز نافله کا وقت گزرنے کے بعد اگر شک هو که اس کو بجا لایا که نهیں تو اعتنا نه کرے اور اگر وقت باقی هے تو بجا لائے.
مسئلہ 1080 : اگر شروع میں کسی ایک طرف گمان ہو اور بعد میں دونوں طرف برابر ہوگیا اور شک کی حالت پیدا ہوگئی تو شک کے دستور پر عمل کرے اور اس کے برعکس اگر پہلے شک کی صورت پیدا ہو اور بعد میں کسی ایک طرف کا گمان ہوجائے تو گمان کے مطابق عمل کرے۔ لیکن اگر شک ان شکوک میں سے ہو جو نماز کو باطل کردیتے ہیں او ر شک باقی رہے۔ تو نماز کو پھر سے پڑھے اس کا گمان سے بدل جانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
مسئلہ 1081 : جس کو يہ نہ معلوم ہو کہ جو حالت پيدا ہوئي ہے وہ ”شک“ ہے يا ”ظن“ تو وہ احکام شک پر عمل کرے.
مسئلہ 1082 : تشہد پڑھتے ہوئے یا بعد والی رکعت میں داخل ہونے کے بعد شک ہو کہ دونوں سجدوں کو بجالایا ہے کہ نہیں، اور اسی وقت ایک ایسا شک ہوجائے جو دونوں سجدوں کے تمام کرنے کے بعد ہو تا تو نماز صحیح رہتی (مثلا دوسری یا تیسری رکعت کا شک ہوجائے)تو بنا رکھے کہ سجدوں کو بجا لایا ہے اور شک کے قاعدہ پر عمل کرے اس کی نماز صحیح ہے۔ لیکن اگر سجدے کا محل گزرنے سے پہلے شک ہوجائے تو نماز باطل ہے۔
مسئلہ 1083 : اگر نمازي کا پہلا شک دور ہوجائے اور اس کي جگہ دوسرا شک پيدا ہوجائے تو دوسرے شک کے مطابق عمل کرے مثلا پہلے شک ہوا کہ دوسري رکعت ہے يا تيسري اس کے بعد يقين ہوگيا کہ تين رکعت پڑھ چکا ہے اور شک ہوگيا کہ يہ تيسري رکعت ہے يا چوتھي تو تيسري اور چوتھي رکعت کے شک کے قاعدہ پر عمل کرے.
مسئلہ 1084 : اگر نمازی کو یہ معلوم ہے کہ نماز کے وسط میں شک ہوا ہے لیکن یہ نہیں معلوم کہ دو اور تین میں شک ہوا تھا یا تین اور چار میں تو احتیاط واجب ہے کہ دونوں کے دستور پر عمل کرے اور نماز کا بھی اعادہ کرے۔
مسئلہ 1085 : بيٹھ کر نماز پڑھنے والے کو اگر ايسا شک ہوجائے کہ جس کے لئے ايک رکعت نمازاحتياط کھڑے ہو کر پڑھني چاہئے يا دو رکعت بيٹھ کر تو ايک رکعت نماز بيٹھ کر پڑھے يا ايسا شک ہوجائے کہ جس کے لئے دو رکعت نماز احتياط کھڑے ہو کر پڑھني چاہئے تو وہ دو رکعت بيٹھ کر پڑھے اسي طرح تمام شکوک پر عمل کرے.
مسئلہ 1086: کھڑے ہو کر نماز پڑھنے والا اگر نماز احتیاط پڑھتے وقت قیام سے عاجز ہوجائے تو بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کی طرح نماز احتیاط پڑھے جس کا حکم اس سے پہلے والے مسئلہ میں بیان کیا گیا ہے اسی طرح اس کے برعکس جو شخص بیٹھ کر نماز پڑھتا ہو اگر نماز احتیاط پڑھتے وقت کھڑے ہونے کی طاقت پیدا ہوجائے تو اس کو اس شخص کے وظیفہ پر عمل کرنا چاہئے، جو کھڑے ہو کر نماز پڑھتا ہے۔