صحرا نشين خانہ بدوش زيارت کے لئے جائيں
مسئلہ 1144 : اگر خانہ بدوش حضرات دوسرے لوگوں کي طرح حج، يا تجارت يا ايسي مسافرت کريں جو ان کي زندگي کاجز نہ ہو تو نماز قصر پڑھيں.
مسئلہ 1144 : اگر خانہ بدوش حضرات دوسرے لوگوں کي طرح حج، يا تجارت يا ايسي مسافرت کريں جو ان کي زندگي کاجز نہ ہو تو نماز قصر پڑھيں.
مسئلہ 1147 : جس کا پیشہ مسافرت ہو اگر وہ اپنے پیشے کے علاوہ کسی دوسرے کام کے لئے سفر کرے(مثلا حج یازیارت یا کسی اور مقصد کے لئے جائے)تو دوسرے مسافروں کی طرح وہ بھی نماز قصر پڑھے۔ لیکن اگر ڈرائیور اپنی گاڑی کو کرایہ پر دے اور ضمنا خود بھی زیارت کرے تو ڈرائیور کو)پوری نماز پڑھنی چاہئے۔
مسئلہ 1146 : جس کا شغل تومسافرت نہیں ہے لیکن مسافرت اس کے شغل کا مقدمہ ہے جیسے مدرس، کاریگر، مزدور، وغیرہ جو کسی شہر میں رہتے ہیں اور کام کرنے کے لئے دوسر جگہ جاتے ہیں اور ان کی آمد و رفت آٹھ فرسخ یا اس سے زیادہ ہے تو وہ لوگ بھی نماز پوری پڑھیں اور روزہ رکھیں، ليکن شروع ميں دو تين دن احتياط واجب کي بنا پر دونوں طرح يعني قصر بھي پڑھيں اور پوري بھي پڑھيں۔
مسئلہ 1149 : سال کے کچھ حصہ ميں مسافرت جس کا پيشہ ہو مثلا وہ ڈرائيور جو صرف گرميوں يا سرديوں ميں ڈرائيورنگ کرتا ہے توجس سفر ميں اپنے کام ميں مشغول ہے اس ميں نماز پوري پڑھے.
مسئلہ 1148: جو لوگ حج کے راہنما اور حاجیوں کے کارواں کے مدیر ہوں یا اسی قسم کے دوسرے لوگ ہوں تو اگر مسافرت ان کے پیشے کا جز یا مقدمہ شمار ہو اور يه کام کافي مدت تک يعني تقريباً چندماه تک چلتا رهےتو انہیں پوری نماز پڑھنی چاہئے۔
مسئلہ 1151 : جس کا پیشہ مسافرت ہو اگر دس روز یا اس سے زیادہ کسی جگہ رک جائے خواہ وہ اس کا وطن ہو یا نہ ہو اور خواہ پہلے ہی سے دس دن کی نیت کی ہو یا نہ کی ہو تو دس دن کے بعد جو پہلا سفر کرے اس میں نماز قصر بھی پڑھے ۔ اور اگر شک ہو کہ دس دن قیام کیا تھا کہ نہیں تو پھر نماز پوری پڑھنی چاہئے۔
مسئلہ 1152 : جن لوگوں نے اپنا کوئي وطن نہيں بنايا بلکہ سير و سياحت ميں زندگي بسر کرتے ہوں وہ نماز پوري پڑھيں گے.
مسئلہ 1156 : شہروں سے مراد وہ شہر ہیں جنہیں عرف عام میں شہر کہا جاسکے۔ ورنہ اگر کوئی شہر بہت گہرائی میں ہو یابہت بلندی پر ہو تو ان شہروں کے لئے بھی وہی حکم ہے جو عام شہروں کے لئے ہے، مثلا جتنی مسافت کے بعد عام شہروں سے اذان کی آواز سنائی نہیں دیتی یاشہر والے نہیں دیکھ سکتے اتنی ہی مسافت کا اعتبار کیاجائے گا۔
مسئلہ 1157 : اگر کسی کوشک ہو کہ حد ترخص تک پہونچا کہ نہیں یا جس آواز کو سن رہا ہے وہ اذان کی آواز ہے یا کوئی اور آواز ہے تو نماز پوری پڑھے۔ لیکن اگر یہ معلوم ہو کہ یہ آواز تو اذان ہی کی ہے البتہ کلمات کی تشخیص نہیں ہوپارہی ہو تو احتیاط یہ ہے کہ نماز پوری بھی پڑھے اور قصر بھی۔
مسئلہ 1164 : اگرمسافر کسی جگہ مسلسل دس دن رہنے کا ارادہ کرے یا اس کو معلوم ہو کہ مجبورا یہاں دس دن رکنا پڑے گا تو ا سکی نماز وہاں پر پوری ہوگی۔
مسئلہ 1179 : اگر مسافر کسی جگہ قیام کرے لیکن اس کو معلوم نہ ہو کہ کتنے دن قیام کرنا ہے تو نماز قصر پڑھے۔ لیکن جب تیس دن گزر جائیں تو چاہے تھوڑی ہی دیر رکنا ہو نماز پوری پڑھے۔ اگر قمری مہینوں کے اعتبار سے ایک ماہ ٹھہر جائے تب بھی کافی ہے اگر چہ قمری مہینہ تیس دن سے کم کا ہو مثلا اس ماہ کے دسویں سے دوسرے ماہ کی دسویں تک ٹھہر جائے۔
مسئلہ 1161 : اگر نسان کسی جگہ کو اپنے رہنے سہنے کے لئے اس طرح انتخاب کرے کہ جب تک وہاں ہے اس کو مسافر نہیں کہا جاتا خواہ مستقل رہنے کا ارادہ ہو یا وقتی ، مثلا چند سال وہاں رہنا چاہتا ہے تو یہ جگہ وطن کے حکم میں ہوگی۔ یہی صورت ان ملازمین کی بھی ہے کہ جو ہر چند سال کسی جگہ تعینات ہوتے ہیں کہ وہ جگہ ان کے لئے وطن کے حکم میں ہے۔