سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
ترتیب دیں:حروف تہجیمسئله نمبر
نمبر مسئله 2221ذبح کا طريقہ (2220)

رگوں کو کاٹنے کيلئے موالات کي رعايت کرني چاہئے

مسئلہ 2221: اگر ان رگوں ميں سے بعض کو کاٹ ديں اور اتنا صبر کريں کہ حيوان مرجائے پھر باقي کو کاٹيں تو حيوان حلال نہيں ہوگا البتہ اگر اتنا بھي صبر نہ کريں ليکن رگوں کو پے دريے کا ٹيں چاہے ابھي حيوان زندہ ہو پھر بھي اشکال ہے.

نمبر مسئله 2222ذبح کا طريقہ (2220)

اگر بھيڑيا کسي بکري يا بھيڑ کي گردن پھاڑ ڈالے

مسئلہ2222:اگر بھيڑيا کسي بکري يا بھيڑ کي گردن اس طرح پھاڑڈالے کہ ذبح کرتے وقت گردن کي جن رگوں کا کاٹنا ضروري ہوتاہے کچھ بھي باقي نہ رہے تو وہ بکري يا گوسفند حرام ہوجائے گي ليکن اگر رگيں سالم ہوں اور بکري يا بھيڑ زندہ ہو اور اس کو شرعي طريقہ سے ذبح کيا جائے تو وہ حلال ہے.

نمبر مسئله 2226ذبح کرنے کے شرائط (2223)

چند جانوروں کو ايک ساتھ مشين کے ذريعہ ذبح کرنا

مسئلہ 2226:چند مرغوں يا حيوانوں کو اگر ايک ساتھ ذبح کياجائے تو سب کے لئے ايک بسم اللہ کہنا کافي ہے اسي طرح اگر مشين سے (تمام شرائط کے ساتھ) بہت سے جانوروں کو ايک ساتھ ذبح کريں اور ايک بسم اللہ کہيں تو کافي ہے اور اگر مشين ترتيب دار کام کرتي ہو تو احتياط يہ ہے کہ ترتيب وار خدا کا نام بھي لے.

نمبر مسئله 2228اونٹ کو ذبح کرنے کا طريقہ (2227)

اونٹ کو نحر کے بجائے ذبح کرنا کافي نہيں ہے

مسئلہ 2228:اگر اونٹ کو نحر کرنے کے بجائے اس کي گردن کاٹي جائے يا بھير اور گائے و غيرہ ذبح کرنے کے بجانے نحر کياجائے تو اس کا گوشت حلال نہيں ہے البتہ اگر اس کے بعد حيوان زندہ ہو اور اس کو شرعي طريقہ سے ذبح کردياجائے تو گوشت حلال ہوگا.

نمبر مسئله 2229اونٹ کو ذبح کرنے کا طريقہ (2227)

بھيڑ بکري کو ذبح کے بجائے نحر کرنا کافي نہيں ہے

مسئلہ 2229:اگر اونٹ کو نحر کرنے کے بجائے اس کي گردن کاٹي جائے يا بھير اور گائے و غيرہ ذبح کرنے کے بجانے نحر کياجائے تو اس کا گوشت حلال نہيں ہے البتہ اگر اس کے بعد حيوان زندہ ہو اور اس کو شرعي طريقہ سے ذبح کردياجائے تو گوشت حلال ہوگا.

نمبر مسئله 2229اونٹ کو ذبح کرنے کا طريقہ (2227)

جس سرکش حيوان کو شرعي طريقہ سے ذبح کيا جائے

مسئلہ 2229: جس سرکش حيوان کو شرعي طريقہ سے ذبح کرنا ممکن نہ ہويا جانور کنوہيں ميں گرگيا ہو اور شرعي طريقہ سے اس کا ذبح کرنا ممکن نہ ہو اور احتمال ہو کہ اگر ذبح نہ کيا گيا تو مرجائے گا تو ايسي صورت ميں کسي وہار والي چيز جيسے چھري و غيرہ سے اس کے جسم کے کسي حصہ پر ايسا کاري زخم لگايا جائے کہ جسکي اثر سے وہ جانور مرجائے تو حلال ہے اس کا قبلہ کي طرف ہونا بھي ضروري نہيں ہے البتہ ذبح کے ديگر شرائط کا لحاظ کرنا ضروري ہے.

نمبر مسئله 2230ذبح کے مستحبات و مکروہات(2230)

ذبح کے مستحبات

مسئلہ نمبر 2230: بعض روايات کے مطابق حيوان کے ذبح کرنے ميں چند چيزيں مستحب ہيں:1 بھيڑ کو ذبح کرتے وقت اس کے ہاتھ پاوں کھلے رکھيں اور گائيں کے ذبح کرتے وقت اس کي چاروں پيروں کو باندھ ديں اور اونٹ کو ذبح کرتے وقت اس کے دونوں اگلے پيروں کو نيچے سے يا بغل کے نيچے سے ايکدوسرے کو باندھ ديں پچھلے دونوں دونوں پيروں کو کھلا چھوڑديں مرغ کو ذبح کرنے کے بعد چھوڑديں تا کہ وہ پھڑ پھڑا اسکے2 حيوان کو ذبح کرنے والا قبلہ کي طرف رخ ہو.3 جانور کو ذبح کرنے سے پہلے اس کے سامنے پاني رکھديں4ايسا کام کرين جس سے اس کي جان جلد نکل جائيں مثلا تيزي سے ذبح کريں

نمبر مسئله 2231ذبح کے مستحبات و مکروہات(2230)

ذبح کے مکروہات

مسئلہ 2231:بعض روايات کے مطابق حيوان کو ذبح کرنے ميں چند چيزيں مکروہ ہيں:1 چھري کو گردن کے پيچھے سے چلانا مکروہ ہے بلکہ گردن کي طرف سے چھري چلائيں2 ايسي جگہ ذبح نہ کرے جہاں دوسرا جانور ديکھ رہاہو3 رات کو يا جمعہ کے دن ظہر سے پہلے ذبح نہ کرے? البتہ ضرورت کے وقت کوئي حرج نہيں4 جس حيوان کو پالا ہو اس کو اپنے ہاتھوں سے ذبح نہ کرے .

نمبر مسئله 2232ذبح کے مستحبات (2230)

روح نکل جانے سے پہلے حيوان کے سر کو اس کے جسم سے جدا نہ کرے

مسئلہ 2232:احتياط مستحب ہے کہ روح نکل جانے سے پہلے حيوان کے سر کو اس کے جسم سے جدا نہ کرے نابرايں اگر ذبح کے لئے ايسے طريقہ اختيار کرے جس سے حيوان کا سر بالکل جسم سے جدا ہوجاتاہو تو حيوان نہيں ہوتا ہے ليکن بہتر يہي ہے کہ پورے سر کو ايک ہي مرتبہ ميں جدا نہ کرے، ليکن مشين سے ذبح کرنے ميں بہر صورت تمام شرائط کا لحاظ رکھنا ضروري ہے اسي طرح احتياط مستحب ہے کہ جان نکلنے سے پہلے حرام مغز کونہ نکالے اور اس کي کھال نہ اتارے.

نمبر مسئله 2232ذبح کے مستحبات (2230)

جانور کے حرام مغز کو جان نکلنے سے پہلے نہ نکالے

مسئلہ 2232 احتياط مستحب ہے کہ روح نکل جانے سے پہلے حيوان کے سر کو اس کے جسم سے جدا نہ کرے نابرايں اگر ذبح کے لئے ايسے طريقہ اختيار کرے جس سے حيوان کا سر بالکل جسم سے جدا ہوجاتاہو تو حيوان نہيں ہوتا ہے ليکن بہتر يہي ہے کہ پورے سر کو ايک ہي مرتبہ ميں جدا نہ کرے، ليکن مشين سے ذبح کرنے ميں بہر صورت تمام شرائط کا لحاظ رکھنا ضروري ہے اسي طرح احتياط مستحب ہے کہ جان نکلنے سے پہلے حرام مغز کونہ نکالے اور اس کي کھال نہ اتارے.

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت