سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
ترتیب دیں:حروف تہجیمسئله نمبر
نمبر مسئله 2169طلاق(2135)

طلاق کے متفرق مسائل

مسئلہ 2169: اگر کسي نامحرم عورت کو بيوي سمجھ کر اس سے ہم بستري کرے تو عورت طلاق کي عدت کے برابر عدت رکھے، خواہ عورت کو معلوم ہو کہ يہ ميرا شوہر نہيں ہے يا معلوم نہ ہو ليکن اگر شوہر جانتا ہے کہ يہ ميري بيوي نہيں ہے ليکن عورت اس کو اپنا شوہر سمجھتي رہي تب بھي بنابر احتياط عورت عدت رکھے.

نمبر مسئله 2135

طلاق

مسئلہ 2135: جو شخص اپني بيوي کو طلاق دينا چاہے اس کے لئے ضروري ہے کہ عاقل ہو اور بنابر احتياط واجب بالغ ہو، اپنے اختيار سے طلاق دے لہذا جبري طلاق باطل ہے اسي طرح واقعي قصد بھي رکھتا ہو لہذا اگر بطور مذاق صيغہ طلاق جاري کرے تو طلاق صحيح نہيں ہے.

نمبر مسئله 2163طلاق خلع

طلق خلع کے صيغہ

مسئلہ 2163: احتياط واجب ہے کہ طلاق خلع درج ذيل طريقہ سے دي جائے ? يعني اگر شوہر خود صيغہ طلاق جاري کرنا چاہتا ہے اور اس کي بيوي کا نام فاطمہ ہے تو اس طرح کہے:زوجتي فاطمہ خلعتھا علي ما بذلت ہي طالقميں نے اپني بيوي کو اس مال کے بدلے ميں جو اس نے دياہے طلاق ديدياور اگر وکيل صيغہ طلاق جاري کرنا چاہے تو احتياط واجب ہے کہ ايک ادمي مرد کي طرف سے وکيل ہو اور ايک ادمي عورت کي طرف سے? اب اگر عورت کا نام مثلا فاطمہ ہے اور مرد کا نام محمود ہے تو عورت کا وکيل کہے:عن موکلتي فاطمہ بذلت مہر ہا لمولکلک محمود ليخلعھاعليہ.اس کے بعد مرد کا وکيل بغير فاصلہ کہے:زوجہ موکلي خلعتھا علي ما بذلت ھي طالقاور اگر عورت مہر بخشنے کے علاوہ کوئي دوسري چيز شو کردے تو اس چيز کا نام لينا چاہئيے .

نمبر مسئله 1138پانچویں شرط : سفر کسی حرام کام کے لئے نہ ہو۔ (1134)

ظالم کے ساتھ سفر کرنے کا حکم

مسئلہ 1138 : اگر کسي ظالم کے ساتھ سفر کرے اور اس کي مسافرت ظالم کي مدد شمار کي جائے تو اس کا سفر حرام ہے اس لئے نماز کو تمام پڑھے ہاں اگر مجبور ہو يا ايک اہم ترين فريضہ کي انجام دہي مقصود ہو مثلا کسي مظلوم کي جان بچانے کے لئے اس ظالم کے ساتھ سفر کرے تو نماز قصر رہے گي.

نمبر مسئله 1431قضا روزوں کے احکام (1427)

ظہر سے پہلے قضا روزہ کو افطار کرنا جائز ہے

مسئلہ 1431: ماہ رمضان کے قضا روزوں کو بشرطيکہ وقت تنگ نہ ہو تو ظہر سے پہلے توڑا جاسکتا ہےليکن ظہر کے بعد جائز نہيں ہے اسي طرح اگر غير معين روزے (مثلا نذر کے قضا روزے) کي قضا رکھ رہاہو تو احتياط واجب ہے کہ ظہر کے بعد روزے کو باطل نہ کرے.

نمبر مسئله 1331روزہ کي نيت (1316)

ظہر سے پہلے مسلمان ہونے والے کافر کا حکم

مسئلہ ۱۳۳۱ : اگر کوئی کافر ماہ رمضان میں ظہر سے پہلے مسلمان ہوجائے تو بنا برا حتیاط واجب اس پر اس دن کا روزہ واجب ہے بشرطیکہ اس وقت تک کوئی ایسا کام نہ کیا ہو جس سے روزہ باطل ہوجاتا ہے، اور اس کی قضا بھی نہیں ہے۔ اسی طرح اگر رمضان میں مریض ظہر سے پہلے ٹھیک ہوجائے اور اس وقت تک روزہ باطل کرنے والا کوئی کام انجام نہ دیا ہو تو روزہ کی نیت کرلے اور احتیاط واجب کی بنا پر قضا بھی کرے۔ لیکن اگر ظہر کے بعد ٹھیک ہو تو اس دن کا روزہ واجب نہیں ہے۔ فقط قضا واجب ہے۔

نمبر مسئله 1447مسافر کے روزے کے احکام (1440)

ظہر سے پہلے يا بعد ميں سفر

مسئلہ ۱۴۴۷: ظہر کے بعد سفر کرنے والے مسافر کو اپنا روزہ پورا کرنا چاہئے لیکن ظہر سے پہلے سفر کرنے والے کا روزہ باطل ہے مگر حد تر خص سے پہلے روزہ توڑ نہیں سکتا اور اگر حد تر خص سے پہلے افطار کرلے تو اس پر کفارہ واجب ہے [حد تر خص سے مراد یہ ہے کہ ایسی جگہ پہونچ جائے جہاں سے شہر کی اذان نہ سنائی دے یا ایسی جگہ پہونچ جائے کہ شہر والوں کی نظر سے پوشیدہ ہوجائے]

نمبر مسئله 1448مسافر کے روزے کے احکام (1440)

ظہر سے پہلے يا بعد ميں وطن پلٹنا

مسئلہ ۱۴۴۸: جو مسافر اپنے وطن یا جہاں دس دن ٹھہر نے کی نیت کی ہے وہاں ظہر سے پہلے پہنچ جائے اور اس وقت تک کوئی ایسا کام نہ کیا ہو جس سے روزہ باطل ہوجاتا ہو تو اس کو دن کا روزہ رکھنا چاہئے اور اگر روزہ کو باطل کرنے والا کام انجام دے چکاہے تو مستحب ہے کہ باقی دن روزے کو باطل کرنے والی چیزوں سے اجتناب کرے اور بعد میں قضا رکھے لیکن اگر ظہر کے بعد پہنچے تو روزہ رکھ سکتا۔

نمبر مسئله 674نماز ظہر و عصر (673)

ظہرين کا مخصوص او رمشترک وقت

مسئلہ 674 : اگر بھولے سے نماز ظہر پڑھنے سے پہلے نماز عصر پڑھنے لگے اور پڑھنے ميں متوجہ ہوجائے تو اگر وہ وقت مشترک ہو تو عصر کي نيت سے ظہر کي نيت کي طرف پلٹ جائے اور قصد کرلے کہ جو کچھ پڑھا ہے وہ ظہر سے متعلق ہے اور باقي نماز پوري کر کے نماز عصر پڑھے اور اگر وقت ظہر کا مخصوص وقت ہو تو اس کي نماز باطل ہے پھر سے نماز ظہر شروع سے پڑھے.

نمبر مسئله 461

عادت عدديہ اور وقتيہ رکھنے والي عورت اگر عادت کے دنوں ميں خون ديکھےليکن اس کے دنوں کي تعداد ايام عادت سے کم يا زيادہ ہو

مسئلہ 461 : وہ عورت جو عادت وقتیہ عددیہ رکھتی ہے اگر عادت سے چند روز پہلے اور چند روز بعد خون دیکھے ( جیسا کہ عورتوں میں معمول ہے کہ کبھی ان کی عادت مقدم اور کبھی موخر ہوجاتی ہے) اور سب ملا کر دس دن سے زیادہ نہ ہو تو سب حیض ہے اور اگر دس دن سے زیادہ ہوجائے تو عادت کے دنوں والا خون حیض ہوگا اور پہلے اور بعد والا استحاضہ ہوگا۔ اسی طرح اگرعادت کے دنوں میں اور چند روز عادت سے پہلے خون دیکھے یا عادت کے دنوں میں اور چند روز عادت کے بعد دیکھے تو اگر دس دن سے زیادہ نہ ہو تو سب حیض ہے اور اگر زیادہ ہو توصرف عادت کے دنوں والا خون، حیض شمار ہوگا۔

نمبر مسئله 4733 ۔ صاحب عادت عددیہ (471)

عادت کي تعداد سے زيادہ خون ديکھنا

مسئلہ 473 : عادت عددیہ رکھنے والی عورت اگر اپنی عادت سے زیادہ خون دیکھے اور دس دن سے زیادہ خون آجائے تو اگر تمام خون ایک ہی قسم کا ہو تو جس دن سے خون دیکھا ہے اس دن سے اپنی عادت کے دنوں کو حیض قرار دے اور باقی کو استحاضہ اور اگر چند دن کے خون میں حیض کی علامت ہو تو انہیں دنوں کو حیض قرار دے اور اگر اس کی عادت کے دنوں سے زیادہ ہو تو اس کے آخرسے کم کرے اور اگر ایام عادت سے کم ہو تو ان دنوں کو اور دیگر چند دنوں کو ملا کر[کہ اسکی عادت کے برابر ہوجائے] حیض قرار دے اور باقی کو استحاضہ ۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت