وزن کا معيار و ملاک کس وقت ہے؟
مسئلہ 1599:اگر گيہوں، جو، کجھور، کشمش کا وزليکن ن سو کھنے سے پہلے مقدار نصاب بھر ہو سوکھنے کے بعد نصاب سے کم، ہوجائے تو زکوہ واجب نہيں ہے.
مسئلہ 1599:اگر گيہوں، جو، کجھور، کشمش کا وزليکن ن سو کھنے سے پہلے مقدار نصاب بھر ہو سوکھنے کے بعد نصاب سے کم، ہوجائے تو زکوہ واجب نہيں ہے.
مسئلہ 1601:جن غلات کي زکوہ ديدي گئي ہو تو چاہے چند سال اس کے پاس وہ علي رہيں ان ميں دوبارہ زکوہ واجب نہ ہوگي.
مسئلہ 1602: گيہوں، جو، کجھور، انگور کي اب پاشي اگر بارش، نہر، زمين کي تري سے ہو تو اس کي زکوہ دسواں حصہ ہے اور اگر کنويں کے پاني سے (چاہے وہ کنواں بہت گہرا ہويا متوسط گہرا ہو يا کم گہرا ہو) يا ڈول سے يا کنويں سے ہاتھ سے پاني نکال کريا حيوان سے کھينچ کر ہو تو اس کي زکوہ اکيسواں حصہ ہے.
مسئلہ 1603: اگر کسي کھيت کي ابپاشي دونوں چيزوں سے ہو ليکن ايک اتنا کم ہو کہ وہ حساب ميں نہ ائے (مثلا زيادہ تر بارش کے پاني سے ہو اور بہت معمولي سي اب پاشي کنويں سے ہو) تو جس سے زيادہ سيراب ہوا ہے اسي اعتبار سے زکوہ ہوگي ليکن اگر دونوں سے قابل توجہ مقدار سے کھيتي سيراب ہوئي ہے مثلا نصف () يا ثلث () مدت تو بارش کے پاني سے اور باقي کنويں سے سيراب کي کي ہو تو ادھے کي زکواہ دسواں حصہ دے اور ادھے کي اکيسواں حصہ دے.
مسئلہ 1608: کجھور کے درخت يا انگور کو اگر خريدا جائے تو اس کي قيمت يقينا جزء مصارف نہ ہوگي ليکن اگر کجھور يا انگور کو پکنے سے پہلے خريدے تو احتياط واجب ہے کہ اس کي بھي قيمت محصول سے کم نہ کرے اسي طرح زمين خريد نے کے لئے جو رقم لگائي ہے اس کو بھي محصول سے کم نہ کياجائے.
مسئلہ 1609: اگر کوئي شخص چند شہروں ميں گيہوں يا کجھور يا جو يا انگور رکھتا ہو اور سب کا محصول ايک وقت پر نہ ہو تا ہو تب بھي سب ايک سال کے محصول شمار ہونگے چنانچہ جو چيز پہلے حاصل ہو اور وہ نصاب کي مقدار کے برابر ہو تو اس کي زکوہ ديدے اور باقي کي زکوہ اس وقت دے جب وہ حاصل ہو اور اگر جو چيز پہلے حاصل ہوئي ہے وہ نصاب بھر نہ ہو تو انتظار کرے يہاں تک کہ باقي فصليں حاصل ہوں اور جب سب ملاکر کر نصاب بھر ہوں تو زکوہ واجب ہے.
مسئلہ 1610: اگر کجھور يا انگور کا درخت سال ميں دو مرتبہ ميوہ دے اور سب کا مجموعہ نصاب بھرہوتو بناں بر احتياط واجب اس کي زکوہ دے.
مسئلہ 1611: جس پر کجھور يا کشمش کي زکوہ واجب ہو وہ تازہ کجھور يا تازہ انگور سے زکوہ نہيں دے سکتا ليکن اس کو مستحق کے ہاتھ ہيچ کر اپنے قرضہ کو زکوہ سے لے سکتا ہے ليکن اگر تازہ کجھور يا انگور کو خشک ہونے سے پہلے ہيچ دے تو اس کي زکوہ کو اسي سے دے سکتاہے.
مسئلہ 1612:اگر مرنے والے کے ذمہ زکوہ واجب ہو اور لوگوں کا مقروض بھي ہو تو سب سے پہلے جس مال پرزکوہ واجب ہوتي ہے اس سے زکوہ ديں اس کے بعد لوگوں کا قرض ادا کريں مگر يہ اس صورت ميں ہے جب وہ مال موجود ہو جس سے زکوہ کا تعلق ہوا ہے.
مسئلہ 1618: سونا چاندي پر زکوة واجب ہو نے کي ايک شرط يہ بھي ہے کہ وہ سکہ دار ہو اور اس سے معاملہ رائج ہو لہذا جن سکوںسے خريد وفروخت نہيں ہوتي ان پر زکوة بھي نہيں ہے .
مسئلہ 1621:دوسري شرط يہ ہے کہ انسان سال بھر تک نصاب کا مالک رہاہو اگر بار ہواں مہينہ داخل ہوجائے تو احتياط يہي ہے کہ زکوة دے ليکن اگر گيارہ ماہ تمام ہونے سے پہلے بيچ دے يا نصاب کم ہوجائے يا اس کے اختيار سے باہر ہوجائے تو زکوة واجب نہ ہوگي اسي طرح اگر اس کو کسي چيز سے بدل لے يا گلا کر پاني کرلے اور سکہ کي صورت سے خارج ہوجائے تب بھي زکواة واجب نہيں ہوگي ليکن اگر سونے چاندي کے سکوں کو دوسرے سونے چاندي کے سکوں سے بدلے تو احتياط واجب ہے کہ اس کي زکوة دے.
مسئلہ 1615: سونے کے دو نصاب ہيں :پہلا نصا ب : بيس مثقال شرعي ہے جو 15 مثقال معمولي کے برابر ہو تا ہے جب سونا ديگر شرائط کے ساتھ اس مقدار کے برابر ہو تو اس کا چا ليسو ں حصّہ سوميں ڈھائي بہ عنوان زکوة دے اور اگر اس سے کم ہو تو زکوة واجب نہيں ہو گي .دوسرا نصاب : 4مثقال شرعي ہے جو 3مثقال معمولي کے برابر ہو تا ہے يعني اگر 15 مثقال معمولي پر 3 مثقال معمولي کا اضافہ ہو جائے تو پورے 18 مثقال کي زکوة ڈ ھائي فيصد کے حساب سے دے اور اگر 3مثقال معمولي سے کم کا اضافہ ہو تو صرف 15 کي زکاةدينا ہوگي باقي پر زکوة نہ ہو گي اسي حساب سے چاہے جتنا زيادہ ہو تا جائے زکات ہوگي يعني اگر3مثقال کاا ضافہ ہو جائے تو پورے کي زکوة دے اور 3 سے کم کا اضافہ ہو تو اس اضافہ پر زکوة نہ ہو گي .