سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
ترتیب دیں:حروف تہجیمسئله نمبر
نمبر مسئله 1812جن مقامات پر معاملہ کو توڑنا جائز ہے (1811)

احکام خيارات

مسئلہ 1812: اگر خريدار قيمت کا علم نہ رکھنے کي وجہ سے يا غفلت کي بناپرکسي چيز کو اصل قيمت سے زيادہ پر خريدلے اور وہ زيادتي اتني ہو کہ لوگ اس کو نقصان سمجھيں تو وہ معاملہ کو توڑسکتا ہے اور يہي حکم اس وقت بھي ہوگا جب بيچنے والا جنس کي قيمت نہ جانتے ہوئے سستا ہيچ دے اور نقصان واقع ہو.

نمبر مسئله 1820خريد و فروخت کے احکام (1747)

خريد و فروخت کے متفرق مسائل

مسئلہ 1820: اگر بيچنے خريدار سے اس چيز کي قيمت خريد کو بيان کردے اور اسي بنياد پر معاملہ کرے تو تمام ان چيزوں کو بيان کرنا ضروري ہے جس سے قيمت ميں کمي يا زيادتي ہوسکتي ہے مثلا وہ کہے کہ اس چيز کو تقدميں نے اس قيمت ميں خريدار ہے يا قسطوں ميں اسي قيمت ميں خريدا ہے (خواہ اسي قيمت پربيچے يا اس سے کم يا زيادہ پر).

نمبر مسئله 1749معاملات کے احکام (1749)

بيچنے والا خريدنے والوں کے درميان فرق کا قائل نہ ہو

مسئلہ 1749: بيچنے والے کے لئے مستحب ہے تمام خريداروں کے لئے جنس کي قيمت مين کوئي فرق نہ رکھے، ان کے ساتھ سختي نہ برتے ، قسم نہ کھائے اور اگر مشتري (خريدار) پشيماں ہو کر خريدي ہوئي چيز واپس کرنا چاہے تو واپس کرے.

نمبر مسئله 1749معاملات کے احکام (1749)

بيچنے والا سختي سے کام نہ لے

مسئلہ 1749: بيچنے والے کے لئے مستحب ہے تمام خريداروں کے لئے جنس کي قيمت مين کوئي فرق نہ رکھے، ان کے ساتھ سختي نہ برتے ، قسم نہ کھائے اور اگر مشتري (خريدار) پشيماں ہو کر خريدي ہوئي چيز واپس کرنا چاہے تو واپس کرے.

نمبر مسئله 1749معاملات کے احکام (1749)

بيچنے والے کو خريدار کے فسخ کرنے کي درخواست کو قبول کرناچاہئے

مسئلہ 1749: بيچنے والے کے لئے مستحب ہے تمام خريداروں کے لئے جنس کي قيمت مين کوئي فرق نہ رکھے، ان کے ساتھ سختي نہ برتے ، قسم نہ کھائے اور اگر مشتري (خريدار) پشيماں ہو کر خريدي ہوئي چيز واپس کرنا چاہے تو واپس کرے.

نمبر مسئله 1750معاملات کے احکام (1749)

انجام شده معاملہ کے صحيح ہونے ميں شک کي صورت ميں تصرف

مسئلہ 1750: اگر کسي معلوم نہ ہو کہ انجام ديا ہوا معاملہ صحيح ہے يا باطل تو وہ لئے ہوئے مال ميں تصرف نہيں کرسکتا ليکن معاملہ کو انجام دے سکتاہے اور مال ميں تصرف کرنے سے پہلے اس کے بارے ميں سوال کرسکتا ہے اور سوال کے مطابق عمل کرسکتا ہے ليکن اگر معاملہ کرتے وقت اس کے احکام کو جانتا تھا ليکن معاملہ کے بعد شک ہوگيا کہ صحيح طور پر انجام ديا تھا کہ نہيں؟ تو ايسي صورت ميں معاملہ صحيح ہے.

نمبر مسئله 1753حرام و باطل معاملات (1752)

متنجس

مسئلہ 1753: متنجس (وہ پاک چيز جو نجس ہوجائے) کا اگر پاک کرنا ممکن ہو جيسے ميوہ ، فرش ، کپڑا و غيرہ تو اس کے بيچنے ميں کوئي اشکال نہيں ہے ليکن اگر خريدار اس کو ايسے کاموں ميں استعمال کرنا چاہتا ہے جس ميں طہارت شرط ہے جيسے کھانے کے لئے ، نماز کے لئے تو خريدار کو بتانا واجب ہے.

نمبر مسئله 1754حرام و باطل معاملات (1752)

تيل کا نجس ہونا

مسئلہ 1754: اگر تيل جيسي پاک چيز ميں نجاست گر جانے کے بعد پاک کرنا ممکن نہ ہو اگر وہ نجس ہوجائے اور اس کا مصرف صرف کھانا ہو تو اس کي خريد و فروخت حرام و باطل ہے ليکن اگر وہ ايسے کاموں ميں استعمال ہو تا ہے جس ميں طہارت شرط تو اسکي خريد و فروخت جائز ہے جيسے مٹي کا تيل جو نجس ہو.

نمبر مسئله 1755حرام و باطل معاملات (1752)

وہ غذائيں اور دوائيں جو غير اسلامي ممالک سے لائي جاتي ہيں

مسئلہ 1755:وہ غذا اور دوائيں و غيرہ جو دوسرے ملکوں سے (يعني غير اسلامي ملکوں سے) لائي جاتي ہيں اگر ان کا نجس ہونا يقيني نہ ہو توان کي خريد و فروخت جائز ہے جيسے پنير، دودھ، گھي و غيرہ کے بارے ميں احتمال ديتے ہيں کہ مشينوں کے ذريعہ نکا لا جاتاہے.

نمبر مسئله 1756حرام و باطل معاملات (1752)

غير اسلامي ملکوں سے لايا جانے والا گوشت

مسئلہ 1756:غير اسلامي ملکوں سے لائي جانے والي چربي و گوشت يا کافر کے ہاتھ سے خريدے ہوئے چربي يا گوشت کي خريد و فروخت باطل ہے اسي طرح بنا بر احتياط جانوروں کي کھاليں ليکن اگر معلوم ہو کہ يہ ايسے حيوان کا گوشت يا چربي ہے جس کو شرعي طريقہ سے ذبح کيا گيا ہے يا مسلمانوں کي نگراني ميں ذبح کيا گياہے تو خريد و فروخت ميں اشکال نہيں ہے.

نمبر مسئله 1757حرام و باطل معاملات (1752)

جو گوشت اسلامي بازاروں سے خريدا گيا ہو

مسئلہ 1757:جو گوشت و چربي مسلمانوں کے ہاتھ سے لي جائے اس کي خريد و فروخت جائز ہے ليکن اگر يہ معلوم ہو کہ مسلمان نے اس کو کافر سے لياہے يا کافر ملک سے بہ تحقيق کئے بغير لياہے کہ حيوان مطابق شرع ذبح کيا گياہے کہ نہيں تو اس کے خريد و فروخت باطل و حرام ہے (کھاں کا بھي بنابر احتياط يہي حکم ہے) ہاں اگر ايسے مسلمان سے لياہے جو بظاہر پايبند شرع ہے اور احتمال ہو کاس نے تحقيق کيا ہو گا تو پھر خريد و فروخت صحيح ہے.

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت