سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
ترتیب دیں:حروف تہجیمسئله نمبر
نمبر مسئله 726نماز ميں مردوں کا لباس (726)

نماز ميں مردوں کے لباس کي مقدار

مسئلہ 726: نماز پڑھتے ہوئے مرد کا آگا پیچھا چھپا ہونا چاہئے۔ چاہے اس کو کوئی نہ دیکھ رہا ہو ۔ اوربہتر ہے کہ ناف سے زانو تک چھپالے اور اس سے بھی بہتر ہے کہ محترم افراد کے سامنے جو لباس پہنتے ہیں وہی پورا لباس نماز میں پہنیں۔

نمبر مسئله 917

نماز ميں وقف بہ حرکت اور وصل بہ سکون نہيں کرناچاہيے

مسئلہ 917 : احتیاط واجب ہے کہ نماز میں وقف بحرکت نہ کرے۔ وقف بحرکت کا مطلب یہ ہے کہ کلمہ کے آخری حرکت کا اظہار کرے اور(اسی کے ساتھ)اس کلمہ اور اس کے بعد والے کلمہ میں فاصلہ دے مثلا اللہ اکبر کی را کو پیش دے یا تھوڑی دیر سکوت کے بعد بسم اللہ شروع کرے۔ البتہ وصل بہ سکون میں کوئی حرج نہیں ہے اگر چہ اس کا ترک کرنا بھی بہترہے۔ وصل بہ سکون کا مطلب یہ ہے کہ کلمہ کے آخر کو زیر و زبر کے بغیر پڑھے اور فورا اس کے بعد والی آیت یا کلمہ کو کہے : (مثلا الرحمن الرحیم میں الرحیم کی میم کو ساکن پڑھ کر فورا مالک یوم الدین کہے۔ مترجم)۔

نمبر مسئله 1035نماز کي شکل کا ختم ہوجانا(1034)

نماز ميں کچھ خاموش ہوجانا

مسئلہ1035 ۔ اگرنمازمیں اتنی دیرخاموش ہوجائے کہ نمازکی صورت باقی نہ رہے تونمازباطل ہے۔ لیکن اگرتھوڑی دیرسکوت کرے اورشک ہوجائے کہ اتنی دیرکی خاموشی نمازکوباطل کرتی ہے کہ نہیں تواس کی نمازصحیح ہےاسی طرح اگر کوئی کام انجام دے اور شک کرے کہ نماز کی صورت ختم ہوئی یا نہیں [تب بھی اسکی نماز صحیح ہے ]۔

نمبر مسئله 1036مبطلات نماز (1005)

نماز ميں کھانا پينا

مسئله 1036 ۔ اس طرح کھاناپیناجس سے نمازکی صورت ختم ہوجائے نمازکوباطل کردیتاہے لیکن اگر منہ میں کھانے کے کچھ ذرات رہ گئے ہوں اور نماز میں ان کو نگل لے تو نماز باطل نہیں ہوتی۔

نمبر مسئله 570

نماز میت کا طریقہ

مسئلہ570۔ نماز میت میں پانچ تکبیریں ہیں ،اگرنمازگزار پانچ تکبیریں اس ترتیب سے کہے توکافی ہے :نیت اور تکبیر کہنے کے بعد کهے :اشھدان لاالہ الااللہ و ان محمدارّسول اللہ اور دوسری تکبیرکے بعد کہے:اللّھہم ّصل علی محمد وآل محمداورتیسری تکبیر کے بعدکہے : اللّھمّ اغفرللمومنین و المومناتاورچوتھی تکبیرکے بعدکہے : اللہ اغفرلہذا المیت ۔اوراگرعورت کی میت ہے تو چوتھی تکبیرکے بعدکہے : اللّھمّ اغفرلہذہ المیت ۔اوراس کے بعدپانچویں تکبیرکہہ کرنمازتمام کردے ۔ویسے بہترہے کہ پہلی تکبیر کے بعداس طرح کہے :اشْهَدُ انْ لا إلهَ إلااللهُ وَحْدَهُ لا شَرِیک لَهُ وَ اشْهَدُ ان مُحَمداً عَبْدُهُ وَ رَسُولُهُ ارْسَلَهُ بِالْحَق بَشیراً وَ نَذیراً بَینَ یدَی الساعَة ۔اور دوسری تکبیر کے بعد اس طرح کہے :اللهُم صَل عَلی مُحَمدٍ وَ آلِ مُحَمدٍ وَ بارِک عَلی مُحَمدٍ وَ آلِ مُحَمدٍ وَ ارْحَمْ مُحَمداً وَ آلَ مُحَمدٍ کافْضَلِ مَا صَلیتَ وَ بارَکتَ وَ تَرَحمْتَ عَلی إبْراهیمَ وَ آلِ ابْراهیمَ إنک حَمیدٌ مَجیدٌ وَ صَل عَلی جَمیعِ الْأنْبِیاءِ وَ الْمُرْسَلینَ وَ الشهَداءِ وَ الصدیقینَ وَ جَمیعِ عِبادِ اللهِ الصالِحینَ.اورتیسری تکبیرکے بعداس طرح کہے :اللہم اغفرللمؤمنین والمؤمنات والمسلمین والمسلمات الاحیاء منھم والاموات تابع بینناوبینہم بالخیرات انک مجیب الدعوات انک علی کل شئی قدیر۔اور چوتھی تکبیرکے بعد اگرمیت مرد کی ہے تو اس طرح کہے :اللہم ان ہذا عبدک وابن عبدک وابن امتک نزل بک وانت خیرمنزول بہ اللہم انالانعلم منہ الاخیرا و انت اعلم بہ منا،اللہم ان کان محسنافزد فی احسانہ و ان کان مسئیا فتجاوز عنہ و اغفر لہ، اللہم اجعلہ عندک فی اعلی علیین واخلف علی اہلہ فی الغابرین و ارحمہ برحمتک یاارحم الراحمین۔اور پانچویں تکبیرکہہ کر نمازتمام کردے، لیکن اگر عورت کی میت ہو تو چوتھی تکبیر کے بعد اس طرح کہے :اللہم ان ہذہ امتک وابنة عبدک و ابن امتک نزلت بک وانت خیرمنزول بہا، اللہم انالانعلم منہا الاخیرا و انت اعلم بہا منا،اللہم ان کانت محسنة فزد فی احسانہا وان کانت مسئیةفتجاوز عنہا واغفرلہا، اللہم اجعلہا عندک فی اعلی علیین واخلف علی اہلہا فی الغابرین و ارحمہا برحمتک یا ارحم الراحمین۔

نمبر مسئله 560

نماز میت

مسئلہ 560 : ہر مسلمان بالغ مرنے والےکی نماز میت واجب ہے اور نابالغ بچہ اگر چھ سال سے کم نہ ہو تو اس پر بھی بناء بر احتیاط واجب نماز پڑھیں۔

نمبر مسئله 594ميت کے احکام (515)

نماز وحشت

مسئلہ594 مستحب ہے کہ اس اميد سے که مطلوب و مقبول پروردگار هے قبرکي پہلي رات ميت کے لئے دورکعت نمازوحشت پڑھے جس کاطريقہ يہ ہے،پہلي رکعت ميں الحمد کے بعدايک مرتبہ آية الکرسي اور دوسري رکعت ميں الحمدکے بعددس مرتبہ اناانزلناہ پڑھے اور سلام کے بعدکہے?اللہم صل علي محمد و آل محمد وابعث ثوابھا الي قبر فلاں(فلاں کي جگہ پرميت کانام لے )

نمبر مسئله 696روزآنہ کی واجب نمازیں (670)

نماز وں کي ترتيب

مسئلہ 696 : نماز ظہرو عصر ترتيب سے پڑھي جائے گي يعني پہلے ظہر پھر عصر اسي طرح مغرب وعشاء ميں ترتيب ہے کہ پہلے مغرب پڑھي جائے اس کے بعد عشاء اگر کوئي عمدا نمازعصر کو ظہر سے پہلے يا عشاء کو مغرب سے پہلے پڑھے تو اس کي نماز باطل ہے.اگر نماز ظہر کو شروع کرے اور درميان ميںياد آجائے کہ ظہر پڑھ چکا ہے تو نماز عصر کي نيت نہيں کرسکتا اس کي نماز باطل ہوجائے گي يہي صورت مغرب وعشاء کي ہے ليکن اگر نماز عصر پرھ رہا تھا اوردرميان ميں ياد آجائے کہ ابھي نماز ظہر نہيں پڑھي تو اپني نيت نماز ظہر کي طرف پلٹا سکتا ہے يہي صورت نماز عشاء کي ہے کہ عشاء پڑھتے وقت اگر ياد آجائے کہ مغرب نہيں پڑھي ہے تو اگر چوتھي رکعت کا رکوع نہيں کيا ہے اور ياد آگيا ہے تو مغرب کي طرف نيت پلٹالے اور اگر چوتھي رکعت کے رکوع کے بعد متوجہ ہوا تو پھر نماز عشاء ہي کو تمام کرے اور بعد ميں مغرب پڑھے اور احتياطا پھر نماز عشاء کا اعادہ کرے.

نمبر مسئله 1297نماز آيات واجب ہونے کے موارد (1287)

نماز يوميہ پڑھتے وقت معلوم ہو کہ نماز آيات کا وقت تنگ ہے

مسئلہ ۱۲۹۷ : اگر نماز یومیہ پڑھتے وقت معلوم ہو کہ نماز آیات کا وقت تنگ ہے اور نماز یومیہ کا بھی وقت تنگ ہو تو نماز یومیہ کو پڑھ کر نماز آیات پڑھے اور اگر نماز یومیہ کا وقت تنگ نہ ہو تو اس کوتوڑ کر نماز آیات پڑھے اور پھر یومیہ پڑھے اور اگر نماز آیات پڑھتے وقت پتہ چلے کہ یومیہ کا وقت تنگ ہے تو نماز آیات کو توڑ کر نماز یومیہ پڑھے اس کے بعد کوئی ایسا کام کئے بغیر جس سے نماز ٹوٹ جاتی ہو فورا جہاں سے نماز آیات توڑی تھی وہیں سے شروع کردے۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت