نماز کے واجبات
مسئلہ862۔ واجبات نماز گیارہ ہیں :1۔ نیت 2 ۔ قیام ۔3۔ تکبیرةالاحرام، یعنی اللہ اکبر اول نمازمیں کہنا۔4۔ رکوع۔5۔ سجود۔6۔ قرائت ۔7۔ ذکر رکوع وسجود۔8تشہد۔9۔ سلام۔10۔ترتیب۔11۔ موالات (یعنی اجزائے نمازکاپے درپے بجالانا)۔
مسئلہ862۔ واجبات نماز گیارہ ہیں :1۔ نیت 2 ۔ قیام ۔3۔ تکبیرةالاحرام، یعنی اللہ اکبر اول نمازمیں کہنا۔4۔ رکوع۔5۔ سجود۔6۔ قرائت ۔7۔ ذکر رکوع وسجود۔8تشہد۔9۔ سلام۔10۔ترتیب۔11۔ موالات (یعنی اجزائے نمازکاپے درپے بجالانا)۔
مسئلہ996۔ ہرواجب ومستحب نمازمیں دوسری رکعت میں قرائت کے بعدرکوع سے پہلے قنوت مستحب ہے سوائے نماز عيدين کے که ان ميں قنوت واجب هے لیکن احتیاط واجب یه هے که نماز شفع میں قنوت نه پڑھے اور نماز وتر اگر چہ ایک رکعت ہے مگر اس میں رکوع سے پہلے قنوت مستحب ہے
مسئلہ 1001۔ نمازی کے لئے نماز کے بعدذکرودعاء وتلاوت قرآن میں مشغول ہونامستحب ہے اوراسی کو “تعقیب ”کہتے ہیں اوربہترہے کہ اپنی جگہ سے اٹھنے اوروضوباطل ہونے سے پہلے روبہ قبلہ ہوکرتعقیبات پڑھے ، دعاؤں کی کتابوں میں ائمہ معصومین(ع)سے بہت سی تعقیبات ہیں جن میں سے سب سے اہم تسبیح حضرت فاطمہ زہراء[س] ہے اسکی ترتیب یہ ہے 34مرتبہ اللہ اکبر اور33مرتبہ الحمدللہ اور33مرتبہ سبحان اللہ ، اس کی فضیلت اور ثواب بہت ہے۔
مسئلہ 1005۔ بارہ چیزیں نمازکوباطل کردیتی ہیں ان کومبطلات نمازکہتے ہیں1۔ نمازکی شرطوں میں سے کسی شرط کا فوت ہوجانا2۔وضو باطل ہوجانا 3۔ ہاتھ باندھ کر نماز پڑھنا4۔ آمین کہنا5۔ پشت بہ قبلہ ہوکر نماز پڑھنا 6۔ بولنا 7۔ ہنسا 8۔ رونا 9۔ صورت نمازکی صورت کاختم ہوجانا 10 کھانا پینا11۔ شک 12۔ رکن میں کمی یا زیادتی1۔ نمازکی شرطوں میں سے کسی شرط کا فوت ہوجانایعنی نمازکی شرطوں میں سے کوئی ایک شرط فوت ہوجائے [تو نماز باطل ہو جاتی ہے]
مسئلہ 1041 : بناء بر احتیا ط ، واجب نماز کا توڑنا جائز نہیں ہے ۔ البتہ قابل توجہ مالی یا بدنی نقصان سے بچنے کے لئے نماز کے توڑ دینے میں کوئی حرج نہیں ہے مثلا نمازی کی جان یا ایسی شخص کی جان خطرے میں پڑجائے جس کابچانا واجب ہے اورنمازتوڑے بغیروہ ٹل نہ سکتاہوتونمازکا توڑ دینا جائزہے اسی طرح جس مال کی حفاظت واجب ہے اس کے بچانے کے لئے بھی نمازتوڑی جاسکتی ہے، لیکن ایک مختصرسے مال کے لئے جس کی کوئی اہمیت نہ ہونماز کوتوڑنامکروہ ہے۔
مسئلہ1046۔ شکیات نماز کی 23 قسمیں ہیں جوحسب ذیل ہیں1۔ جوشکوک نمازکوباطل کردیتے ہیں اور انکی آٹھ قسمیں ہیں۔ 2۔ جن شکوک کی پرواہ نہیں کرنی چاہیے اور انکی چھ قسمیں ہیں 3۔ جو شکوک صحیح ہیں اور انکی نو قسمیں ہیں
مسئلہ 1087 : رکعتوں میں شک کی وجہ سے جو نماز احتیاط پڑھی جاتی ہے اس کا طریقہ یہ ہے کہ نماز کے سلام کے بعد فورانماز احتیاط کی نیت کرکے اللہ اکبر کہے اور صرف سورہ حمد پڑھے (دوسرا سورہ نہ پڑھے) اور پھر عام نمازوں کی طرح رکوع و دونوں سجدے بجالائے اور اگر نماز احتیاط ایک رکعت ہے تو دونوں سجدوں کے بعد تشہد و سلام پڑھ کر نماز تمام کرے اور اگر دو رکعت ہے تو دونوں سجدوں کے بعد پہلی رکعت کی طرح ایک رکعت اور پڑھے۔ اور تشہد کے بعد سلام پڑھے۔
مسئلہ 1099 : بناء بر احتیاط واجب چند چیزوں کے لئے نماز کے بعدسجدہ سہو بجالانا چاہئے۔1۔ بے جا کلام کے لئے مثلا بھولے سے یہ خیال کرتے ہوئے کہ نماز ختم ہوگئی ہے يا کسي اور وجه سے بول پڑے۔ 2۔ بے جا سلام کیلئے۔ مثلا چار رکعتی نماز میں دوسری ہی رکعت پر سلام پھیردے۔3۔ بھولے ہوئے سجدہ کیلئے۔4۔ بھولے ہوئے تشہد کے لئے۔5۔ کھڑے ہونے کی جگہ بھول کر بیٹھ جائے یا بیٹھنے کی جگہ بھولے سے کھڑا ہوجائے۔6۔ دوسرے سجدہ کے بعد شک ہوجائے کہ چوتھی رکعت ہے یا پانچویں تو نماز تمام کرکے دو سجدہ سہو بجالائے ان کے علاوہ دوسری چیزوں میں کمی یا زیادتی کے لئے سجدہ سہو مستحب ہے۔
مسئلہ 1115 : نماز کے واجبات میں سے عمداکسی بھی چیز کی کمی زیادتی کرنے سے نماز باطل ہوجاتی ہے لیکن اگر مسئلہ نہ جانتا ہو اور وہ جزء ارکان میں سے ہو تب تو نماز باطل ہے اور اگر ارکان میں سے نہ ہو تو نماز صحیح ہے بشرطیکہ وہ جاہل قاصر ہو یعنی مسئلہ سیکھنے کے لئے اس کے پاس کوئی ذریعہ نہ رہا ہو۔
مسئلہ 1119 : آٹھ شرطوں کے ساتھ مسافر چار رکعتی نماز کو دو رکعت پڑھے:1۔ سفر آٹھ فرسخ شرعی سے کم نہ ہو2۔ شروع ہی سے آٹھ فرسخ کی نیت ہو3۔ راستے میں اپنا ارادہ نہ بدل دے4۔ آٹھ فرسخ تک پہنچنے سے پہلے اپنے وطن سے نہ گزرے اور اثناء راہ میں دس دن یا دس سے زیادہ دن قیام نہ کرے5۔ سفر کسی حرام کام کے لئے نہ ہو6۔ صحرا نشین خانہ بدوش نہ ہو7۔ اس کا مشغلہ اور کام مسافر ت نہ ہو8۔ حد ترخص تک پہنچ جائے
مسئلہ 1160 : چند چیزوں سے سفر منقطع ہوجاتا ہے اور پھر وہاں سے نماز پور پڑھنی چاہئے۔1۔ وطن پہونچنا2۔ دس دن (یا زیادہ)رکنےکا ارادہ ہو3۔ بغیر قصد ایک ماہ قیام کرنا
مسئلہ 1182 : مسافر کو چارجگہوں پر اختیار ہے چاہے پوری نماز پڑھے یا قصر پڑھے۔1۔ مکہ مکرمہ 2۔ مدینہ منورہان دونوں شہروں میں نئے اور پرانے میں کوئی فرق نہیں ہے [یعنی پورے شہر میں قصر اور تمام میں اختیار ہے چاہے پرانا ہو یا نیا]3۔ مسجد کوفہ۔4۔ حرم حضرت سید الشہداء ، حرم سے مراد گنبد کے نيچے اور رواق تک کي جگه هے۔ویسے ان تمام مقامات پر بہتر ہے کہ پوری نماز پڑھے ۔