سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
ترتیب دیں:حروف تہجیمسئله نمبر
نمبر مسئله 517موت کے بعد کے احکام (515)

مسلمان کي ميت کو غسل ، کفن، نماز اور دفن کرنا واجب ہے

مسئلہ 517 : مسلمان ميت کو غسل دينا، کفن دينا، دفن کرنا واجب کفائي ہے يعني اگر بعض اشخاص نے انجام دے ديا تو سب سے ساقط ہے اور اگر کسي نے انجام نہ ديا تو سب گنہگار ہيں اور اس مسئلہ ميں مسلمانوں کے مختلف فرقوں ميں کوئي اختلاف نہيں ہے.

نمبر مسئله 520موت کے بعد کے احکام (515)

ميت کو غسل، کفن، نماز اور دفن کے لئے ولي کي اجازت

مسئلہ 520 : ميت کے غسل و کفن، نماز و دفن کے لئے اس کے ولي سے اجازت ليني چاہئےں جو ميت سے ميراث پاتے ہيں ميراث ہي کي ترتيب سے ولايت ہے اور اگر ايک طبقہ ميں مرد و عورت دونوں ہوں تو احتياط يہ ہے کہ دونوں سے اجازت لي جائے.

نمبر مسئله 541ميت کے احکام (515)

کفن کے احکام

مسئلہ 541 : مسلمان ميت کو تين کپڑوں ميں کفن دينا واجب ہے ايک لنگ دوسرا پيراہن(قميض) تيسرے سرتا سري(چادر).

نمبر مسئله 552ميت کے احکام (515)

حنوط کے احکام

مسئلہ 552 : غسل تمام ہونے کے بعد ميت کو حنوط کرنا واجب ہے يعني سجدہ کے ساتوں مقامات : پيشاني، دونوں ہتھيلياں، دونوں گھٹنے، دونوں پيروں کے انگوٹھے پر کافور کا ملنا اور احتياط يہ ہے کہ تھوڑا(تھورا) کافور ان اعضا پر ڈال ديں کافور کو پاک، مباح، تازہ اور خوشبو دار ہونا چاہئے.

نمبر مسئله 560ميت کے احکام (515)

نماز ميت

مسئلہ 560 : ہر مسلمان بالغ مرنے والے پر نماز ميت واجب ہے اور نابالغ بچہ اگر چھ سال سے کم نہ ہو تو اس پر بھي بناء بر احتياط واجب نماز پڑھيں.

نمبر مسئله 574ميت کے احکام (515)

دفن کے احکام

مسئلہ 574 : ميت کو اس طرح دفن کريںکہ اس کي بدبو باہر نہ آپائے جانور بھي وہاں تک نہ پہنچ سکيں. اگر خطرہو کہ جانورميت کے جسم کو ضرر پہونچائے گا تو قبر کو پختہ بناديں.

نمبر مسئله 588ميت کے احکام (515)

دفن کے مستحبات

مسئلہ588 مستحب ہے کہ دفن ميں مندرجہ ذيل امورکو کو اس اميد سے کہ يہ مطلوب و مقبول پروردگار ہے انجام ديں1 قبرکومتوسط انسان کے قدکے برابرکھوديں2 ميت کونزديک ترين قبرستان ميں دفن کرديں،البتہ دور والا قبرستان کسي اعتبارسے بہتر ہو تو وہاں دفن کريں،مثلا وہاں متقي افراد دفن ہوں يافاتحہ کے لئے زيادہ ترلوگ وہاں جاتے ہوں3 دفن کے وقت جنازہ کوقبرکے قريب زمين پررکھيں اورتين دفعہ اٹھا کر تھوڑا تھوڑا قبر کے نزديک لے جائيں اورہردفعہ زمين پررکھيں اوراٹھاليں اور چوتھي دفعہ قبرميں اتارديں.4 اگرمردکي ميت ہو تو سرکي طرف سے قبرميں داخل کريں اور اگر عورت کي ہو تو برابر سے اور قبرميں اتارتے وقت قبرپرايک چادرتان ديں. 5 تابوت سے جنازہ بہت آرام سے نکاليں اوربہت سکون سے قبرميں اتارديں،دفن سے پہلے اوردفن کے وقت کي دعائيں منقول ہيں انھيں پڑھيں.6قبرميں لحدبناديں يعني اس گرح بنائي که متي ميت کے بدن پر نه گرے اس طرح که قبر کے نيچے والے حصه کو پتلا رکهيں اور ميت کو قبر ميں رکهنے کے بعد اس کے اوپر کچي يا پکي اينٹيں رکھ ديں يا قبله کي طرف سے قبر کو نيچے سے کهود کر اتنا وسيع کرديں که اس ميں ميت سما سکے . 7 ميت کے پيچھے کچھ مٹي يااينٹ وغيرہ رکھ ديں تاکہ جس ميت کوداہني کروٹ لٹائيں توپيچھے کي طرف پلٹ نہ جائے . 8 قبر ميں رکھنے کے بعد اس کے کفن کي گرہيں کھول ديں اورميت کے چہرے کوخاک پررکھ ديں اورمٹي کاايک تکيہ سااس کے سرکے نيچے بناديں9 ميت کو قبر ميں اتارنے والے کو باطہارت ہونے کے ساتھ سر و پا برہنہ ہونا چاہئے اورميت کے رشتہ داروں کے علاوہ دوسرے لوگ بھي ہاتھ کي پشت سے مٹي ڈاليں اور کہيں اناللہ وانااليہ راجعون پڑھيں اور اگرميت عورت ہوتواس کامحرم اسے قبرميں اتارے اور اگرمحرم نہ ہو تو عزيز و اقرباء اسے قبرميں اتاريں10 لحدبندکرنے سے پہلے ميت کے شانوں کو پکڑ کر حرکت اورتين دفعہ کہيں : ”اسمع افہم يا فلان ابن فلان“ اور فلاں بن فلاں کي جگہ ميت اوراس کے باپ کانام ليں،مثلاتين مرتبہ کہيں : اسمع افہم يامحمدبن علي“ .اوراس کے بعدکہيں : ہل انت علي العہدالذي فارقتناعليہ من شہادةان لاالہ الااللہ وحدہ لاشريک لہ وان محمدا صلي اللہ عليہ وآلہ عبدہ ورسولہ وسيدالنبين وخاتم المرسلين وان عليااميرالمومنين وسيدالوصين وامام افترض اللہ طاعتہ علي العالمين وان الحسن والحسين وعلي بن الحسين ومحمدبن علي وجعفربن محمدوموسي بن جعفروعلي بن موسے ومحمدبن علي وعلي بن محمد والحسن بن علي والقائم الحجةالمہدي صلوات اللہ عليہم ائمة المؤمنين وحجج اللہ علي الخلق اجمعين وائمتک ائمةہدي بک ابراريافلان بن فلان اورفلاں بن فلاں کي جگہ ميت اوراس کے ماں باپ کانام ليں اورکہيں :اذااتاک الملکان المقربان رسولين من عنداللہ تبارک وتعالي وسئلاک عن ربک وعن نبيک وعن دينک وعن کتابک وعن قبلتک وعن ائمتک فلاتخف ولاتحزن وقل في جوابہمااللہ ربي ومحمد صلي اللہ عليہ وآلہ نبي والاسلام ديني والقرآن کتابي والکعبةقبلتي واميرالمومنين علي بن ابي طالب امامي والحسن بن علي المجتبي امامي والحسين بن علي الشہيدبکربلاامامي وعلي زين العابدين ومحمدالباقرامامي وجعفرالصادق امامي وموسي الکاظم امامي وعلي الرضاامامي ومحمدالجوادامامي وعلي الہادي امامي والحسن العسکري امامي والحجةالمنتظرامامي،ھؤلاء صلوات اللہ عليہم اجمعين ائمتي وسادتي وقادتي وشفعائي بہم اتولي ومن اعدائہم اتبرء في الدنياوالاخرة،ثم اعلم يافلان بن فلان… اورفلان بن فلان کي جگہ ميت اوراس کے باپ کانام ليں اور بعد ميں کہيں:ان اللہ تبارک وتعالي نعم الرب وان محمدا صلي اللہ عليہ وآلہ نعم الرسول وان علي بن ابي طالب واولادہ المعصومين الائمةالاثني عشرنعم الائمةوان ماجاء بہ محمدصلي اللہ عليہ وآلہ حق وان الموت حق وسؤال منکرونکيرفي القبرحق والبعث حق والنشورحق والصراط حق والميزان حق وتطايرالکتب حق وان الجنةوالنارحق وان الساعةآتيةلاريب فيھاوان ا للہ يبعث من في القبور، پھرکہے : افہمت يافلان اورفلان کي جگہ پرميت کانام ليں اوربعدميں کہيں :ثبتک اللہ بالقول الثابت وھديک اللہ الي صراط مستقيم عرف اللہ بينک وبين اوليائک في مستقرمن رحمتہ، پھرکہے : اللہم جاف الارض عن جنبيہ و اصعدبروحہ اليک و لقنہ من برھانا اللہم عفوک عفوک?قبرکوبصورت مربع مستطيل بنائيں اورچارانگليوں کے برابرزمين سے بلندبنائيں اوراس پرکوئي ايسي نشاني نصب کرديں جس سے وہ پہنچاني جائے ،قبرکے اوپرپان چھڑکيں،پاني چھڑکنے کے بعدجولوگ موجودہيں قبر پر اپنے ہاتھوں کواس طرح رکھيں کہ انگلياں کھلي ہوں اورخاک ميں گاڑديں پھرسات مرتبہ”اناانزلناہ“ پڑھيں اور ميت کے لئے طلب بخشش کريں.اوراس دعاء کوپڑھيں :اللہم جاف الارض عن جنبيہ واصعداليک روحہ ولقہ منک رضوانا اسکن قبرہ من رحمتک ماتغنيہ بہ عن رحمةمن سواک.

نمبر مسئله 594ميت کے احکام (515)

نماز وحشت

مسئلہ594 مستحب ہے کہ اس اميد سے که مطلوب و مقبول پروردگار هے قبرکي پہلي رات ميت کے لئے دورکعت نمازوحشت پڑھے جس کاطريقہ يہ ہے،پہلي رکعت ميں الحمد کے بعدايک مرتبہ آية الکرسي اور دوسري رکعت ميں الحمدکے بعددس مرتبہ اناانزلناہ پڑھے اور سلام کے بعدکہے?اللہم صل علي محمد و آل محمد وابعث ثوابھا الي قبر فلاں(فلاں کي جگہ پرميت کانام لے )

نمبر مسئله 597ميت کے احکام (515)

قبر کھولنے کے احکام

مسئلہ597 مسلمان کي قبرکھولناحرام ہے چاہے وہ قبربچے ياديوانہ کي ہو قبر کھولنے سے مراد يہ ہے کہ اس طرح کھولا جائے کہ ميت کا بدن ظاہر ہوجائے ليکن اگر بدن ظاہر نہ ہو تو کھولنے ميں کوئي اشکال نہيں ہے مگر يہ کہ خود کھولنا ذلت و بے احترامي کا باعث ہو (تو حرام ہے).

نمبر مسئله 603ميت کے احکام (515)

شہيد کے احکام

شهيد کے احکام مسئلہ 603 : مسلمان ميت کو غسل و کفن دينا واجب ہے (جيساکہ گزر چکا) ليکن دو گروہ اس حکم سے مستثني ہيں.اول : جو لوگ اسلام کي راہ ميں ميدان جہاد ميں پيغمبر(ص) امام معصوم(ع) يا ان کے نائب خاص کے ہمراہ قتل کئے جائيں جن کو ”شہداء راہ خدا“ کہا جاتا ہے اسي طرح جو لوگ امام زمانہ (عج) کي غيبت ميں دشمنان اسلام سے دفاع کرتے ہوئے قتل ہوجائيں خواہ مرد ہوں يا عورت بڑے ہوں يا چھوٹے ان لوگوں کے لئے غسل و کفن و حنوط واجب نہيں ہے بلکہ ان لوگوں کو ان ہي کے لباس ميں نماز پڑھ کر دفن کرديا جائے گا.

نمبر مسئله 522ميت کے احکام (515)

مرنے والے نے اپنے کام کيلئے کسي اور کو معين کيا ہو

مسئلہ 522 : اگر ميت اپنے کاموں کے ليے اپنے ولي کے علاوہ کسي اور کو معين کر جائے مثلا وصيت کرجائے کہ فلاں شخص ميري نماز جنازہ پڑھے تو اس پر عمل کرنا واجب ہے ويسے احتياط مستحب ہے کہ ولي سے بھي اجازت لے لي جائے ليکن ميت نے جس شخص کو ان امور کي انجام دہي کے لئے معين کيا ہے ضروري نہيں کہ وہ شخص قبول بھي کرلے اگر چہ قبول کرلے تو بہتر ہے اور اگر قبول کرے تو اس کے مطابق عمل کرے.

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت