سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
ترتیب دیں:حروف تہجیمسئله نمبر
نمبر مسئله 1864کرائے کے مختلف مسائل (1862)

ايسا کرايہ جس کي ابتداء اور انتہاء معلوم نہ ہو

مسئلہ 1864:اگر کرايہ دار سے کہيں کہ مکان کو ايک ماہ کے لئے ايک ہزار روپے کرايہ پر ديتا ہوں اس کے بعد اپ جتے دن رہيں اسي حساب سے کرايہ ديتے رہيں تو صرف پہلے مہينہ کا کرايہ صحيح ہے اس کے بعد چونکہ مدت معين نہيں ہے لہذا اجارہ باطل ہے اور اگر پہلے مہينے کو بھي معين نہ کرے مثلا ايک ہزار روپے ماہانہ کرايہ پر ديتاہوں کہے تو اصلي اجارہ ہي باطل ہے.

نمبر مسئله 1865کرائے کے مختلف مسائل (1862)

مسافر خانہ اور ہٹلوں کا کرايہ

مسئلہ 1865 : جن مسافر خانوں يا ہوٹلوں ميں يہ معلوم نہ ہو کہ انسان کتنے دن رہے گا اس ميں يہ طے کرليں مثلا ہر رات کا کرايہ سو رو پيہ ہو گا اور دونوں راضي ہو جائيں تو کوئي حرج نہيں ہيں ليکن چونکہ اجارہ کي مدت معين نہيں کي گئي ہے اس لئے اجارہ باطل ہے لہذا جب تک مالک راضي ہے اس ميں قيام کيا جاسکتاہے ور نہ اس کو کوئي حق نہيں ہے ليکن اگر ابتداہي سے راتوں کي تعداد کو معين کرليں تو کرايہ دار کو اخر تک رہنے کا حق ہے.

نمبر مسئله 1867کرائے کے مختلف مسائل (1862)

کرايه کي چيز کو سپرد کرنے سے پهلے اجرت طلب کرنا

مسئلہ 1867:کرايہ پر دينے والا شخص جب تک کرايہ دار کو کرايہ پر دي ہو ئي چيز اس کي تحويل ميں نہ دے کرايہ مانگنے کا حق نہيں رکھتا اسي طرح اجير اپنا کام پورا کئے ہو ئے بغير اجرت کے مطالبہ کا حق نہيں رکھتا .

نمبر مسئله 1870کرائے کے مختلف مسائل (1862)

اجير ، معين دن کي اجرت کا مستحق ہے اگر چہ???

مسئلہ 1870:اگر کوئي شخص معين دن ميں کسي کام کو انجام دينے کے لئے اجير ہو اور اس دن کام کرنے کے لئے ائے ليکن مالک اس کے سپرد کام نہ کرے تو اس کي اجرت دے مثلا اگر مستري کو ايک مکان نبانے کے لئے معين دن کے لئے اجير کرے اور مستري اس معين دن کام کرنے کے لئے ائے ليکن مالک اس کو کام نہ دے تو اس کي اجرت مالک پر ہو گي بشرطيکہ مستري اس دن بے کار رہے اور اگر اپنے لئے دوسرا کام تلاش کرلے يا خود اپنا کام کرے تو احتياط يہ ہے کہ اگر دوسرے کام کي مزدوري کم ہو تو جس قدر کم اجرت ملے اسے مالک سے لے.

نمبر مسئله 1871کرائے کے مختلف مسائل (1862)

کرايہ کے باطل ہونے کي اطلاع کا حکم

مسئلہ 1871:اجارہ کي مدت ختم ہونے کے بعد يا در ميان ميں پتہ چل جائے کے اجارہ باطل تھا تو کرايہ دار معمولا جو کرايہ ہوتاہے وہ مالک کودے، (خواہ وہ طے شدہ کرايہ سے کم ہو يا زيادہ) مثلا اگر عام کرايہ ايک ہزار روپيہ ماہانہ ہے ليکن اس نے پانچ سو روپے ماہانہ يا دوہزار ماہانہ طے کےا ہو تو اس کو وہي ايک ہزار روپيہ ماہانہ کے حساب سے دينا ہوگا.

نمبر مسئله 1872کرائے کے مختلف مسائل (1862)

کرايہ پر دي گئي چيز کے تلف ہونے کا حکم

مسئلہ 1872:اگر اجارہ پردي گئي چيز تلف ہوجائے يا عيب دار ہوجائے اور کرايہ دار نے اس کي حفاظت ميں کوئي کوتاہي نہ کي ہو اور اس سے فائدہ حاصل کرنے ميں زيادتي نہ کي ہو تو وہ ضامن نہيں ہے مثلا درزي کو سينے کے لئے کپڑا ديا گياہو اور چور اس کو چرالے يا اگ لگ جائے تو اگر اس کي حفاظت ميں کوتاہي نہ کي ہو تو وہ ذمہ دار نہيں ہے ليکن اگر اشتباہا با کسي بھي وجہ سے خود ہي ضايع کردي ہو يا عيب دار کرديا ہو تو وہ ضامن ہے.البتہ اگر عيب خود اس چيز کي وجہ سے ہو مثلا کپڑا ہي اس قسم کا ہو کہ استري کرنے سے خراب ہوجاتا ہو تو اس صورت ميں ضامن نہيں ہے.

نمبر مسئله 1873کرائے کے مختلف مسائل (1862)

اگر قصاب حيوان کا سر کاٹ کر اس کو حرام کردے تو ضامن ہے

مسئلہ 1873:اگر قصاب حيوان کا سرکاٹ کر اس کو حرام کردے تو قصاب پر واجب ہے کہ حيوان کي قيمت مالک کودے خواہ مفت ميں سرکو کاٹاہو يا مزدوري لے کرکاٹاہو اور ايسي صورت ميں مزدوري کا بھي مستحق نہ ہوگا.

نمبر مسئله 1874کرائے کے مختلف مسائل (1862)

ٹوٹنے والے سامان کو توڑنے کي ذمہ داري کس پر ہے؟

مسئلہ 1874: اگر حيوان کو کسي ٹوٹ جانے والے سامان کو اٹھا نے کے لئے کرايہ پر دياجائے اور وہ حيوان پھسل کر گرجائے يا بھاگ کھڑا ہو اور سامان ٹوٹ جائے تو حيوان کا مالک ضامن نہيں ہے ليکن اگر مارنے کہ وجہ سے بھاگے اور سامان ٹوٹ جائے يا اطمينان بخش راستے سے پہنچانے ميں کوتاہي کرے اور حيوان گرجائے اور سامان ٹوٹ جائے تو ضامن ہے يہي حکم گاڑي کے الٹ جانے پرہے اگر مالک کي کسي کوتاہي کي بنا پر گاڑي الٹ جائے يا ضائع ہوجائے تو وہ ضامن ہے ليکن اگر صحيح و سالم گاڑي کا کسي وجہ سے کوئي پرزہ و غيرہ ٹوٹ جائے اور اس کي وجہ سے گاڑي الٹ جائے اور سامان ٹوٹ جائے تو وہ ضامن نہيں ہے.

نمبر مسئله 1875کرائے کے مختلف مسائل (1862)

آپريشن کرنے والے ڈاکٹر کي ذمہ داري

مسئلہ 1875: ڈاکٹر بيمار کا اپريشن کرنے ميں يا بچے کي ختنہ کرنے ميں سہل انگاري سے کام لے اور بيمار يا بچہ کو کوئي نقصان پہنچ جائے يا مريض مرجائے تو وہ ضامن ہے اسي طرح اگر ڈاکٹر غلطي کرے اور نقصان پہنچ جائے تو ضامن ہے ليکن اگر کوتاہي نہ کرے اور غلطي بھي نہ کرے بلکہ دوسرے اسباب کي بنا پر بيمار کو نقصان پہنچے يا مريض مرجائے تو ڈاکٹر ضامن نہيں ہے ليکن شرط يہ ہے کہ بچے کے سلسلے ميں ولي کي اجازت سے علاج شروع کيا ہو.

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت