سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
ترتیب دیں:حروف تہجیمسئله نمبر
نمبر مسئله 1948قرض کے احکام (1941)

قرض ميں سود

مسئلہ 1948: اگر قرض دينے والا شرط کرے کہ جتنا دے رہاہوں اس سے زيادہ لوں گا تو وہ سود ہے اور حرام ہے خواہ چيز کو قرض دے رہاہے وہ وزن و پيمانے سے خريد و فروخت ہوتي ہو يا عدد سے بلکہ اگر يہ طے کرليں کہ قرض لينے والا اس کے لئے کوئي کام انجام دے يا جو جنس لے رہاہے اس کے علاوہ دوسري جنس بھي دينا ہوگا يا طلاي نساختہ دے کر شرط کرے کہ اتناہي طلائے ساختہ واپس کرنا ہوگا تو يہ سب سودہے اور حرام ہے البتہ مقروض اپني طرف سے کچھ زيادہ ديدے بغير کسي شرط کے تو جائز ہئے بلکہ مستحب ہے.

نمبر مسئله 1949قرض کے احکام (1941)

سود کا لينا اور دينا دونوں حرام ہيں

مسئلہ1949: سود کا لينا دينا دونوں حرام ہے سود پر قرض دينے والا اور لينے والا اس کا مالک نہيں ہو تا اور نہ اس ميں تصرف جائزہے البتہ اگر ايسا ہو کہ قرارداد ميں سودکي شرط نہ بھي ہوتي اور وہ زيادہ نہ بھي ديتا تب بھي مالک راضي تھا کہ اس ميں تصرف کرے تو تصرف کرنا جائزہے.

نمبر مسئله 1951قرض کے احکام (1941)

سود کے پيسه يا اس حلال پيسه سے جس مي سود مخلوط هوگيا هو لباس بنانا

مسئلہ 1951:اگر لباس خريد کر اس کي قيمت ميں سود پرلي ہوئي رقم دے يا جو رقم سودي مال سے مخلوط ہو اس کو مالک لباس کو ديدے تو اگر خريد تے وقت ہي اس کي نيت يہ رہي ہو کہ اس قسم کي رقم اس کودے گاتب تو اس لباس کا پہننا اس ميں نماز پڑھنا محل اشکال ہے ليکن اگر خريد تے وقت يہ نيت نہ رہي بلکہ بعد مين ايسا ارادہ کرليا ہو تب کوئي حرج نہيں ہے ليکن مال حرام دے کر وہ برئي الذمہ نہيں ہوگا.

نمبر مسئله 1952قرض کے احکام (1941)

صرف برائت

?مسئلہ 1952:انسان يہ تو کرسکتاہے کہ ايک مقدار رقم کسي کودے کر دوسرے شہر ميں اس کے ادمي سے کم لے لے اس کو (صرف برات) کہتے ہيں گويا اس نے اپنے مال کي تھوڑي سي مقدار سے صرف نظر کرليا ليکن يہ نہيں کرسکتا کسي کو ايک مقدار ميں رقم دے کر دوسرے شہر ميں اس کے ادمي سے زيادہ لے مثلا يہاں سے ہزار روپيہ دے کر دوسرے شہر ميں گيارہ سورو پے لے کيونکہ يہ سودہے.

نمبر مسئله 1954حوالہ (ڈرافٹ) (1954)

حوالہ

مسئلہ 1954: جب مقروض اپنے قرضہ لينے والے کو کسي اور کے اور کے حوالہ کردے تم اپنا قرض فلاں شخص سے لے لو اور قرض لينے والا قبول کرے تو اس کا قرضہ اس شخص کے ذمہ ہوجائے گا اور مقروض اپنے قرض سے سيکدوش ہوجائے گا?

نمبر مسئله 1954حوالہ (ڈرافٹ) کے احکام (1954)

حوالہ

مسئلہ 1954:جب مقروض اپنے قرضہ لينے والے کو کسي اور کے اور کے حوالہ کردے تم اپنا قرض فلاں شخص سے لے لو اور قرض لينے والا قبول کرے تو اس کا قرضہ اس شخص کے ذمہ ہوجائے گا اور مقروض اپنے قرض سے سيکدوش ہوجائے گا.

نمبر مسئله 1955حوالہ (ڈرافٹ) کے احکام (1954)

حوالہ دينے والے کے شرائط

مسئلہ 1955: قرض دار، قرض خواہ اور قرض جس کے حوالہ کيا جارہاہے تينوں کو بالغ و عاقل ہوناچاہئے کسي نے ان کو مجبور نہ کيا ہو اور يہ لوگ لا ابالي اور اپنے اموال ميں ممنوع التصرف نہ ہوں البتہ ممنوع التصرف شخص اگر کسي ايسے شخص کے حوالہ کرے جس کا وہ مقروض نہ ہو تو صحيح ہے.

نمبر مسئله 1956حوالہ (ڈرافٹ) کے احکام (1954)

حوالہ قبول کرنا کس صورت ميں صحيح ہے؟

مسئلہ 1956:اگر حوالہ کسي ايسے شخص کو کياجائے جو (حوالہ کرنيوالے کا) مقروض ہو تو اس کو قبول کرنا لازم ہے ليکن اگر ايسے شخص کے حوالہ کياجاتے جو مقروض نہ ہو تو قبول کرنا ضروري نہيں ہے اور حوالہ اسي وقت صحيح ہوگا جب وہ قبول کرے.اس طرح اگر مقروض نے جو چيز قرض لي ہو، قرض خواہ کو اس کے بدلے ميں دوسري چيز دينا چاہے (مثلا مقروض نے سوکلو گيہوں لياتھا اب اس کے بدلے قرض خواہ کو سوکلو جو حوالہ دينا چاہتا ہے) تو يہ اسي وقت صحيح ہوگا جب قرضخواہ اس کو قبول کرے.

نمبر مسئله 1958حوالہ (ڈرافٹ) کے احکام (1954)

حوالہ کي جنس اور مقدار دونوں معين ہوں

مسئلہ 1958: حوالہ دينے والا اور قرض خواہ دونوں کو حوالہ کي جنس و مقدار کا علم ہونا ضروري ہے اور اگر ان کو علم نہ ہو تو حوالہ باطل ہے پس اگر يہ کہے کہ تمہارے جو دو قرضے ميرے اور پرہيں ان ميں سے کسي ايک کو فلاں شخص سے لے لو تو صحيح نہيں ہے.

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت