جس کے ذمہ قضا نمازيں ہوں وہ مستحبي نمازيں پڑھ سکتا ہے
مسئلہ 1196 : جس کے ذمہ قضا نمازيں ہوں وہ مستحبي نمازيں پڑھ سکتا ہے قضا نمازيں نماز يوميہ سے پہلے اور اس کے بعد بھي پڑھي جاسکتي ہيں.
مسئلہ 1196 : جس کے ذمہ قضا نمازيں ہوں وہ مستحبي نمازيں پڑھ سکتا ہے قضا نمازيں نماز يوميہ سے پہلے اور اس کے بعد بھي پڑھي جاسکتي ہيں.
مسئلہ 1198 : قضا نمازوں میں- سوائے اسی دن کی ظہر و عصر اور مغرب وعشا کی نماز کے- ترتیب واجب نہیں ہے۔
مسئلہ 1199 : جس کی کئی نمازیں قضا ہوں اور ان کی تعداد نہ جانتا ہو مثلا اس کو معلوم نہیں ہے کہ دو دن کی نماز چھوٹی ہے یا تین دن کی تو اس کے لئے کم مقدار پر اکتفا کر لینا کافی ہے لیکن اگر پہلے اس کو تعداد معلوم رہی ہو لیکن سہل انگاری[کوتاہی ] کی وجہ سے بھول گیا تو احتیاط واجب ہے کہ زیادہ مقدار کو پڑھے۔
مسئلہ 1200 : جس کے ذمہ پہلے دنوں کی قضا نمازیں ہوں وہ قضا نمازوں کی ادائیگی سے پہلے روزانہ کی ادا نماز کوپڑھ سکتا ہے لیکن اگر ادا نماز سے پہلے کی ایک یا دو نمازیں ہوں تو بناء بر احتیاط واجب ادا نماز سے پہلے قضاپڑھ لے۔
مسئلہ 1202 : کسی زندہ آدمی کی قضا نمازیں اس کی زندگی میں کوئی بھی نہیں پڑھ سکتا خواہ وہ زندہ آدمی معذور ہو ہاں اس کے مرنے کے بعد پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ 1203 : قضا نمازوں کو جماعت کے ساتھ بھی پڑھا جا سکتا ہے چاہے امام جماعت کی نماز ادا ہو یا قضا ۔ لیکن احتیاط واجب یہی ہے کہ دونوں ایک ہی نماز پڑھیں مثلا نماز ظہر کی قضا، ظہر کے ساتھ اور عصر کی قضا نماز عصر کے ساتھ پڑھے۔
مسئلہ 1204 : ایسا بچہ جو نیک و بد کو سمجھتا ہو اس کو نماز اور دیگر عبادتوں کا عادی بنانا مستحب ہے۔ بلکہ اس کو قضا نمازوں کی تشویق (شوق دلانا) بھی مستحب ہے۔ لیکن اس بات کا لحاظ رہے کہ بچہ کو اس طرح عادی نہ بنائیں کہ اسکی نا رضایتی کا سبب بن جائے اور وہ نماز سے بیزار ہوجائے۔
مسئلہ 1206 : اگر کوئی دوسرا شخص قضا نمازوں اور روزوں کو ادا کردے تو بڑے بیٹے سے ساقط ہیں۔
مسئلہ 1207 : اگر بڑے بیٹے کو معلوم نہ ہو کہ ماں باپ کے روزے اور نمازیں قضا ہیں کہ نہیں تو اس پر کچھ واجب نہیں ہے۔ اور تفحص و جستجو بھی ضروری نہیں ہے۔
مسئلہ 1208 : اگر بڑا بیٹا ماں باپ کے مرنے کے بعد [انکی قضا نمازوں اور روزوں کو انجام دئے بغیر ]مر جائے تو دوسرے لڑکوں پر کچھ واجب نہیں ہے۔
مسئلہ1209 : اگر یہی معلوم نہ ہو کہ بڑا بیٹا کون ہے ”یعنی لڑکوں کی تاریخ پیدائش صحیح طور سے واضح نہ ہو“ تو ماں باپ کے نماز و روزہ کی قضا کسی پر واجب نہیں ہے۔ ہاں احتیاط مستحب ہے کہ وہ لڑکے آپس میں تقسیم کرلیں۔
مسئلہ 1210 : ماں باپ کی نماز و روزہ کی قضا کرتے وقت بڑا لڑکا اپنی تکلیف کے مطابق عمل کرے یعنی ان کے نماز و روزہ کو اپنے مرجع تقلید کے فتووں مطابق بجالائے۔