سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
ترتیب دیں:حروف تہجیمسئله نمبر
نمبر مسئله 85بيت الخلا کے مکروهات

بيت الخلاء کے مکروہات

مسئلہ ۸۵ : درج ذیل امور رفع حاجت کے وقت مکروہ ہیں : ۱۔رفع حاجت کے پھل داردرختوں کے نیچے بیٹھنا۲۔ رفع حاجت کے لئے لوگوں کی آمد و رفت کی جگہ بیٹھنا چاہے کوئی اس کو نہ دیکھے۳۔ گھروں کے پاس بیٹھنا۔۴۔ چاند اور سورج کے سامنے,لیکن اگرشرمگاہ کوچھپالے تومکروہ نہیں ہے،۵۔ زیادہ دیر تک بیٹھنا۔۶۔باتیں کرنا ,لیکن اگربات کرنے پر مجبور ہو یا ذکرالہی کر رہا ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔۷۔ کھڑے ہو کر پیشاب کرنا۸۔ پانی میں پیشاب کرنا خصوصا ٹہرے ہوئے پانی میں۔۹۔ کیڑے مکوڑوں کے سوراخوں میں پیشاب کرنا۔۱۰ ۔ سخت زمین پر پیشاب کرنا، جس سے چھینٹیں اڑیں، اور اسی طرح ہوا کے رخ پر پیشاب کرنا۔

نمبر مسئله 2177غصب (2175)

بيت المال پر بغير حق کے مسلط ہونا

مسئلہ ????: مسلمانوں کے بيت المال کے اموال پر بغير حق مسلط ہوجانا بھي غصب ہے? اس پر تمام غصب کے احکام نافذہوں گے اور کئي اعتبار سے اس کي ذمہ داري بہت زيادہ ہے?

نمبر مسئله 1802بيع سلف

بيع سلف اور اس کے شرائط

مسئلہ ????: بيع سلف کا مطلب يہ ہے کہ خريدار رقم پہلے ديدے اور چيز کو ايک مدت کے بعد لے? اس کے لئے اتني بات کافي ہے کہ مثلا خريدار کہے: ميں اتنے روپئے ديتاہوں اور چھ ماہ کے بعد اتني مقدار فلاں چيز لوں گا? اور بيچنے والا کہے: ميں نے قبول کيا? جبکہ اگر صيغہ بھي نہ پڑھے اور خريدار اسي نيت سے روپے دے اور بيچنے والا لے لے تو بھي کافي ہے?

نمبر مسئله 1802بيع سلف اور اس کے شرائط(1802)

بيع سلف کا مطلب

مسئلہ ????: بيع سلف کا مطلب يہ ہے کہ خريدار رقم پہلے ديدے اور چيز کو ايک مدت کے بعد لے? اس کے لئے اتني بات کافي ہے کہ مثلا خريدار کہے: ميں اتنے روپئے ديتاہوں اور چھ ماہ کے بعد اتني مقدار فلاں چيز لوں گا? اور بيچنے والا کہے: ميں نے قبول کيا? جبکہ اگر صيغہ بھي نہ پڑھے اور خريدار اسي نيت سے روپے دے اور بيچنے والا لے لے تو بھي کافي ہے?

نمبر مسئله 1805بيع سلف کے احکام (1805)

بيع سلف کے احکام

مسئلہ1805 جس چيز کو بطور سلف خريد ہو اس کي مدت پوري ہوجانے سے پہلے دوسرے کے ہاتھ نہيں بھيج سکتے ليکن اگر مدت پوري ہوگئي ہو تو بيچ سکتے ہيں چاہے ابھي اپنے قبضہ ميں نہ بھي ليا ہو.

نمبر مسئله 1804بيع سلف اور اس کے شرائط(1802)

بيع سلف کے شرائط

مسئلہ ????: بيع سلف کے لئے چھ شرطيں ہيں:???????چيز کي ان صفات و خصوصيات معين کردے جن کيوجہ سے قيمت ميں فرق پڑتا ہے ليکن بہت زيادہ دقت کي بھي ضرورت نہيں ہے بس اگر يہ کہا جائے کہ اس س کے خصوصيات معلوم ہوگئيں تو کافي ہے اس لے جن چيزوں ميں خصوصيات کو معين نہ کياجا سکے وہ معاملہ باطل ہے مثلا گوشت و پوست کي بعض قسميں????????بيچنے والے اور خريدار کي جدائي سے پہلے پوري رقم ديدي جانے اور اگر تھوڑي سي رقم دے تو اسي مقدار کا معاملہ صحيح ہوگا? ليکن بيچنے والے کو اختيار ہے چاہے تو معاملہ کو فسخ کردے?????? مدت بھي مکمل طور سے معين ہو? لہذا اگر کہے کہ پہلي فصل ميں جنس حوالہ کروں گا (اور پہلي فصل دقيقا معين نہ ہو) تو معاملہ باطل ہے???????? جنس کا جو زمانہ معين کرے عمومي طور پر اسي زمانہ ميں وہ جنس پائي جاتي ہو???????? احتياط واجب کي بناپر جنس سپرد کرني کي جگہ بھي معين کرے کہ کس شہر ميں کس جگہ سپردکي جائے گي البتہ اگر ان کي گفتگو سے سپردگي کي جگہ معلوم ہو تو پھر معين کرنے کي ضرورت نہيں ہے??????? اس کے وزن يا پيمانہ کو بھي معين کريں? لکن جس جنس کا معاملہ عموما صرف ديکھ کر کياجاتا ہو جيسے قالين کے اقسام و غيرہ) اس کي صفات کو ذکر کرکے بطور سلف بيچيں تو کوئي حرج نہيں ہے ليکن اس ميں بھي فرق اشاکم ہو تا ہو کہ لوگ اس کواہميت نہ ديتے ہوں?

نمبر مسئله 1813احکام خيارات (1812)

بيع شرط

مسئلہ 1813:بيع شرط ميں مثلا ايک لاکھ کي قيمت کے مکان کو جانتے بوجھتے بچاس ہزار ميں ہيچ کر اگر يہ شرط رکھي جائے کہ بيچنے والا اگر وقت معين پر رقم ديدے گا تو معاملہ کو توڑسکتاہے، تو يہ معاملہ صحيح ہے بشرطي کہ دونوں خريد و فروخت کي نيت رکھتے ہوں اور اگر وقت معين پر رقم نہ دے تو وہ مکان خريدار کا ہوجائے گا.

نمبر مسئله 2438جديد مسائل جو ہمارے زمانے ميں زياده ضروري ہيں (2420)

بيمہ کے احکام

مسئلہ 2438:بيمہ ايک قرارداد ہوتي ہے جو بيمہ کرانے والے اور بيمہ کي کمپني اکے در ميان ہو اور اس کي بنيادي چيز يہ ہے کہ انسان جو رقم بيمہ کمپني يا بيمہ کرنيوالے شخص کو ديتاہے اس کے بدلے ميں خود انسان کو يا جس چيز کو بيمہ کيا گياہے اس کو جو نقصان پہنچے اس نقصان کو پورا کرنے کي ذمہ داري بيمہ کمپني يا بيمہ کرنيوالے شخص کے اوپر ہے بيمہ ايک مستقل قرارداد ہے اور ايندہ بيان کئے جانے والے شرائط کے ساتھ بيمہ صحيح ہے ہر اس چيز کا بيمہ ہوسکتاہے جو عرف عقلاء کي مطابق ہو مثلا تجارتي اموال، مکانات، کاريں، کشتياں ہوائي جہاز، زندگي و غيرہ.

نمبر مسئله 2425بينکي معاملات اور قرض حسنہ (وغيرہ) (2420)

بينک کا حوالہ يا تجارتي حوالہ

مسئلہ 2425: صرف براء ت جائزہے اس کا مطلب يہ ہے کہ بينک يا تاجر کسي سے کہيں پر رقم لے کر اس حوالہ کردے کہ تم فلاں جگہ يا فلاں شخص سے جا کر يہ رقم وصول کرلو اور اس حوالہ کے مقابلہ ميں وہ کوئي اجرت لے تو جائزہے اب اجر ت چاہے اس رقم سے کم کرے يا الگ سے وصول کرےاسي طرح اگر بينک يا کوئي مالي ادارہ کسي کو کوئي رقم دے اور حوالہ کردے کہ فلاں برانچ ميں يا فلاں شخص کو يہ حق ديدے اور يہ شخص حق الزحمت کے عنوان سے کچھ اجرت لے تو کوئي اشکال نہيں ہے.

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت