سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
ترتیب دیں:حروف تہجیمسئله نمبر
نمبر مسئله 1393عمدا قے کرنا (1389)

روزہ کي حالت ميں ڈکار لينا

مسئلہ 1393: اگر يقين ہوکہ ڈکار لينے سے کوئي چيز گلے سے باہراجائے گي جس کو قے کرنا کہاجاتا ہے تو جان بوجھ کرڈکار نہ لے ہاں اگر يقين نہ ہو تو کوئي حرج نہيں ہے اور اگر ڈکار لينے سے بے اختياري طور پر کوئي چيز گلے يا منہ ميں اجائے تو اس کو باہر تھوک دے اور اگر جان بوجھ کر نگل لے تو روزہ باطل ہوجائے گا البتہ اگر غير اختياري طور سے پيٹ ميں چلي جائے تو کوئي اشکال نہيں ہے.

نمبر مسئله 1394روزہ کو باطل کرنيوالي چيزوں کے احکام(1394)

روزہ کو باطل کرنے والي چيز کو سہوا انجام دينا

مسئلہ 1394: جن نو چيزوں کا پہلے تذکرہ کياگيا ہے اگر بھولے سے يا غير اختياري طور سے بجالا ئے تو روزہ صحيح ہے صرف مجنب اگر سوجائے اور اذان صبح تک غسل نہ کرے تو قبلاْ بيان کي جاتے والي تفصيل کے مطابق اس کے روزہ ميں اشکال ہے.

نمبر مسئله 1396روزہ کو باطل کرنيوالي چيزوں کے احکام(1394)

روزے کو مجبورا افطار کرنے اور روزہ دار کے منہ ميں بے اختيار کھاناڈالنے ميں فرق

مسئلہ ۱۳۹۶: اگر روزہ دار کے گلے میں کسی چیز کوز بر دستی ڈال دیں یا اس کے سرکو پانی میں ڈبودیں تو روزہ باطل نہ ہوگا۔ لیکن اگر اس کو مجبور کیاجائے کہ خود کچھ کھائے مثلا اس سے کہاجائے اگر تم نے نہ کھا یا تو جانی یا مالی نقصان تم کو پہونچائیں گے اور وہ نقصان سے بچنے کے لئے کھالے تو روزہ باطل ہوجائے گا۔

نمبر مسئله 1397روزہ کو باطل کرنيوالي چيزوں کے احکام(1394)

جہاں پر روزہ توڑنے پر مجبور ہونا پڑے وہاں نہ جائے

مسئلہ 1397: احتياط واجب ہے کہ روزہ دار ايسي جگہ نہ جائے جہاں معلوم ہو کہ اس کے گلے ميں کچھ ڈال ديں گے يا اس کو کھانے پر مجبور کريں گے ليکن اگر جانے کا ارادہ کرے مگر نہ جائے يا جائے مگر وہ کچھ کھانے کونہ دين تو روزہ صحيح ہے.

نمبر مسئله 1398روزه (1314)

وہ چيزيں جو روزہ دار کيلئے مکروہ ہيں

مسئلہ ۱۳۹۸: چند چیزیں روزہ دار کے لئے مکروہ ہیں ان میں سے کچھ یہ بھی ہیں۔۱ ۔ آنکھوں میں دوا ڈالنا، ليکن اگر يقين هو که خلق تک پهونچ کر نگلا جائيگا تو روزے ميں اشکال هے ۔۲۔سرمہ لگانا اگر اس کی بو یا مزہ حلق تک پہونچ جائے۔۳۔ ایسے کام کرنا جس سے کمزوری پیدا ہو مثلا خون نکلوانا، حمام جانا۔۴نسوار کا استعمال کرنا اگر معلوم نہ ہو کہ حلق تک پہونچ جائے گی۔ لیکن اگر معلوم ہو کہ حلق تک پہونچ جائے گی تو جائز نہیں ہے۔۵ خوشبو دار گھاس کو سونگھنا۔۶۔ بناء بر احتیاط عورت کا پانی میں بیٹھنا[بهتر هے که پاني ميں نه بيٹھے]۷۔ بناء بر احتیاط شیاف استعمال کرنا یعنی کسی خشک چیز سے اینما لینا[بهتر هے که استعمال نه کرے]۔۸۔ ۔ بدن پربہنے ہوئے لباس کوبھگونا۔۹۔ دانت نکلوانا اور ہر وہ کام کرنا جس سے منہ سے خون آجائے اور کمزوری کا سبب ہو۔۱۰۔ تازہ لکڑی سے مسواک کرنا۔۱۱۔بیوی کو پیار کرنا جب کہ منی نکلنے کے قصد سے نہ ہو،اور ہر وہ کام کرنا جس سے شہوت بھڑک اٹھے اور اگر منی نکلنے کے قصد سے کرے تو روزہ باطل ہوجاتا ہے۔

نمبر مسئله 1399روزہ کو باطل کرنيوالي چيزوں کے احکام(1394)

جہاں قضا و کفارہ دونوں واجب ہيں

مسئلہ ۱۳۹۹: روزہ کو باطل کرنے والی چیزوں کو اگر عمدا اور علم و اطلاع کے ساتھ بجالائے تو روزہ تو باطل ہو ہی جاتاہے قضا و کفارہ بھی واجب ہوتاہے لیکن اگر مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سےہو تو کفارہ نہیں ہے لیکن اسکی قضا واجب ہے۔

نمبر مسئله 1401روزہ کو باطل کرنيوالي چيزوں کے احکام(1394)

روزے کا کفارہ

مسئلہ ۱۴۰۱: روزے کا کفارہ تین چیزوں میں سے ایک ہے۔۱۔۔غلام آزاد کرنا۲۔۔ دو ماہ (مسلسل) روزے رکھنا۳۔۔ ساٹھ فقیروں کو کھاناکھلانا۔ اگر ہرفقیرکو ایک مد (جو تقریبا ۷۵۰ گرام ہوتا ہے) گیہوں یا جو یا اسی طرح کی کوئی چیز دیدے تو کافی ہے۔ اور ہمارے زمانہ میں چونکہ غلام آزاد کرنے کا موضوع ہی منتفی ہے اس لئے دو چیزوں میں سے کسی ایک کو اختیار کرلے اور گیہوں کی جگہ اتنی روٹی بھی دے سکتا ہے جو ایک (مد) گیہوں کی ہو۔

نمبر مسئله 1403روزے کا کفارہ (1401)

روزے کے کفارہ کے احکام

مسئلہ ۱۴۰۳: جو شخص ساٹھ روزے رکھنا چاہتا ہے اس کے لئے احتیاط واجب ہے کہ ۳۱ دن تو پے در پے رکھے۔ لیکن [جو شخص ساٹھ روضے نہیں رکھ سکتا اس کے لئے جو ۱۸ دن کے روزے کے لئے کہا گیا ہے] ان ۱۸ روزوں کا پے در پے رکھنا واجب نہیں ہے۔

نمبر مسئله 1423قضا روزوں کے احکام (1427)

جہاں پر صرف قضا لازم ہے

مسئلہ ۱۴۲۳: چند صورتوں میں صرف روزہ کی قضا واجب ہے کفارہ نہیں ہے وہ درج ذیل ہیں:۱۔جو شخص رمضان کی رات میں مجنب ہوا ور سوکر بیدار ہو جائے پھر دوسری یا تیسری دفعہ سوجائے او ر بیدار نہ ہوتو ایسی صورت میں احتیاط واجب ہے کہ اس روز ے کی قضا بعد میں رکھے ۔ البتہ اگر پہلی ہی نیند میں بیدار نہ ہوتو قضا نہیں ہے اور روزہ بھی صحیح ہے ۔ ۲۔اگر مبطلات روزہ کوتو انجام نہ دے لیکن روزے کی نیت ہی نہ کی ہو یا روزہ توڑ نے کاارادہ کرے یاریاکار ی سے روزہ باطل کردے۔ ۳۔۔ رمضان میں غسل جنابت کرنا بھول جائے اوراسی حالت میں ایک یاچند روزہ رکھ لے تو بناء بر احتیاط واجب قضا رکھے۔ ۴۔۔ رمضان میں یہ تحقیق کئے بغیر کہ صبح ہو گئی ہے کہ نہیں ایسا کام کرے جس سے روزہ باطل ہو جاتاہے بعد میں پتہ چلے کہ صبح ہوچکی تھی اسی طرح اگر تحقیق کے بعد شک یا گمان ہو صبح ہو گئی ہے (تو بعد میں قضا رکھے ) لیکن اگر تحقیق سے یقین ہو جائے کہ صبح نہیں ہوئی ہے اور کچھ کھا لے بعد میں پتہ چلے کہ صبح ہو چکی تھی توقضا واجب نہیں ہے۔ ۵۔۔ اگر کوئی ناقابل اعتبار شخص کہے کہ صبح نہیں ہوئی ہے ابھی وقت باقی ہے اور انسان اس کے کہنے سے ایسا کام کرے جو روزہ باطل کردیتا ہے اور بعد میں پتہ چلے کہ صبح ہو چکی تھی تواس صورت میں بھی قضا لازم ہے ليکن اگر يه بات معتبر شخص کهے يا انسان تحقيق کے بعد يقين کرلے که صبح نهيں هوئي هے اور کچھ کھاتے بعد ميں معلوم هو که صبح هوگئي تھي تو اس پر قضا واجب نهيں هے۔۶۔اگر کوئی کہے کہ صبح ہو چکی ہے لیکن انسان کو یقین نہ آئے یا خیال کرے کہ مذاق کررہاہے اور ایسا کام کرے جس سے روزہ باطل ہو جاتا ہے پھر پتہ چلے کہ صبح ہو چکی تھی تو قضا لازم ہے۔۷۔ اگر عادل شخص مغرب ہوجانے کی خبر دے اور کوئی افطار کرلے بعد میں معلوم ہو کہ مغرب نہیں ہوئی تھی تو قضا کرے۔۸۔اگر آسمان صاف ہو اور تاریکی کی وجہ سے یقین ہوجائے کہ مغرب ہوچکی ہے اور افطار کرلے بعد میں پتہ چلے کہ مغرب نہیں ہوئی تھی۔۹۔ اگر ٹھنڈک پہونچانے کے لئے یابغیر کسی مقصد کے منہ میں پانی لے کر چاروں طرف پھر ائے اور غیر اختیاری طور سے پانی حلق سے نیچے چلا جائے تو قضا رکھے۔ لیکن اگر بھولے سے ایسا کرے اور پانی نیچے اترجائے تو قضا نہیں ہے اسی طرح اگر وضو کے لئے کلی کررہا ہو اور بےاختیار پانی پیٹ میں چلاجائے تو اس کی قضا واجب نہیں ہے۔۱۰۔ ۔ اگر کوئی شخص اخراج منی کے قصد کے بغیر اپنی بیوی سے شوخی کررہا ہو اور منی نکل آئے (تو قضا کرے) لیکن اگر اطمینان ہوکہ اس کام سے منی نہیں خارج ہوگی اور اتفاق سے منی خارج ہوجائے تو روزہ بھی صحیح ہے او قضا بھی نہیں ہے۔

نمبر مسئله 1427روزه (1314)

قضا روزوں کے احکام

مسئلہ ۱۴۲۷: دیوانگی کی حالت میں نہ رکھے ہوئے روزوں کی قضا عاقل ہونے کے بعد واجب نہیں ہے۔ اسی طرح اگر کافر مسلمان ہوجائے تو کفر کے زمانے کے چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا اس پر واجب نہیں ہے۔ لیکن اگر مسلمان مرتد ہونے کے بعد پھر تائب ہوکر مسلمان ہوجائے تو جتنے دن مرتد رہا اس زمانے کے روزوں کی قضا کرے۔

نمبر مسئله 1440روزه (1314)

مسافر کے روزے کے احکام

مسئلہ ۱۴۴۰: مسافر کو روزہ نہیں رکھنا چاہئے۔ قاعدہ کلیٖہ یہ ہے کہ مسافر جہاں پر نماز قصر پڑھے و ہاں روزہ نہ رکھے اور جہاں پر نماز پوری پڑھے (جیسے وہ مسافر جس کا شغل ہی سفر ہو یا کسی جگہ دس دن ٹہرنے کا ارادہ کرے) وہاں روزہ بھی رکھے۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت