حوض وغیره میں غسل ترتیبی
مسئله 388. غسل ترتیبی (بھی حوض وغیره میں هو سکتا هے) اس کے لیے تین بار پانی میں غوطہ لگائے پهلی مرتبه سر و گردن کی نیت سے دوسری مرتبه داهنی طرف کی نیت سے تیسری مرتبه بائی طرف کی نیت سے۔
مسئله 388. غسل ترتیبی (بھی حوض وغیره میں هو سکتا هے) اس کے لیے تین بار پانی میں غوطہ لگائے پهلی مرتبه سر و گردن کی نیت سے دوسری مرتبه داهنی طرف کی نیت سے تیسری مرتبه بائی طرف کی نیت سے۔
مسئلہ391۔ اگربدن کا تھوڑا ساحصہ بھی دھونے سے رہ جائے توچاهئے که یاد آتے ہی اس کو غسل کي نيت سے دھولے ور نه غسل باطل ہے،لیکن اندرونی حصے جیسے کان اورناک کااندرونی حصہ یاآنکھ کے اندرکاحصہ دھونالازم نہیں ہے ۔
مسئلہ392۔ غسل کرتے وقت جوچیزیں بدن تک پانی کے پہنچنے میں رکاوٹ ہو ان کا دور کر دینا ضروری ہے اور اگر رکاوٹ موجود هونے کا عقلی احتمال ہو تو تحقیق کرے تاکه مطمئن هوجاے که رکاوٹ نہیں ہے۔
مسئلہ393۔ ان چھوٹے بالوں کو جو بدن کاحصہ شمارہوتے ہیں دھونا چاہئے اور بناء بر احتیاط واجب بڑے بال اور ان کے نچلے حصہ کو بھی دھونا ضروری ہے۔
??? مقدس مقامات ميں جانے کے لئے غسل کرنامستحب ہے،ان ميں سے مکہ مکرمه ميں داخل هونے سے پهلے يا مکہ مکرمه ميں داخل ہونے کے بعد مسجد الحرام ميں داخل ہونے کے لئے اسي طرح مدينہ منورہ ميں داخل ہونے کے لئے پھر مدينہ پہنچ کر مسجد رسول ميں داخل ہونے کے لئے حرم آئمہ معصومين ميں داخل ہونے کے لئے اور اگر ايک دن ميں کئي مرتبہ مشرف ہو تو صرف ايک غسل کافي ہے اگر کوئي چاہتا ہے کہ ايک ہي دن ميں مکہ مکرمہ ميں داخل ہو کر مسجد الحرام ميں بھي داخل ہو يا مدينہ منورہ ميں داخل ہو کر مسجدالنبي ميں بھي داخل ہو تو صرف ايک غسل کافي ہے اسي طرح زيارت رسول کے لئے اور زيارت آئمہ معصومين کے لئے غسل مستحب ہے چاہے زيارت دور سے کرے يا نزديک سے اور نشاط عبادت کے لئے اور سفر پر جانے کے لئے بھي اس قصيد و اميد پر کہ مقبول و مطلوب پروردگار ہے غسل مستحب ہے?
مسئلہ ??? : جو غسل مطلوب و مقبول پروردگار کيا گيا ہے اس سے نماز نہيں پڑھي جاسکتي بلکہ احتياطا وضو بھي کر لينا چاہئے ليکن جن غسلوں کا مستحب ہونا قطعي ہے جيسے غسل جمعہ ا س سے نماز پڑھي جا سکتي ہے?
مسئلہ373۔ اگر جنابت دورکرنے اورپاک ہونے کے لئے غسل جنابت کرے تو مستحب ہے،لیکن واجب نماز وغیرہ کے لئے غسل جنابت واجب ہے، نماز میت، سجدہٴ شکر، قرآن کے واجبی سجدوں (جب واجب سجدے کی آیت کو کسی دوسرے سے سن لے) کے لئے غسل جنابت واجب نہیں ہے بلکه ان امور کو جنابت کی حالت میں انجام دیا جا سکتا هے. اگر چه بهتر یهی هے که نماز میت و سجده شکر اور اس قسم کی چیزوں کے لے غسل کرے۔
مسئلہ 402: عورتوں کو جو خون آتا ہے اس میں سے ایک استحاضہ ہوتا ہے اور اس وقت عورت کو مستحاضہ کہتے ہیں قاعدہ کلیہ یہ ہے کہ ہر وہ خون جوحیض و نفاس و زخم و پھوڑے کے علاوہ عورت کے رحم سے خارج ہوتا ہے وہ خون استحاضہ ہوتا ہے۔
مسئلہ 426: حیض کو “ماہواری ”بھی کہتے ہیں یہ خون وہ ہے جو غالبا ہر ماہ چند دن رحم سے خارج ہوتا ہے اور جب نطفہ منعقد ہوجاتا ہے توب یہی خون بچہ کی غذا بنتا ہے عورت کو جب یہ خون آتا ہے تو اس کو “حائض” کہا جاتا ہے اور شرع مقدس اسلام میں اس بارے میں کچھ احکام ہیں جو آئندہ مسائل میں بیان ہوں گے۔
مسئلہ 484 : بچہ کے پہلے ہی جزءکے بطن مادر سے باہر آتے ہی جو خون بھی آئے وہ ”نفاس“ہے اور اس حالت میں عورت کو نفساء کہتے ہیں : اس لئے بچہ کے پیدا ہونے سے پہلے جو خون آئے وہ نفاس نہیں ہے۔
مسئلہ 496 : اگر مردہ انسان کو ٹھنڈا ہونے کے بعد اور غسل سے پہلے کوئی مس کرے(یعنی اس کے بدن کا کوئی حصہ میت کے بدن سے چھو جائے)تو اس پر مس میت کاغسل واجب ہوجاتا ہے خواہ بااختیار مس کیا ہو یا بے اختیار ، انتہا یہ ہے کہ اگر کسی کا ناخن بھی میت کے ناخن سے مس ہوجائے تو غسل واجب ہے۔
مسئلہ 524 : مسلمان ميت کو تين غسل دينا واجب ہے :1 اس پاني سے جس ميں بيري کے پتے ملے ہوے ہوں2 ايسے پاني سے جس ميں کافور ملا ہو3 خالص پاني سے ليکن شہيد اور بعض ديگر افراد کو غسل نہيں ديا جاتا جس کي شرح بعد ميں ائے گي.