پہلے سے شراط کئے بغیر ، قرض کے بدلے تحفہ لینا
زید اپنی کچھ مقدار رقم کو بینک کی کسی برانچ میں یا کسی شخص کے پاس کسی بھی عنوان سے ،ودیعہ( امانت ) کے طور پر رکھ دیتا ہے ، اور اس کو مذکورہ رقم میں تصرف کرنے کی اجازت دیدیتا ہے اور وہ بینک یا شخص بھی صاحب رقم کو ہر مہینے یا دو مہینے میںشکر یہ کے طور پر یا کسی اور عنوان سے پہلے سے شرط کئے بغیر کچھ رقم ادا کردیتا ہے ،جناب عالی کی نظر میں اس رقم کا دینا اور لینا کیسا ہے ؟
جب بھی پہلے سے شرط نہ کی جائے ، تو کوئی اشکال نہیں ہے۔