مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدها پربازدیدها

عزاخانوں میں گناہ آلود پروگراموں کا انجام دینا

ہمارے شہر میں شادی کے جشن ، ختنہ کی تقریب اور بہت سے ذاتی پروگرام، عزاخانوں میں کیے جاتے ہیں، افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ بہت سے کام ان پروگراموں میں خلاف شرع انجام دیے جاتے ہیں،جیسے:۱۔ جو افراد یہاں پر حاضر ہوتے ہیں وہ آنے سے تھوڑا پہلے شراب پیتے ہیں!۲۔ فیلم بنوانے کے لئے دولھا جوتوں کے ساتھ عزاخانے کے فرش پر چلتا ہے اور اس طرح اہل بیت عصمت وطہارت ٪ کی حرمت کو پامال کرتا ہے۔۳۔ پوری رات اور کبھی کبھی دن میں بھی عورت اور مرد کی آواز خصوصاً جوانوں کی آواز، گاڑیوں کا شور ،اطراف میں رہنے والے افراد کے آرام میں خلل ڈالتا ہے، یہ مذکورہ امور اس بات کا سبب بنے کہ بعض لوگوں نے اپنی شخصی جائے سکونت کو فروخت کردیا اور کبھی ایسا بھی ہوا کہ بعض لوگ ائمہ اطہار سے بد بین ہوگئے، لہٰذا حضور کی نظر ائمہ اطہار کے گھروں کو اس طرح استعمال کرنے کے سلسلے میں کیا ہے؟

جواب: گناہوں سے آلودہ محافل کابرپا کرنا کسی بھی مکان (جگہ) میں جائز نہیں ہے؛ اور وہ مکان جو اہل بیت ٪ سے منسوب ہوگئے ہیں وہاں پر گناہ دوبرابر ہوجاتا ہے، اس کام سے منع کیا جائے، اگر کمیٹی کے افراد ان کاموں کی موافقت کریں تو ان کو معزول کردیا جائے، لیکن عزاخانے کے وسائل کا ذاتی استعمال اس صورت میں جائز ہے جب واقفین نے وقف کے وقت اس کو وقف عام کیا ہواور ہمسایوں کے لئے مزاحمت ایجاد کرنا کسی بھی صورت میں جائز نہیں ہے۔

دسته‌ها: وقف کے احکام

فحش فلموں اور معاشرے کو خراب کرنے والے آلات کو نابود کرنا

ہمارے زمانے کے مہم مسائل میں سے ایک مسئلہ اخلاقی فساد کا مسئلہ ہے کہ جس نے ہمارے جوانوں کو بگاڑ دیا ہے اور ان کو ہلاک کرنے کے درپے ہے، اس کے بہت سے پہلو ہیں ان میں سے سب سے واضح پہلو ویڈیو فلمیں اور کیسٹیںہیں کہ جن کا معاشرے کی تہذیب کو خراب کرنے اور جوانوں کو منحرف کرنے میں بہت بڑا حصّہ ہے، اور افسوس کہ انتظامیہ اور عدلیہ اس سلسلے میںبہت سست عمل کرتے ہیں، کیا ایسی چیزوں کو اس دلیل سے کہ یہ اسلامی تہذیب کو ختم کررہی ہیں، نابود کرسکتے ہیں؟ کیا ان جیسی چیزوں کو جیسے ڈش انٹینا وغیرہ کہ جس کا کردار فحش ویڈیو فلموں جیسا یا اس سے شدید ہے، نابود کیا جاسکتا ہے؟

یقیناً فحشا اور فساد کے آلات کو نابود کیا جاسکتا ہے اور یہ کام ضمان کا سبب بھی نہیں ہےن لیکن لوگوں کو یہ اجازت نہیں ہے کہ اپنی مرضی سے یہ کام کریں؛ کیونکہ اس صورت میں ہرج ومرج لازم آئے گا، بلکہ منصوبہ بندی اور قوانین کے تحت، اور حاکم شرع اور مربوطہ حکّام کی ریز نگرانی انجام دیا جائے ۔

دسته‌ها: حق الناس

فحش فلموں اور معاشرے کو خراب کرنے والے آلات کو نابود کرنا

ہمارے زمانے کے مہم مسائل میں سے ایک مسئلہ اخلاقی فساد کا مسئلہ ہے کہ جس نے ہمارے جوانوں کو بگاڑ دیا ہے اور ان کو ہلاک کرنے کے درپے ہے، اس کے بہت سے پہلو ہیں ان میں سے سب سے واضح پہلو ویڈیو فلمیں اور کیسٹیںہیں کہ جن کا معاشرے کی تہذیب کو خراب کرنے اور جوانوں کو منحرف کرنے میں بہت بڑا حصّہ ہے، اور افسوس کہ انتظامیہ اور عدلیہ اس سلسلے میںبہت سست عمل کرتے ہیں، کیا ایسی چیزوں کو اس دلیل سے کہ یہ اسلامی تہذیب کو ختم کررہی ہیں، نابود کرسکتے ہیں؟ کیا ان جیسی چیزوں کو جیسے ڈش انٹینا وغیرہ کہ جس کا کردار فحش ویڈیو فلموں جیسا یا اس سے شدید ہے، نابود کیا جاسکتا ہے؟

یقیناً فحشا اور فساد کے آلات کو نابود کیا جاسکتا ہے اور یہ کام ضمان کا سبب بھی نہیں ہےن لیکن لوگوں کو یہ اجازت نہیں ہے کہ اپنی مرضی سے یہ کام کریں؛ کیونکہ اس صورت میں ہرج ومرج لازم آئے گا، بلکہ منصوبہ بندی اور قوانین کے تحت، اور حاکم شرع اور مربوطہ حکّام کی ریز نگرانی انجام دیا جائے ۔

دسته‌ها: ضمانت کے اسباب

ایسی خبروں کا نشر کرنا جن کا سچا یا جھوٹا ہونا معلوم نہ ہو

ہم نے ایک خبر (سیاسی،، اقتصادی یا ثقافتی)کو نشر کیا لیکن اس کا سچ یا جھوٹ ہونا ہمارے لئے مشخص نہیں تھا، اس کا کیا حکم ہے؟

اگر کسی خاص ایجنسی کی طرف منسوب ہو اور اس کا جھوٹ ارو سچ اس کے ذمہ ڈالا جالاسکتا ہو نیزاس کا نشر کرنا مفسدہ کا باعث نہ ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے ۔

دسته‌ها: خبر

قران میں شفاعت کا ذکر

ہم شیعوں کا عقیدہ ہے کہ قیامت کے دن پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم)، ائمہ معصومین (علیهم السلام) اور جناب فاطمہ زہرا (علیها السلام) کچھ افراد کی شفاعت کریں گے، حقیر جب کچھ مدّت پہلے قرآن شریف کی تلاوت کررہا تھا تو سورہٴ بقرہ کی آیت نمبر ۴۸ میں اس مضمون کو پایا کہ جس میں خداوندعالم فرماتا ہے: ”اس دن سے ڈرو کہ جب کوئی شخص کسی شخص کی سزا نہ بھُگتے گا اور کسی کی بھی شفاعت کو قبول نہ کیا جائے گا“ التماس ہے کہ اس سلسلے میں مزید وضاحت فرمائیں ۔

اس آیت کے معنی کا سمجھنا شفاعت کے باب میں وارد ہوئی تمام آیتوں کے معنی کے سمجھنے پر موقوف ہے کہ جن میں صریح اور واضح طور سے شفاعت ثابت ہے؛ جیسے آیت الکرسی میں اس بنیاد پر آپ کی ذکر کردہ آیت جس میں شفاعت کی نفی ہوئی ہے اس بات کی طرف اشارہ ہے بغیر اذن خدا کسی کی بھی شفاعت قبول نہ ہوگی اور خداوندعالم بھی اُس جگہ پر اذن دے گا جہاں مدّمقابل بھی شفاعت کی لیاقت رکھتا ہو، اس سے بیشتر وضاحت کو تفسیر نمونہ کی پہلی جلد میں اسی آیت کے ذیل میں ملاحظہ فرمائیں ۔

دسته‌ها: شفاعت

مریض کی عیادت کرنا

ہفتہ کے کن ایام میں مریض کی عیادت کو نہیں جانا چاہیے؟

روایات میں ذکر ہوا ہے کہ روزانہ مریض کی عیادت کو نہیں جانا چاہیے بلکہ ایک دن کا ناغہ اور فاصلہ رکھ کر اس کام کوانجام دینا چاہیے اور اگر بیماری لمبی ہو جائے تو مستقل عیادت کرنا ضروری نہیں ہے مگر اس مقدار بھر جو بیمارکو ناگوار نہ ہو بلکہ اس کے لیے صحت اور بہتری کا سبب ہو۔ اور یہ کہ کس دن عیادت کے لیے جانا چاہیے اور کس دن نہیں، معتبر روایات میں ایسا کوئی ذکر نہیں ہے۔

دسته‌ها: معاشرت
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی