مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدها پربازدیدها

مشین سے ذبح کرتے وقت بسم اللہ کہنا

کیا تمام جانوروں کے ذبح کرنے کے لئے ، ذبح کرنے والی مشین چلاتے وقت ایک بار بسم اللہ کہنا کافی ہے یا یہ کہ ہر جانور کے لئے یا جس قدر جانور وں کو مشین فرصت دے(یعنی فاصلہ ہو) اس قدر بسم اللہ کہنا لازم ہے؟

جواب: اگر مشین مستقل چل رہی ہے تو احتیاط یہ ہے کہ اس وقت تک جب تک مشین چل رہی ہو ، ہمیشہ خدا کا نام دہراتا رہے۔ اگر چہ ایک بسم اللہ کے ساتھ چند جانور ذبح ہو جائیں۔

دسته‌ها: ذبح کے شرایط

کفش داری (جہاں پر جوتے، رکھے جاتے ہیں مثلاً مسجد امام بارگار یا حرم وغیرہ میں مخصوص جگہ) میں رہ جانے والے جوتے

امام رضا (علیہ السلام) کے مقدس روضہ پر کبھی کبھی ہزاروں کی تعداد میں ، گمشدہ جوتے جمع ہوجاتے ہیں ،ان جوتوں کا حکم بیان فرمائیں؟

جواب:وہ جوتے جو روضہ کے ان مقامات پر رہ گئے ہیں جہاں زائرین کے جوتوں کی نگہداشت کی جاتی ہے ، ان کے لئے ضروری ہے کہ وہ عمومی طور پر اعلان کریں اور ان کے مالکوں کی تلاش سے مایوس ہونے کے بعد ان جوتوں کو مستحق اشخاص کو دیدیں یا ان کو فروخت کرکے ان کی قیمت مستحق حضرات کو دیدیں ۔

بیابان میں گمشدہ جانور

ایک جانور کسی شخص کے مویشیوں کے ساتھ جنگل یا بیابان سے آجاتا ہے ، ایک سال تک انتظار کرنے کے بعد اس کے مالک کا کوئی پتہ نہیں چلتا تو اس جانور کو ذبح کر دیتے ہیں اور لوگ ان کا گوشت کھا لیتے ہیںان لوگوں کا حکم بیان فرمائیں جنہوں نے اس کا گوشت کھا یا ہے ، دونوں صورتوں میں یعنی جبکہ وہ لوگ اس جانور کے مالک کے لاپتہ ہونے کے متعلق ،جانتے ہوں یا نہ جانتے ہوں ؟

جواب: جب بھی کوئی شخص کسی گمشدہ جانور کو پائے تو اس کو چاہیے کہ ایک سال تک اس کے مالک کو تلاش کرے ، اگر وہ نہ ملے تو اس جانور کو اس کے اصل مالک کی جانب سے راہ خدا میں صدقہ دے سکتاہے ، یا پھر خود ہی رکھ لے البتہ اس نیت سے کہ اگر اس کا مالک مل جائے تواس کا عوض (مثلاً قیمت) اس شخص کو دیدے گا ،اور اگر وہ جانور ، مجہول المالک ہو یعنی اس کے مالک کا پتہ نہ ہو تو حاکم شرع کی اجازت سے اس کو مستحق اشخاص کو دے سکتاہے ۔

کُفّار کی آبادی (بلادِ کفر) میں پانے والے قیمتی سامان

اس قیمتی ساما ن یا جنس کا کیا حکم ہے جو غیر اسلامی سر زمین (ممالک) میں پائی جاتی ہے ؟

جواب: اگر اس پر کوئی علامت یا نشانی نہیں ہے تو اس کو اپنی ملکیت بنا سکتاہے اور اگر اس پر کوئی نشانی ہے اور اس کو اس کے اصل مالک تک پہونچانا ممکن ہے تو اسے چاہئیے کہ اس کے مالک کو دیدے لیکن ان ممالک میں جہاں اسلام کے ساتھ جنگ ہو رہی ہے اس چیز کو اپنی ملکیت بنانے میں ہر حال میں کوئی ممانعت نہیں ہے ۔

گمشدہ کی تعریف کا مطلب

گمشدہ چیزوں کے مالک کو کن صورتوں میں تلاش کیا جاسکتاہے اور کن صورتوں میں گمشدہ چیزوں کے متعلق اعلان کرنا ضروری نہیں ہے؟ زمانہ حاضر میں اعلان کرنے کی کیا کیفیت ہے ؟

جواب : جن صورتوں میں اعلان کرنے سے مالک کو ڈھونڈا جا سکتا ہے ان صورتوں میں اعلان کرنا لازم ہے اور ہمارے زمانے میں مساجد اور ان جگہوں پر پوشٹر لگانا جہاں زیادہ مجمع ہوتاہے اور جہا ں پر وہ چیزیں ملی ہیں اور اسی طرح اخبار اور رسالوں وغیرہ کے ذریعہ اعلان کیا جاسکتاہے۔

لاپتہ مالک کے مال سے استفادہ

ڈیڑھ سال پہلے میری گاڑی میں کسی مسافر کا ایک بیگ رہ گیا تھا ، اس پر کوئی نام یا پتہ درج نہیں تھا، میں ان مقامات پر کئی سڑک اور گلی کوچوں میں اس کی گمشدگی کے پوسٹر بھی چسپاں کرائے کہ جہاں پر مسافر کے اترنے کا امکان پایا جاتا تھا ، نیز ایک اخبار میں بھی اطلاعیہ دیا ،ا س وضاحت کو ملحوظ رکھتے ہوئے جو میں نے تحریر کی ہیں ، میرا شرعی دظیفہ کیا ہے یہ بتا دینا بھی ضروری ہے کہ وہ کل رقم ، مبلغ ٣٠٨٠٠٠ریال ہیں جن میں سے ٤٥٠٠٠ریال اخبار میں اطلاعیہ دینے اور مبلغ ١٠٠٠٠ریال ایک شخص کو دیکر در و دیوار پر پوسٹر چسپاں کرانے میں ، خرچ کیئے ہیں اور باقی رقم میں ایک جوان کی شادی کرنے میں خرچ کر دیئے ہیں جو جوان خواد میرا بھائی ہے اب میرا وظیفہ کیا ہے ؟

جواب: جو رقم آپ نے شادی میں دی ہے اگر وہ جوان نیاز مند تھا تو اس رقم کے سلسلہ میں ہم اجازت دیتے ہیں اور کوئی اشکال نہیں ہے ، اور رہی وہ رقم جو آپ نے پوسٹر و غیرہ میں خرچ کی ہے ، اس کے بار ے میں اگر آپ یقین تھا کہ اس سلسلہ میں اس رقم کا مالک راضی ہے تو اس میں بھی کوئی اشکال نہیں ہے ، لیکن اگر اس کی رضایت ثابت نہیں ہے تو اس رقم کی بابت آپ مقروض ہیں اور احتیاط یہ ہے کہ اس رقم کے برابر ، رقم کسی مستحق کو دیدیں

پائے ہوئے مال کو اس کے مالک تک بہونچانے کےلئے، اسی مال سے استفادہ کرنا

کسی شخص کو ایک جیبی پرس ملا جس میں رقم بھی تھی اور رقم کے علاوہ ایک شناختی کارڈ بھی تھا ، کیا یہ شخص اس پرس کو ڈاک کے ذریعہ اس کے مالک تک پہونچانے کے لئے ، ڈاک خرچ کے لئے کچھ رقم خرچ کر سکتاہے ؟

جواب: چنانچہ مختصر اخراجات ہیں تو وہ خرچ اپنے ذمہ لے لے (یعنی خود اپنے پاس سے خرچ کرے) لیکن اگر خرچ زیادہ ہے ، اور اس کے بغیر مالک تک بھیجنے کا کوئی اور راستہ بھی نہیں ہے تو اس رقم سے لیکر خرچ کر سکتاہے ۔

باپ کے غصبی مال سے استفادہ

ایک شخص جانتا ہے کہ اس کے والد نے کوئی ملکیت غصب کی ہے ،کیا وہ شخص اس غصبی ملکیت سے استفادہ کر سکتاہے؟

جواب: استفادہ نہیں کر سکتا ، بلکہ اگرا س کے مالک کو جانتاہے تو اسے اس کی ملکیت واپس کرے اور اگر نہیں جاننا تو ملکیت ، مجہول المالک کے حکم میں ہے ۔

دسته‌ها: غصب کے احکام
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی