طلاق کی عدّت کے دوران عقد کا صیغہ جاری کرنا (نکاح کرنا)
۔ایک دوشیزہ (کنواری لڑکی) ایک جوان لڑکے کے حبالہ عقد میں آجاتی ہے، البتہ یہ بات سوچتے ہوئے کہ مذہبی گھرانہ ہے اور آنے جانے میں مشکل پیش نہ آئے، اس وجہ سے، نکاح کردیا تھا، نکاح کے بعد جب یہ دونوں منگیتر خلوت کرتے تھے تو دبر (پشت کی جانب) میں مجامعت کرتے تھے، کچھ عرصہ کے بعد اُن میں اختلاف ہوا اور طلاق ہوگئی لڑکی چونکہ شرعی مسائل سے ناواقف ہونے کی وجہ سے سوچتی تھی کہ اس قسم کی مقاربت کرنے میں عِدّت نہیں ہوتی ہے، افسوس ، اسی وجہ سے عدّت کے دوران اس کی دوسرے شخص سے، شادی کردی جاتی ہے ، چند سال ازدواجی زندگی گذارنے اور بچہ ہونے کے بعد مسئلہ کی طرف متوجہ ہوتی ہے، اس سلسلہ میں شریعت کا حکم بیان فرمائیں ؟
جواب:۔مفروضہ مسئلہ میں ، احتیاط واجب یہ ہے کہ عدّت گذارنے کے بعد ،دوبارہ نکاح پڑھوائے اور اس طرح، ہمیشہ کیلئے حرام نہیں ہوگی .