سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

زوجہ کے بیٹے کا نفقہ

۔میں نے ایک بیوہ خاتون سے شادی کی ہے ، مذکورہ خاتون کے یہاں ایک بیٹا بھی تھا، جو اُس وقت سے ابھی تک ہمارے پاس ہی رہتا رہا ہے حالانکہ اس کے باپ دادا ،دادی موجود تھے اور مال و دولت کے لحاظ سے صاحب حیثیت لوگ ہیں اور میں جو ایک معمولی ملازم ہوں ، ابھی تک سختی اور قرض لیکر اس بچّہ کا خرچ دے رہا ہوں جبکہ میں نے اس قسم کا کوئی وعدہ یا معاہدہ طے نہیں کیا تھا ،کیا قانون اور شریعت کی رو سے مذکورہ بچے کے باپ دادا ،دادی اس خرچ کے لحاظ سے (جو میں نے دیا ہے) میرے مقروض ہیں ؟

جواب:۔اگر آپ نے اس کے باپ (دادا) سے معاہدہ کیے بغیر خود اپنی جانب سے اس بچّہ کا خرچ دیا ہے تو آپ ان سے مطالبہ نہیں کرسکتے لیکن اگر اس کے باپ کی خواہش یااجازت سے یہ کام انجام دیا ہے تو نفقہ کا مطالبہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے .

اقسام: نفقه
کلیدی الفاظ:
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت