زوجہ کے بیٹے کا نفقہ
۔میں نے ایک بیوہ خاتون سے شادی کی ہے ، مذکورہ خاتون کے یہاں ایک بیٹا بھی تھا، جو اُس وقت سے ابھی تک ہمارے پاس ہی رہتا رہا ہے حالانکہ اس کے باپ دادا ،دادی موجود تھے اور مال و دولت کے لحاظ سے صاحب حیثیت لوگ ہیں اور میں جو ایک معمولی ملازم ہوں ، ابھی تک سختی اور قرض لیکر اس بچّہ کا خرچ دے رہا ہوں جبکہ میں نے اس قسم کا کوئی وعدہ یا معاہدہ طے نہیں کیا تھا ،کیا قانون اور شریعت کی رو سے مذکورہ بچے کے باپ دادا ،دادی اس خرچ کے لحاظ سے (جو میں نے دیا ہے) میرے مقروض ہیں ؟
جواب:۔اگر آپ نے اس کے باپ (دادا) سے معاہدہ کیے بغیر خود اپنی جانب سے اس بچّہ کا خرچ دیا ہے تو آپ ان سے مطالبہ نہیں کرسکتے لیکن اگر اس کے باپ کی خواہش یااجازت سے یہ کام انجام دیا ہے تو نفقہ کا مطالبہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے .