سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

ایک دوسرے سے چپکے ہوئے جڑواں لوگوں کی شادی

دو جڑواں بچے جو ایک دوسرے سے چپکے ہوئے ہوں، ان کی شادی کا حکم بیان فرمائیں ؟

جواب:۔ اگر شادی کو ترک اور احتیاط پر عمل کرسکتے ہوں نیز شدید مشقت کا شکار نہ ہوں تو اس صورت میں احتیاط یہ ہے کہ شادی کرنے سے صرف نظر کریں لیکن اگر شادی کرنے پرمجبور ہوں تو اُن دولڑکیوں کی نمبروار یکی بعد دےگری ایک مرد سے شادی کردیں اس ترتیب کے ساتھ کہ پہلے وہ مرد، ان میں سے ایک لڑکی سے شادی کرے اور بعد میں اُسےطلاق دینے اور اس کے عدت گذارنے کے بعد دوسری سے شادی کرے (البتہ باربار طلاق کی مشکل سے بچنے کیلئے نکاح متعہ سے استفادہ کرسکتا ہے) دو جڑواں لڑکوں کےسلسلے میں بھی احتیاط یہ ہے کہ اگر ممکن ہو تو شادی نکریں، اور ضرورت کی صورت ایک وقت میں ایک لڑکی سے شادی کرنا جائز نہیں ہے لیکن اوپر بیان کیےٴ گئے طریقہ کے مطابقایک عورت سے شادی کرسکتے ہیں ، بہر حال چونکہ اس طرح کے اشخاص بہت ہی کم ہوتے ہیں لہذا، ان شرعی احکام کا بیان بھی، اگر عجیب نظر آئے تو بحث و گفتگو کی جگہ نہیں ہے

عقد کرنے والوں کا اپنی زبان میں صیغہ جاری کرنا

جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ عقد جیسے خرید وفروخت ، اجارہ ( کرایہ) اور نکاح وغیر ہ کے احکام میں ، طرفین عقد ،( یا دونوں کے وکیل ) ایجاب و قبول کے مقصد سے لازمی طور پر صیغہ عقد پڑھیں ، ( خصوصاً نکاح کا عقد ) اور صیغہ سے مراد ، کچھ کلمات اور جملہ ہوتے ہین وہ کسی بھی زبان میں ہوں ، البتہ حقیقت میں ان کلمات اور جملون کے معنی مقصود ہوتے ہیں لہذا اس بنا پر ، عقل و منطق شاہد ہے کہ صیغہ عقد اس زبان میں ہونا چاہئے جس سے ، طرفین کے گواہ اور حاضرین آشنا ہوں ( چونکہ مقصود کلمات اورجملہ نہیں بلکہ معنی ہیں اور معنی تب ہی سمجھ میں آئیں گے جب زبان سے آشناہوں ) سوال یہ ہے کہ غیر عرب شخص کے لئے کیا یہ ضروری ہے کہ صیغہ عربی زبان میں ہوں جبکہ ہر شخص اپنی مادری اور رائج زبان میں بہتر طریقہ سے مطلب کو بیان کرسکتا اور سمجھا سکتا ہے ۔

صیغہ عقد کو ہر اس زبان میں جاری کرنا جائز ہے جسے دونوں( طرفین عقد )لوگ سمجھتے ہوں ، فقط نکاح اور طلاق میںاحتیاط یہ کہ کہ عربی زبان میں صیغہ جاری کیا جائے البتہ اس شرط کے ساتھ کہ اس کے معنی ، جانتے ہوں ، لہذا اس بناء پر صیغہ جاری کرنے والا اگر عربی زبان سے آشنا نہ ہو ( یعنی اس کے معنی نہ جانتا ہو ) اس کو بھی اپنی زبان میں جاری کرسکتا ہے ۔

ولی کی اطلاع کے بغیر رشتہ ومنگنی

جوشخص نکاح متعہ کا ارادہ رکھتا ہو کیا وہ لڑکی کے ولی کی اطلاع کے بغیر ، لڑکی سے رشتہ کا اظہار کرسکتا ہے؟ خاتون کا باکرہ ہونا یا بیوہ ہونا، دونوں صورتوں کا حکم بیان فرمائیں ؟

جواب:۔ ہر صورت میں، رشتہ مانگنے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن باکرہ ہونے کی صورت میں ولی کے اذن کے بغیر صیغہ عقد جاری کرنے میں اشکال ہے لیکن بیوہ کے سلسلے میں صیغہ عقد جاری کرنے کیلئے دونوں کی رضایت کافی ہے .

دسته‌ها: متعه کے احکام

ولی کی اطلاع کے بغیر رشتہ ومنگنی

جوشخص نکاح متعہ کا ارادہ رکھتا ہو کیا وہ لڑکی کے ولی کی اطلاع کے بغیر ، لڑکی سے رشتہ کا اظہار کرسکتا ہے؟ خاتون کا باکرہ ہونا یا بیوہ ہونا، دونوں صورتوں کا حکم بیان فرمائیں ؟

جواب:۔ ہر صورت میں، رشتہ مانگنے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن باکرہ ہونے کی صورت میں ولی کے اذن کے بغیر صیغہ عقد جاری کرنے میں اشکال ہے لیکن بیوہ کے سلسلے میں صیغہ عقد جاری کرنے کیلئے دونوں کی رضایت کافی ہے .

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت