سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

مسجد کے لئے بنائے گئے طبقوں کا حکم

یہ مقرر ہوا ہے کہ ہمارے شہر کی مسجد کی عمارت کو گراگر اس کی جگہ بڑی اور خوبصورت مسجد بنائی جائے کیونکہ اس مسجد کی مفید عمر پوری ہوچکی ہے لہٰذا ذیل میں مندرج سوالات کے جواب عنایت فرمائیں:۱۔ کیا سابقہ مسجد کا حکم نئی مسجد کی نیچے کی اور اوپر کی منزل کے اوپر جاری ہے؟ کیا جدید مسجد کی اوپری منزل کے حصّے کوکہ جو قدیم مسجد کی جگہ بنایا گیا ہے نئے استفادہ جیسے کتب خانہ، درس وتدریس کے لئے مخصوص کیا جاسکتا ہے؟جدید مسجد کے لئے ضروری ہے کہ قدیم مسجد کے شبستان میں سے دیوار اٹھانے، یا ستون اکھاڑنے یا گلدستہ اذا ن بنانے، یا خطبہ کے لئے ممبر بنانے کے لئے، تھوڑا حصہ لیا جائے، کیا یہ تصرف جائز ہے؟

مسجد کے احکام اس عمارت پر جاری ہوںگے جو قدیم، مسجد کی زمین کے اوپر بنائی گئی ہو، لیکن اگر اس کی زمین بڑھائی گئی ہو تو وہ وقف کے جدید صیغہ کے تابع ہوگی؛ لیکن کتب خانہ وغیرہ کا بنانا اگر نمازیوں کے مزاحمت کا سبب نہ ہو تو اشکال نہیں ہے ۔اس طرح کے تصرفات میں کیونکہ نمازیوں کے لئے مزاحمت کا سبب نہیں ہیں، کوئی حرج نہیں ہے ۔

دسته‌ها: وقف کے احکام

عزاخانوں میں گناہ آلود پروگراموں کا انجام دینا

ہمارے شہر میں شادی کے جشن ، ختنہ کی تقریب اور بہت سے ذاتی پروگرام، عزاخانوں میں کیے جاتے ہیں، افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ بہت سے کام ان پروگراموں میں خلاف شرع انجام دیے جاتے ہیں،جیسے:۱۔ جو افراد یہاں پر حاضر ہوتے ہیں وہ آنے سے تھوڑا پہلے شراب پیتے ہیں!۲۔ فیلم بنوانے کے لئے دولھا جوتوں کے ساتھ عزاخانے کے فرش پر چلتا ہے اور اس طرح اہل بیت عصمت وطہارت ٪ کی حرمت کو پامال کرتا ہے۔۳۔ پوری رات اور کبھی کبھی دن میں بھی عورت اور مرد کی آواز خصوصاً جوانوں کی آواز، گاڑیوں کا شور ،اطراف میں رہنے والے افراد کے آرام میں خلل ڈالتا ہے، یہ مذکورہ امور اس بات کا سبب بنے کہ بعض لوگوں نے اپنی شخصی جائے سکونت کو فروخت کردیا اور کبھی ایسا بھی ہوا کہ بعض لوگ ائمہ اطہار سے بد بین ہوگئے، لہٰذا حضور کی نظر ائمہ اطہار کے گھروں کو اس طرح استعمال کرنے کے سلسلے میں کیا ہے؟

جواب: گناہوں سے آلودہ محافل کابرپا کرنا کسی بھی مکان (جگہ) میں جائز نہیں ہے؛ اور وہ مکان جو اہل بیت ٪ سے منسوب ہوگئے ہیں وہاں پر گناہ دوبرابر ہوجاتا ہے، اس کام سے منع کیا جائے، اگر کمیٹی کے افراد ان کاموں کی موافقت کریں تو ان کو معزول کردیا جائے، لیکن عزاخانے کے وسائل کا ذاتی استعمال اس صورت میں جائز ہے جب واقفین نے وقف کے وقت اس کو وقف عام کیا ہواور ہمسایوں کے لئے مزاحمت ایجاد کرنا کسی بھی صورت میں جائز نہیں ہے۔

دسته‌ها: وقف کے احکام

عزاداری سید الشہداء کے لئے وقف شدہ زمین پر مسجد کی تعمیر

کیاسید الشہداء کی عزاداری کے لئے وقف شدہ زمین پر مسجد بنائی جاسکتی ہے ۔

جواب : اگر ممکن ہو تو متولی سے ، اور متولی نہ ہونے کی صورت میں ، حاکم شرع سے ، اس زمین کو مسجد بنانے کے لئے کرایہ پر لے لےں نیز کچھ مقامی اور قابل اعتماد حضرات اس کرایہ نامہ پر دستخظ کردیں ، تاکہ بھلائی نہ جاسکے، اور ہر سال کرایہ کی رقم ، سید الشہداء کی عزاداری میں خرچ کی جائے ، کرایہ کی مدت بھی معین کی جائے تاکہ مدت ختم ہونے کے بعد دوبارہ کرایہ وغیرہ طے ہو سکے۔

دسته‌ها: وقف کے احکام

وقف زمین اور پانی میں تصرف کرنا

کیا موقوفہ زمین یا پانی جو شخص کے اختیار میں ہے، تصرف کرنا کوئی خاص اور معیّن قسم کا تصرف کرنا ہے؟

جواب: اگر کسی موقوفہ زمین یا پانی کو اجارہ (کرایہ) پر لے لیا ہے اور کوئی خاص شرط بھی نہیں لگائی ہے تو جس طرح کا استفادہ کرنا چاہے کرسکتا ہے۔

دسته‌ها: وقف کے احکام

ٹوٹی ہوئی مسجدوں کی کتابوں کو دوسری مسجدوں میں رکھدینا

کیا منہدم ہوئی مسجد کی مفاتیح اور قرآن وغیرہ سے، شہر یا گاؤں کی دوسری مسجد میں استفادہ کرنا جائز ہے؟

جواب: اگر مستقبل قریب میں اس کی دوبارہ تعمیر نہیں ہوتی تب تو اسی شہر یا گاؤں کی دوسری مسجدوں میں لے جاسکتے ہیں اور اگر دوبارہ تعمیر ہوجائے تو ان کی پہلی جگہ پر واپس لوٹا دیں۔

دسته‌ها: مسجد کا وقف

مسجد کے ناقابل استعمال سامان کو فروخت کرنا

کیا مسجد کے غیر ضروری سامان کو بیچ کر ، اس کی رقم کو مسجد میں خرچ کیا جاسکتاہے ؟

جواب : اگر اس سامان کی ضرورت نہیں رہی ہے تو اس کو بیچ دیں اور اسی مسجد میں خرچ کریں ، اس لئے کہ مذکورہ سامان کو مسجد میں وقف یاعطیہ دینے والے شخص کی رائے سے زیادہ قریب یہی ہے کہ اسی مسجد میں خرچ کیا جائے ،لیکن اگر اس مسجد میں ضرورت نہ ہو تو دیگر تمام مساجد میں خرچ کیا جاسکتاہے ۔

دسته‌ها: وقف کے احکام

متروکہ پانی کے حوض انبار وغیرہ کے استعمال کا طریقہ

کیا ان حوضوں کو جو پہلے اہل محلہ کے لئے قابل استعمال تھیں لیکن اب ان کی کوئی ضرورت نہیں ہے، مہندم کرکے ان کی جگہ پر دارالقرآن تعمیر کردینا جائز ہے؟

جواب: احتیاط یہ ہے کہ اس جگہ کو اس کام کے لئے کرایہ پر حاصل کریں اور ان کے کرایہ کی رقم کو غریبوں کے لئے پانی کی پائپ لائن لگوانے میں خرچ کریں۔

دسته‌ها: وقف کے احکام
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی