سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

حکومت اسلامی میں سرکاری تنخواہوں میں فرق

جب حضرت علی علیہ السلام پر اعتراض کیا گیا: ”آپ بیت المال کی تقسیم میں فرق کیوں نہیں کرتے ہیں“ تو آپ﷼ نے فرمایا: ”کتاب خدا میں، میں نے کوئی فرق نہیں دیکھا ہے اور پیغمبر اکرم صلی الله وآلہ وسلّم کا عمل بھی تمھارے سامنے موجود ہے! تو پھر تنخواہوں کا فرق کس بنیاد پر ہوگا؟

ظاہراً جو اس حدیث یا اس جیسی دوسری حدیثوں میں آیا ہے وہ مال الخراج پر ناظر ہے؛ کیونکہ اراضی خراجیہ تمام مسلمانوں سے مربوط ہیں، لہٰذا خراج کے مال کو مساوی طور سے تقسیم ہونا چاہیے، اس کے علاوہ بعید نہیں ہے کہ آپ کا یہ ارشاد اُن امتیازات کی طرف اشارہ ہو جو عثمان کے زمانے میں طاقتور لوگوں اور قبائل کے سرداروں کو دیئے جاتے تھے۔ لیکن اگرکثرت عیال، زیادہ کام یا زیادہ فعالیّت کی وجہ تنخواہوں میں فرق ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے۔

دسته‌ها: اسلامی حکومت

ٹیکس اور رقوم شرعیہ کی حدود

بہت سی نشستوں میں یہ بحث ہوتی ہے: کیا اسلامی حکومت میں ٹیکس (جبکہ کبھی اس کو زیادہ فی صد کے حساب سے لیا جاتا ہے) خمس وزکات کی جگہ لے سکتا ہے؟ اگر وہ ان کی جگہ نہ لے سکے تو ان لوگوں کے لئے جو خمس وزکات کے پابند ہیں کوئی راہ نکالی جاسکتی ہے تاکہ انھیں کم ٹیکس (کم سے کم ادا شدہ خمس وزکات کے برابر) ادا کرنا پڑے خصوصاً اس چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ ٹیکس اور رقم وصولی کے دفتر پر ایک فقیہ جامع الشرائط حاضر وناظر ہوتا ہے؟

مہم مسئلہ یہ ہے کہ ٹیکس ایک طرح کا اقتصادی خرچ ہے یعنی جو شخص اقتصادی فعالیتوں میں مشغول ہے وہ راستوں اور سڑک وغیرہ سے استفادہ کرتا ہے، امنیت سے فائدہ اٹھاتا عمومی ذرائع ابلاغ سے مدد لیتا اور ان کے علاوہ دیگر سہولیات سے بہرہ مند ہوتا ہے، اگر یہ سہولیات نہ ہوتیں تو اقتصادی کام یا تو ممکن ہی نہ ہوتے یا اگر ہوتے تو ان میں بہت کم فائدہ ہوتا، لہٰذا اس کا وظیفہ ہے کہ رفاہ عامّہ میں خرچ ہوئے حکومت کے پیسے میں سے جو اس کے اقتصادی کاموں میں موٴثر ہیں کچھ حصّہ کو خود بھی ادا کرے اور یہ ایک فطری بات ہے اب اگر ٹیکس کی ادائیگی کے بعد اس کے پاس کچھ نہ بچے تو اس کے اوپر خمس بھی نہیں ہے ۔اور اگر کچھ بچ جاتا ہے تو اس میں ۸۰فیصد خود اس کا ہے اور جو ۲۰فیصد خمس ہے تو وہ عمدہ طور سے حالیہ زمانہ میں تہذیب کلچر عقائد اور دیگر اقدار کی حفاظت میں خرچ ہوتا ہے جس کا فائدہ بھی لوگوں کو ہی پہنچتا ہے، کیونکہ اگر دینی مدارس نہ ہوں تو آئندہ نسلیں اسلام سے دور ہوجائیں گی، اسی وجہ سے بنیادی طور پر ٹیکس کی حدود کو رقوم شرعیہ کے ساتھ مخلوط نہ کرنا چاہیے ۔

دسته‌ها: مالیات (ٹیکس)

ایسے ملازموں کی تنخواہ کا حکم جو اکثر خالی رہتے ہیں

بعض اداروں میں ایسے شعبے اور پوسٹ موجود ہیں جن کا کام نہ کے برابر ہوتا ہے مگر وہ لوگ تنخواہ بھی لیتے ہیں اور دوسری سہولتوں سے بھی فایدہ اٹھاٹے ہیں یا ایسا ہوتا ہے کہ ہفتہ میں دو روز مفید کام انجام دیتے ہیں یا پورے دن میں انجام دینے والے عمل کو دو گھنٹے میں انجام دے سکتے ہیں مگر وہ اس میں سارا دن لگا دیتے ہیں۔ جناب کی نظر میں ایسے لوگ کو دفتر میں سارا بیکار ہوتے ہیں یا اصلا اس پوسٹ کا کوئی فایدہ نہیں ہو تو کیا ان کے لیے تنخواہ لینا اور دوسرے امکانات سے استفادہ کرنا حلال ہے؟ یا وہ بیت المال مسلمین کے مقروض ہیں لہذا جتنا کام کرتے ہیں اتنے کے مستحق ہیں؟ اس طرح کے تمام اداروں اور پوسٹوں کا حکم بیان کریں؟

اس طرح کے مسائل کے لیے ان کے ماہر اور معتمد افراد کی طرف رجوع کرنا چاہیے اور اگر ان کی نظر سے ثابت ہو جائے کہ بعض پوسٹیں اضافی ہیں ان کی ضرورت نہیں ہے تو ان ختم کر دینا چاہیے۔ البتہ جب تک یہ کام انجام نہیں پا جاتا اور تمام ذمہ داران، عہدہ داران کو اس بات کی اطلاع ہے تو آپ کو جو تنخواہ مل رہی ہے آپ کے حلال ہے۔

دسته‌ها: بیت المال
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت