سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

موٴکل کا وکیل کو معزول کرنے کا حق ختم کردینا

چنانچہ کوئی موٴکل، عقد وکالت سے علیحدہ ایک عقدلازم کے ضمن میں اپنے وکیل کو معزول کرنے کا حق پچاس سال کے لئے ختم کردے کیا اس طرح سے اپنے حق کو ختم کرنا (جو عام طور پر سرکاری وکالت نامہ میں درج ہوتا ہے) معتبر اور نافذ ہوگا؟

موٴکل وکیل کو معزول کرنے کے بارے میں اپنا حق ختم نہیں کرسکتا، لیکن عقد وکالت سے علیحدہ ایک عقد لازم کے ذیل میں یہ شرط کرسکتا ہے کہ عملی طور پر اس کو معزول نہیں کرے گا، اس صورت میں اُسے اپنی قبول کی ہوئی شرط پر عمل کرنا چاہیے ۔

قانون وکالت کے بند نمبر ۵۵ کی شرعی حقیقت

درج ذیل صورت میں قانون وکالت کے خصوصاً بند نمبر ۵۵ کے جائز یا ناجائز ہونے کے بارے میں اپنا مبارک نظریہ بیان فرمائیں: ”وہ وکیل جس کی وکالت کسی چیز پر موقوف ہے یا وہ اشخاص جنھیں وکالت کرنے کی اجازت نہیں یا کلی طور پر ہر وہ شخص جس کے پاس وکالت کی سند نہیں ہے، اس کے لئے وکالت کے کام میں کسی طرح کی بھی دخل اندازی کرنا منع ہے ۔ خواہ وہ کوئی جعلی پیشہ جیسے غیر قانونی مشیر وغیرہ اختیار کرے یا یہ کہ عقد شرکت یا عقود اسلامی میں سے کسی بھی عقد کی بنیاد پر اقتصادی سوسائیٹیوں میں اپنے آپ کو اصلی دعوے دار ظاہر کرے ۔ اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کو ایک سے چھ مہینہ تک کی سزائے قید دی جائے گی“

ان لوگوں کے لئے جنھیں وکالت کی اجازت نہیں ہے، مذکورہ حکم تعزیری سزا کا پہلو رکھتا ہے، البتہ وکالت میں اجازت کی قید لگانا، عنوان ثانوی کی بناپر ہے، اس لئے کہ موجودہ حالات میں وکالت کو آزاد قرار دینا، سوء استفادہ اور عظیم نقصانات کا باعث ہوگا لہٰذا یہاں بیان شدہ مطلب کی بناپر مذکورہ بند کا جائزہونا، بعید نظر نہیں آتا ۔

مؤکل کے مرنے کے بعد وکالت کا باطل ہو جانا

کیا موکل کے مرنے کے بعد، وکالت باطل ہو جاتی ہے اور وکیل کو موکل کے مرنے کے بعد اس کے مال کے فروخت کرنے کا حق ہے ؟

موکل کے مرنے سے وکالت باطل ہو جاتی ہے ، لہذا اس بنا پر وکیل کو موکل کے مرنے کے بعد اس کے مال کو فروخت کرنے کا حق نہیں ہے ۔

دسته‌ها: وکالت کے احکام

دوسرے کے مال پر قبضہ کرنے کیلے وکیل کی مدد

چنانچہ کوئی شخصی حقیقی یا حقوقی کے عنوان سے کسی شخص کا وکیل ہو اور متوجہ ہو جائے کہ اس کے موکل کا ارادہ ہے کہ جو مال مد مقابل کا ہے اس کو قانونی طریقوں سے اس سے چھین لے ،کیا (یہ وکیل) شریعت کی رو سے ، ذمہ دار ہے یا نہیں ؟

جب وکیل جانتا ہو کہ اس کے موکل کا شرعی حق نہیں ہے ، تو اس کی طرف سے دفاع نہیں کرنا چاہیے یا دوسرے سے نا حق کو ئی چیز لیکر اپنے موکل کے حوالے نہیں کرنا چاہئے اور اگر وکالت کی اجرت اپنے کام کے بدلے حاصل کرتا ہے تو وہ اس صورت میں جائز ہے کہ جب شرعی حقوق کو حق ثابت کرنے کے لئیے کوشش کرے ۔

دسته‌ها: وکالت کے احکام

عدالت کی جانب سے وکیل قبول کرنا

فریقین کی جانب سے وکیل قبول کرنے کی صورت میں محکمہ عدالت کا کیا وظیفہ ہے ؟

ہمارے زمانے میں چونکہ قوانین پیچیدہ ہوگئے ہیں اور بہت سے لوگوں کو ان کے بارے میں معلومات نہیں ہوتی جو اپنا دفاع کرسکیں، لہٰذا محکمہ عدالت کا وظیفہ ہے کہ فریقین کے وکیل کو قبول کرے ۔

دسته‌ها: وکالت
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی