مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدها پربازدیدها

عمارت کے عین میں زوجہ کو میراث ملنے پر فقہی دلیل

یہ کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کہ تفسیری کتابوں میں سورہٴ نساء کی ۱۲ویں آیت کی بہ طور مطلق تفسیر کی گئی ہے، اس صورت میں زوجہ کے لئے عمارت کا فقط فضائی حصہ اور درختوں کی قیمت کی میراث کے سلسلے میں فقہی دلیل کیا ہے؟

جواب: اس مسئلہ کی دلیل وہ روایتیں ہیں جو ائمہ معصومین ٪ سے وارد ہوئی ہیں جن سے قرآنی کی آیات تخصیص ہوجاتی ہے اور آیات میراث کی تخصیص فقط اس مورد میں منحصر نہیں ہے بلکہ یہ مطلب شیعہ اور اہل سنت کی فقہ میں متعدد مقامات پر دیکھا جاسکتا ہے ، مزید اطلاع کے لئے جواہر الکلام کی ۳۹ جلد کا مطالعہ کیا جائے۔

مسجد کے لئے بنائے گئے طبقوں کا حکم

یہ مقرر ہوا ہے کہ ہمارے شہر کی مسجد کی عمارت کو گراگر اس کی جگہ بڑی اور خوبصورت مسجد بنائی جائے کیونکہ اس مسجد کی مفید عمر پوری ہوچکی ہے لہٰذا ذیل میں مندرج سوالات کے جواب عنایت فرمائیں:۱۔ کیا سابقہ مسجد کا حکم نئی مسجد کی نیچے کی اور اوپر کی منزل کے اوپر جاری ہے؟ کیا جدید مسجد کی اوپری منزل کے حصّے کوکہ جو قدیم مسجد کی جگہ بنایا گیا ہے نئے استفادہ جیسے کتب خانہ، درس وتدریس کے لئے مخصوص کیا جاسکتا ہے؟۲۔ جدید مسجد کے لئے ضروری ہے کہ قدیم مسجد کے شبستان میں سے دیوار اٹھانے، یا ستون اکھاڑنے یا گلدستہ اذا ن بنانے، یا خطبہ کے لئے ممبر بنانے کے لئے، تھوڑا حصہ لیا جائے، کیا یہ تصرف جائز ہے؟

مسجد کے احکام اس عمارت پر جاری ہوںگے جو قدیم، مسجد کی زمین کے اوپر بنائی گئی ہو، لیکن اگر اس کی زمین بڑھائی گئی ہو تو وہ وقف کے جدید صیغہ کے تابع ہوگی؛ لیکن کتب خانہ وغیرہ کا بنانا اگر نمازیوں کے مزاحمت کا سبب نہ ہو تو اشکال نہیں ہے ۔اس طرح کے تصرفات میں کیونکہ نمازیوں کے لئے مزاحمت کا سبب نہیں ہیں، کوئی حرج نہیں ہے ۔

دسته‌ها: مسجد کے احکام

مسجد کے لئے بنائے گئے طبقوں کا حکم

یہ مقرر ہوا ہے کہ ہمارے شہر کی مسجد کی عمارت کو گراگر اس کی جگہ بڑی اور خوبصورت مسجد بنائی جائے کیونکہ اس مسجد کی مفید عمر پوری ہوچکی ہے لہٰذا ذیل میں مندرج سوالات کے جواب عنایت فرمائیں:۱۔ کیا سابقہ مسجد کا حکم نئی مسجد کی نیچے کی اور اوپر کی منزل کے اوپر جاری ہے؟ کیا جدید مسجد کی اوپری منزل کے حصّے کوکہ جو قدیم مسجد کی جگہ بنایا گیا ہے نئے استفادہ جیسے کتب خانہ، درس وتدریس کے لئے مخصوص کیا جاسکتا ہے؟جدید مسجد کے لئے ضروری ہے کہ قدیم مسجد کے شبستان میں سے دیوار اٹھانے، یا ستون اکھاڑنے یا گلدستہ اذا ن بنانے، یا خطبہ کے لئے ممبر بنانے کے لئے، تھوڑا حصہ لیا جائے، کیا یہ تصرف جائز ہے؟

مسجد کے احکام اس عمارت پر جاری ہوںگے جو قدیم، مسجد کی زمین کے اوپر بنائی گئی ہو، لیکن اگر اس کی زمین بڑھائی گئی ہو تو وہ وقف کے جدید صیغہ کے تابع ہوگی؛ لیکن کتب خانہ وغیرہ کا بنانا اگر نمازیوں کے مزاحمت کا سبب نہ ہو تو اشکال نہیں ہے ۔اس طرح کے تصرفات میں کیونکہ نمازیوں کے لئے مزاحمت کا سبب نہیں ہیں، کوئی حرج نہیں ہے ۔

دسته‌ها: وقف کے احکام

شعر کی صورت میں قرآن کا ترجمہ

یہ فرمائیں کہ اگر کوئی ادارہ قرآن کو فروغ دینے اور نظم و شعر کے عمیق اثرات کے پیش نظر اسے طبع کرنا چاہے تو آپ کا اس بارے میں کیا حکم ہے؟

اگر بقیہ اشعار بھی اس جیسے یا اس سے بہتر ہوں اور اس کے مضامین کسی علمی گروہ کے ذریعہ چیک ہونے کے بعد اس پر لکھے گیے مقدمہ میں یہ بات لکھی جائے کہ یہ ترجمہ آزاد ہے بلکہ ترجمانی ہے تو اس کی طباعت میں کوئی حرج نہیں ہے۔

دسته‌ها: قرآن مجید

شعر کی صورت میں قرآن کا ترجمہ

یہ فرمائیں کہ اگر کوئی ادارہ قرآن کو فروغ دینے اور نظم و شعر کے عمیق اثرات کے پیش نظر اسے طبع کرنا چاہے تو آپ کا اس بارے میں کیا حکم ہے؟

اگر بقیہ اشعار بھی اس جیسے یا اس سے بہتر ہوں اور اس کے مضامین کسی علمی گروہ کے ذریعہ چیک ہونے کے بعد اس پر لکھے گیے مقدمہ میں یہ بات لکھی جائے کہ یہ ترجمہ آزاد ہے بلکہ ترجمانی ہے تو اس کی طباعت میں کوئی حرج نہیں ہے۔

دسته‌ها: شعر

حکم اپنے موضوع کے تابع ہوتا یے ، کی وضاحت

یہ جو کہتے ہیں کہ حکم کا دارو مدار موضوع پر ہوتا ہے، اس کے کیا معنا ہیں؟

اس کا مطلب یہ ہے کہ مثلا شراب جب تک شراب ہے نجس اور حرام ہے مگر جب وہ سرکہ بن گئی تو پاک اور حلال ہو گئی۔ اسی طرح سے دوسرے تمام شرعی احکام ان کے موضوعات کے تابع ہوتے ہیں، موضوعات کے بدلنے کے ساتھ ہی ممکن ہے احکام بدل جائیں۔

دسته‌ها: فقهی اصطلاحیں

نماز میں صحیح قرائت سے مقصود کیا ہے

یہ جو کہا جاتا ہے کہ نماز میں ذکر اور قرائت کا صحیح طور پر اداکرنا ضروری ہے ، اس سے کیا مراد ہے ؟

جواب: ۔ اس قدر صحیح تلفظ کرنا کہ عرب حضرات ، اس کو صحیح عربی سمجھیں ،ضروری ہے لیکن علماء تجوید کی سی ، دقتوں کی مراعات کرنا ضروری نہیں ہے ۔

چوری کی سزا کا نصاب

یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ چوری کی حد (سزا) کا نصاب ایک چوتھائی شرعی دینار (کی مقدار )ہے اور اِس زمانے میں دینار ودرہم کا موضوع منتفی ہے یعنی درہم ودینار موجود ہی نہیں ہیں، اس صورت میں چوری کی حد کے نصاب کو کیسے حاصل کریں اور کیسے سمجھیں؟ کیا رائج الوقت سکّہ یا غیر سکّہ سونے کو معیار بنایا جاسکتا ہے؟

اہل علم وجانکار حضرات سے معلوم کرنا چاہیے کہ اگر دینار (سونے) کا سکّہ ہوتو اس کی کیا قیمت ہوگی جو بھی قیمت ہو اس کی ایک چوتھائی قیمت، حد سرقت کا نصاب ہوگی اور آخر کار جب بھی مقدار میں شک ہو تو قدر متیقن (جو یقینی مقدار ہو اس) کا حساب کرنا چاہیے ۔

دسته‌ها: چوری کی حد

چوری کی سزا کا نصاب

یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ چوری کی حد (سزا) کا نصاب ایک چوتھائی شرعی دینار (کی مقدار )ہے اور اِس زمانے میں دینار ودرہم کا موضوع منتفی ہے یعنی درہم ودینار موجود ہی نہیں ہیں، اس صورت میں چوری کی حد کے نصاب کو کیسے حاصل کریں اور کیسے سمجھیں؟ کیا رائج الوقت سکّہ یا غیر سکّہ سونے کو معیار بنایا جاسکتا ہے؟

اہل علم وجانکار حضرات سے معلوم کرنا چاہیے کہ اگر دینار (سونے) کا سکّہ ہوتو اس کی کیا قیمت ہوگی جو بھی قیمت ہو اس کی ایک چوتھائی قیمت، حد سرقت کا نصاب ہوگی اور آخر کار جب بھی مقدار میں شک ہو تو قدر متیقن (جو یقینی مقدار ہو اس) کا حساب کرنا چاہیے ۔

دسته‌ها: چوری کی حد (سزا)

نشہ آور چیزوں کے استعمال کرنے والوں کے بارے میں احکام

یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ نشہ آور چیزوں کا استعمال، عام ہوتا جارہا ہے، نیز اس کے نقصانات کو دیکھتے ہوئے ضروری ہے کہ اس سے مربوط احکام ،واضح طور پر مشخص ہوں اور عام لوگوں کے اختیار میں دئے جائیں، آپ سے التماس ہے کہ درج ذیل چیزوں کے بارے میں اپنا مبارک نظریہ بیان فرمائیں؟۱۔ مختلف نشہ آور چیزیں جیسے بھنگ، ہیروئن، مارفین، حشیش، چرس، ماری جوان، L.S.Dاور اسی طرح کی چیزیں جن کا اس طرح اثر ہوتا ہے، عادی اور غیرعادی لوگوں کے لئے ان کا استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟۲۔ نشہ آور چیزوں کی خرید وفرخت کا کیا حکم ہے؟ نیز خرید وفروخت کی صورت میں کیا انسان اس چیز یا اس سے حاصل ہونے والی رقم کا مالک ہوجائے گا؟۳۔ جن نشستوں میں نشہ آور چیزیں استعمال ہوتی ہیں، ان میں شریک ہونے کا کیا حکم؟ اور اگر نشہ کا عادی ہونے کا امکان ہو تب آپ کیا فرماتے ہیں؟۴۔ نشہ کے عادی لوگوں سے جوانوں کا تعلق خصوصاً اس صورت میں کہ جب ان کے لئے نشہ کا عادی ہونے کا زمینہ فراہم ہو،کیا حکم ہے؟۵۔ نشہ کے عادی لوگوں سے شادی کرنے کا کیا حکم ہے؟ کیا شادی کے سلسلے میں مرد کے لئے نشہ کے عادی نہ ہونے کی شرط کے بارے میں گھر انوں کی شدّت پسندی کے لئے کوئی شرعی جواز ہوسکتا ہے؟۶۔ کیا امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے پیش نظر، لوگوں پر واجب ہے کہ نشہ کے عادی لوگوں کو نشہ کی عادت چھوڑنے پر مجبور کریں؟۷۔ کیا ڈاکٹر کی اجازت اور دوا کے بہانے سے یا اپنی ذاتی تشخیص سے، نشہ آور چیزوں کا استعمال کیا جاسکتا ہے؟۸۔ تفریح اور خوش گذرانی کے طور پر نشہ آور چیزوں خصوصاً افیم کے استعمال کا کیا حکم ہے؟ خصوصاًآج کے زمانے میں نشہ آور چیزوں کا تفریح اور خوش گذرانی کی غرض سے استعمال کرنے سے ان کے بیچنے والوں کو بہت زیادہ مدد ملتی ہے اور وہ انھیں نشہ آور چیزوں کو پھیلانے میں مددگار ہوتے ہیں ۔۹۔ یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ اکثر لوگوں کی نشہ کرنے کی شروعات سگریٹ سے ہوتی ہے اور نشہ کی عادت کے لئے سگریٹ کا پیش خیمہ ہونا ناقابل انکار بات ہے، لہٰذا سگریٹ پینے کا حکم خصوصاً نوجوان اور جوانوں کے لئے کیا ہے؟

اس میں کوئی شک نہیں کہ افیم بھنگ، چرس اور ہر قسم کی نشہ آور چیز کا استعمال، اس کی خرید وفروخت اور ان نشستوں میں شریک ہونا، جس میں نشہ آور چیزوں کا استعمال کیا جاتا ہے، گناہ کبیرہ ہے اور اسلامی معاشرے کے ہر شخص اور حکومت پر لازم ہے کہ ہر قسم کا ذریعہ استعمال کرکے اس کام کو روکیں اور اس کی کاشت، پیداوار، خریدو فروخت، اس جگہ سے دوسری جگہ لے جانا اور اس کا استعمال کرنا بھی واضح طور پر حرام ہے، یہاں تک کہ تفریح اور خوش گذرانی کے لئے بھی استعمال کرنا جائز نہیں ہے اسی طرح دوسرے لوگوں میں اس کو پھیلانا اور اس کا اشتہار دینا بھی حرام ہے، اور ذاتی تشخیص سے اس کا استعمال دوا کے طور پر کرنا بھی جائز نہیں ہے، یہاں تک کہ سگریٹ پینا، اس لحاظ سے کہ وہ نشہ کی عادت کا پیش خیمہ ہے، بلکہ اس بات سے قطع نظر کرتے ہوئے بھی چونکہ اس کے بہت زیادہ نقصانات ہیں، جائز نہیں ہے، خداوندعالم تمام مسلمانوں خصوصاً جوانوں کو اس گھروں کو تباہ کرنے والی آفت سے محفوظ رکھے ۔

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی