سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

مقروض میت جو خمس کی بھی قرضدار ہے

اگر کوئی میت، مقروض ہونے کے ساتھ خمس کی بھی قرضدار ہو اور اس کا ترکہ دونوں قرضوں کی ادائیگی کے لئے کافی نہ ہو تواس صورت میں وارثین کس قرض کو مقدم رکھیں؟

جواب: اگر وہ مال جس پر خمس واجب ہے، موجود ہوتو اس کے خمس کو مقدم رکھیں اور اگر وہ مال موجود نہیں ہے تو احتیاط یہ ہے کہ اس مال کو دونوں قرضداروں کے درمیان تقسیم کریں۔

اسلامی حکومت میں مصلحت کے معنی

”مصلحت“ کے بارے میں مندرجہ ذیل سوالات کے جواب عنایت فرمائیں:۱۔ مصلحت کے لغوی، اصطلاحی اورفقہی معنی کیا ہیں؟۲۔ مصلحت عام یعنی کیا؟ اس کی حدود اور معیار کیا ہیں؟۳۔ مصلحت عام اور قانونی نقطہ نظر سے قانون اور مصلحت کے درمیان تعارض کے وقت، مصلحت عام کو قانون پر ترجیح دی جاسکتی ہے؟۴۔ وہ اقدامات اور اعمال جن کو قانون گذار اور قانون کا مجری مصلحت کی بنیاد پر انجام دیتا ہو، ان کی فقہی اور شرعی صورت کیا ہے؟۵۔ کیا حکومت اسلامی، مصلحت عام کی بنیاد پر کچھ حقوق جیسے حقوقی معاہدات اور اشخاص کے شناختہ شدہ حق یا حقوق کو نادیدہ فرض کرسکتی ہے؟ اگر وہ یہ کام انجام دے تو کس بنیاد پر ہے؟

اہل سنّت کی فقہ میں مصلحت کے ایک معنی ہیں اور اہل بیت علیہ السلام کی فقہ میں مصلحت کے ایک دوسرے معنی ہیں، فقہ شیعہ میں جو مصلحت توجیہ کے قابل ہے وہ تین محوروں میں خلاصہ ہوتی ہے:۱۔ جو احکام فقط نظام اور اسلامی حکومت سے مربوط ہیں ۔۲۔ معاشرے کے نظم ونسق کی حفاظت؛ ان دومصلحتوں کی بنیاد پر بہت سے مستحدثہ (جدید) احکام وجود میںآتے ہیں؛ کیونکہ نظام کی حفاظت اور معاشرے کے نظم کو برقرار رکھنا اسلام کے مہمترین اہداف ہیں اور ان سے انحراف جائز نہیں ہے ۔۳۔ وہ چیز جو اہم ومہم سے مربوط ہے؛ یعنی جب بھی دوایسی مصلحتیں کہ جن کو فقہ اسلام قبول کرتی ہے، ایک دوسرے کے مقابل میں کھڑی ہوجائیں تو وہاں پر اہم مصلحت کو ترجیح دینا چاہیے اور مہم کو اُس پر قربان کردینا چاہیے ۔پہلے حصّے کی مثال میں انتخابات، صدر کے خصوصی شرائط، ممبران اور عوام کو نمونے کے طور پر پیش کیا جاسکتا ہے ۔دوسرے حصّے کی مثال، بینک کے نظام ، پیسے کا نظام اور حال حاضر کے اقتصادی مسائل کو قرار دیا جاسکتا ہے ۔تیسرے حصّے میں یہ چیزیں جیسے، کچھ معاملات کو محدود کرنا اور ایسے ہی ملک میں ایکسپورٹ اور امپورٹ پر نظارت کہ جو لوگوں کو ان کے اموال پر مسلّط ہونے کو محدود کرتی ہے لیکن حقیقت میں اس کے عوض کچھ اہم مقاصد کو زندہ کرتی ہے، بہترین مثالیں بن سکتی ہیں ۔

دسته‌ها: اسلامی حکومت

وہ عورت جو دخول کے بغیر حاملہ ہو جائے

اگر کوئی مرد کسی نامحرم عورت کے ساتھ تفخیذ (رانوں کے درمیان) کرلے اور انزال ہوجائے اور دخول کیے بغیر نطفہ منعقد ہو جائے اس صورت میں بچّہ کا حکم اور وضع حمل کی وجہ سے بکارت کے زائل ہونے کا حکم کیا ہے ؟

جواب:۔جب یقین رہا ہو کہ انزال نہیں ہوگا تو بعید نہیں ہے کہ اُن کا بچّہ ، شبہ کے بچّہ (وطی شبہ) کے بچہ کی طرح ہو، اور اگر انزال ہونے کا امکان و احتمال دیا تھا، تو اشکال سے خالی نہیں ہے، رہا مہرِ-- مثل تو اس سلسلے میں اگر عورت اپنی مرضی اور خواہش سے تیار ہوگئی تھی اور اس کو اس بات کا امکان بھی تھا تو مہرِ مثل نہیں رکھتی لیکن اگر اس کی نظر میں اس بات کا امکان نہیں تھا اور تفخیذ (رانوں میں) کرانے کے علاوہ (کسی دوسری چیز پر) راضی نہیں تھی تو اس صورت میں احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کو مہر مثل دیا جائے

دسته‌ها: اولاد (بچے)

استاد کا ہاتھ چومنا

کیا فقہ کے استاد کے ہاتھوں کا چومنا جایز ہے؟ ہاتھ اور چہرہ چومنے والی روایات کے بارے میں توضیح دیں؟

فقہ کے استاد کا ہاتھ چومنا جایز بلکہ مستحب ہے۔ بوسہ دینے والی روایات جا ذکر درج ذیل کتابوں میں ہے، مطالعہ کریں: بحار الانوار جلد ۷۳ صفحہ ۳۷ حدیث ۳۴ سے آخر تک، وسائل الشیعہ باب ۱۳۳، مستدرک الوسائل ابواب العشرہ باب ۱۱۶۔

نشہ کے عادی لوگوں کے لئے، چرس کا استعمال

نشہ کے عادی لوگوں کے لئے نشہ آور چیز (مثلاً افیم، بھنگ وغیرہ)کا استعمال یا تفریح کے طور پر بھنگ وغیرہ پینے کے متعلق اپنا مبارک نظریہ بیان فرمائیں، نیز اس قسم کی نشست میں شریک ہونے اور اس قسم کے کام کے لئے مقدمات اور سامان فراہم کرنے کا کیا حکم ہے؟

نشہ آور چیزوں کا استعمال خواہ تفریح کے لئے ہو یا غیر تفریح کے لئے، بہرحال حرام ہے؛ مگر یہ کہ ضرورت کی مقدار میں ہو اور نشہ کے عادی حضرات کو جس قدر ہوسکے اُسے چھوڑنے کی کوشش کرنی چاہیے، اسی طرح نشہ آور چیز (جیسے بھنگ افیم) کی فراہمی، خرید وفروخت، اس کو اٹھانا اور لے جانا جائز نہیں ہے ۔

اہل کتاب کی عورتوں سے متعہ کرنے کا طریقہ

اہل کتاب کے ساتھ، متعہ کے جائز ہونے کی صورت میں ، یوروپ کے ممالک میں، آیا عقد کے صیغہ کو عربی زبان میں پڑھا جائے یا دونوں فریق کا ، مدّت اور مہر کی مقدار (ہدیہ و تحفہ کی شکل) پر متفق ہوجانا کافی ہوگا ؟

جواب:۔ اگر عربی زبان سے آشنانہ ہوں تو اس صورت میں ، ہر زبان میں جائز ہے لیکن انہیں سمجھادیا جائے کہ دین اسلام میں شادی دو طرح کی ہے جن میں سے ایک قسم، نکاح متعہ (جو معین مدّت کیلئے کیا جاتا ہے) ہے کہ جس شادی کے بدلے، ہدیہ وتحفہ دیاجاتا ہے .

دسته‌ها: متعه کے احکام
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت