اجنبي مرد کا نطفہ کسي اجنبي عورت کے رحم ميں داخل کرنا
مسئلہ 2443: اجنبي مرد کا نطفہ کسي اجنبي عورت کے رحم ميں داخل کرنا جائز نہيں ہے چاہے اس عورت کي اجازت سے ہو يا بغير اجازت اور خواہ اس کے شوہر ہو يا نہ ہو خواہ اس کے شوہر نے اجازت دي ہو يا نہ دي ہو پس اگر ايسا کياجائے اور اس سے بچہ ہو تو اگر يہ عمل اشتباہا ہوا ہو مثلا مرد کو گمان ہو کہ يہ ميري بيوي ہے اور عورت کو گمان ہو يہ ميرا شوہر ہے اور بعد ميں پتہ چلے کہ ايسا نہيں تھا تب تو بچہ اسي مرد و عورت سے متعلق ہوگا اور تمام احکام فرزندي اس پر جاري ہوں گے ليکن اگر يہ کام جان بوجھ کرکيا ہو تو گيا تو پيدا ہونے والا بچہ ان دونوں (مرد و عورت) کا نہيں ہوگا اور ميراث و غيرہ بھي نہيں پائے گا البتہ اگر وہ بچہ لڑکي ہو تو صاحب نطفہ اس سے شادي نہيں کرسکتااور اگر لڑکا ہوا تو وہ اس عورت سے (جس سے پيدا ہوا ہے) شادي نہيں کرسکتا يہي حکم شادي سے متعلق ديگر مسائل ميں بھي ہے.