سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
ترتیب دیں:حروف تہجیمسئله نمبر
نمبر مسئله 2213جانوروں کا شکار اور ذبح کرنا(2212)

ايسے وحشي حلال جانور کا گوشت جس کو اسلحہ سے شکار کيا جائے

مسئلہ 2213: وحشي و جنگلي حلال گوشت جانور جيسے ہرن، پہاڈي بکري، چکور و غيرہ اسي طرح وہ پالتو حلال گوشت جانور جو بعد ميں جنگلي ہوجائے جيسے پالتو اونٹ گائے بھاکر جنگلي ہوجائے اگر ان کو اسلحہ سے شکار کريں (ان شرائط کے ساتھ جو بعد ميں بيان ہوں گے) تو حلال ہے ليکن پالتو حلال گوشت جانور شکار کرنے سے حلال نہيں ہوتا اسي طرح جنگلي حلال گوشت جانور جو تربيت کرنے سے پالتو ہوجائے وہ بھي شکار سے حلال نہيں ہوتا.

نمبر مسئله 2220حيوانات کا شکار اور ذبح کے احکام (2214)

ذبح کا طريقہ

مسئلہ 2220:حيوان کے ذبح کے لئے اس کا گلہ اور گردن کے پاس والي دوبڑي رگوں کو کاٹ دياجائے تو کافي ہےليکن احتياط مستحب ہے کہ چاربڑي رگوں کو يعني گردن کي دونوں بڑي رگوں، کھانے والينائي کوگلے کي ابھري ہوئي ہڈي کے نيچے سے کاٹاجائے.

نمبر مسئله 2223جانوروں کا شکار اور ذبح کرنا(2212)

ذبح کرنے کے شرائط

مسئلہ 2223: حيوان کو ذبح کرنے کي پانچ شرطيں ہيں:1 بنابر احتياط واجب ذبح کرنے والا مسلمان ہو ناصبي کا فرقہ (يعني جو لوگ اہل بيت رسول سے دشمني رکھتے ہوں) کفار کے حکم ميں ہيں.2 حيوان کے سر کو کسي لوہے کے تيز دھار والے الہ سے کاٹا جائے ليکن اگر ذبح کرنا ضروري ہو اور لوہانہ ملے يا اگر حيوا ن کو ذبح نہ کريں تو مرجائے گا اور لو ہے ملنے کي اميد نہ ہو تو اگر کسي بھي تيز چيز شيشہ ، پتھر، لکڑي و غيرہ سے رگوں کو کاٹ ديں تب بھي کافي ہے.2 ذبح کرتے وقت جانور کے بدن کا اگلا حصہ قبلہ کي طرف ہو اور اگر جان بوجھ کر قبلہ کي طرف نہ کريں تو حيوان حرام ہوجاتاہے ہاں بھولے سے يا مسئلہ نہ جاننے کي وجہ قبلہ کے علاوہ کسي اور طرف ذبح کرديں تو حرام ہے.3 ذبح کرتے وقت خدا کا نام لينا ضروري ہے اور اس سلسلہ ميں صرف بسم اللہ يا سبحان اللہ يا لاالہ الا اللہ کہدينا کافي ہے اور کسي بھي زبان ميں خدا کا نام لے سکتے ہيں ليکن اگر ذبح کي نيت کے بغير خدا کا نام لياجائے تو کافي نہيں ہے اور اگر ذبح کرتے وقت خدا کا نام لينا بھول جائے تو کوئي حرج نہيں ہے4 ذبح کرنے کے بعد حيوان کا حرکت کرنا ضروري ہے چاہے اس کي دم يا انکھيں حرکت کريں يا وہ پاوں کو زمين پر مارے جس سے پتہ چل جائے کہ زندہ تھا تو کافي ہے ليکن احتياط واجب يہ ہے خون کافي مقدار ميں اس سے بہے.

نمبر مسئله 2227جانوروں کا شکار اور ذبح کرنا(2212)

اونٹ کو ذبح کرنے کا طريقہ

مسئلہ 2227:اونٹ کے ذبح کرنے ميں پانچ گذشتہ شرطوں کے علاوہ يہ بھي ضروري ہے کہ چھري يالوہے کے کسي بھي تيز الہ کو گردن کے بيچے والے گڑھے ميں گھونپ ديں اس فعل کو (نحر) کہاجاتاہے بعض روايات کے مطابق ، بہتر ہے ذبح کرتے وقت اونٹ کھڑا ہو ليکن اگر اس کے زانووں کو زمين پر باندھ کر يا پہلو کے بل لٹا کر چھري کو اس کے گڑھے ميں گھونپ دياجائے تب بھي کوئي اشکال نہيں ہے بشرطيکہ اس کے بدن کا اگلا حصہ قبلہ کي طرف ہو.

نمبر مسئله 2230جانوروں کا شکار اور ذبح کرنا(2212)

ذبح کے مستحبات و مکروہات

مسئلہ نمبر 2230: بعض روايات کے مطابق حيوان کے ذبح کرنے ميں چند چيزيں مستحب ہيں:1 بھيڑ کو ذبح کرتے وقت اس کے ہاتھ پاوں کھلے رکھيں اور گائيں کے ذبح کرتے وقت اس کي چاروں پيروں کو باندھ ديں اور اونٹ کو ذبح کرتے وقت اس کے دونوں اگلے پيروں کو نيچے سے يا بغل کے نيچے سے ايکدوسرے کو باندھ ديں پچھلے دونوں دونوں پيروں کو کھلا چھوڑديں مرغ کو ذبح کرنے کے بعد چھوڑديں تا کہ وہ پھڑ پھڑا اسکے.2 حيوان کو ذبح کرنے والا قبلہ کي طرف رخ ہو.3 جانور کو ذبح کرنے سے پہلے اس کے سامنے پاني رکھديں.4ايسا کام کرين جس سے اس کي جان جلد نکل جائيں مثلا تيزي سے ذبح کريں.

نمبر مسئله 2234جانوروں کا شکار اور ذبح کرنا(2212)

اسلحہ سے شکار کرنے کے شرائط

مسئلہ 2234: جنگلي حلال گوشت جانور کا اسلحہ سے شکار کياجائے تو وہ پانچ شرطوں سے حلال ہوتاہے1 تلوار ، چھري، خنجر، جيسا تيز دھا ر اسلحہ يا بندوق جيسي کسي چيز (چاہے اس کي گولي تيز ہو يا نہ ہو ليکن ايسي بہر حال ہو کي حيوان کے بدن کو پار کردے اور اس سے خون جاري ہوجائے) سے شکار کياجائے ليکن اگر جال، لکڑي، پتھر و غيرہ سے شکار کياجائے تو حرام ہے البتہ اگر ايسے وقت پہنچ جائے کہ حيوان زندہ ہو اور اس کو شرعي طريقہ سے ذبح کردے تو حلال ہے2 احتياط واجب ہے کہ شکاري مسلمان ہو يا مسلمان کا ايسا بچہ ہو جو اچھے برے کي تميز رکھتاہو3 اسلحہ کا شکار کرنے کي ہي نيت سے چلاياگيا ليکن اگر کسي اور چيز کا نشانہ ليا گيا ہو اور اتفاقا کسي حيوان کو لگ جائے تو اس حيوان کا گوشت کھانا حرام ہے.4 اسلحہ چلاتے وقت خدا کا نام لے ہاں بھول جائے تو کوئي حرج نہيں.5حيوان کے پاس ايسے وقت پہنچے جب وہ مرچکاہو يا اگر زندہ ہو تو ذبح کرنے بھر کا وقت نہ ہو ليکن اگر ذبح کرنے بھر کا وقت ہو اور ذبح ميں اتنا مال مٹول کرے کہ حيوان مرجائے تو حرام ہے.

نمبر مسئله 2235جانوروں کا شکار اور ذبح کرنا(2212)

شکار کے احکام

مسئلہ نمبر 2235: اگر دو ايسے ادمي شکار کريں شکار کريں جن ميں ايک مسلمان ہو اور ايک کافر يا ايک ادمي خدا کا نام لے اور دوسرا عمدا نہ لے تو بنا بر احتياط واجب وہ حيوان حلال نہيں ہے.

نمبر مسئله 2241شکار کے احکام (2235)

شکاري کتے سے شکار کرنے کے شرائط

مسئلہ 2241: اگر شکاري کتے کے ذريعہ جنگلي حلال گوشت حيوان کا شکار کياجائے تو وہ شکار پانچ شرطوں سے حلال ہوتاہے:1 کتا اتنا تربيت يافتہ ہو کہ جب شکار پر چھوڑا جائے تو دوڑے اور رجب روک دياجائے رک جائے بلکہ صرف تربيت يافتہ ہونا کافي ہے چاہے وہ شکار کو ديکھتے ہي خود دوڑ پڑتاہو ليکن احتياط واجب ہے کہ اگر کتے کي عادت يہ ہو کہ مالک کے پہنچنے سے پہلے شکار کو کھا ليتا ہو تو اس کتہ کے ذريعہ شکار سے اجتناب کياجائے البتہ اگر اتفاقا شکار کو کھاجائے يا صرف خون پي جائے تو کوئي اشکال نہيں.2 شکاري کو مسلمان يا مسلمان کا ايسا بچہ ہوناچاہئے جو اچھے برے کے پہچان رکھتاہو جو شخص اہل بيت رسول سے اظہار دشمني کرتاہو وہ مسلمان نہيں ہے اور اس کا شکار محل اشکال ہے.3 کتے کو بھيجتے وقت يا کتے کے حرکت کرتے وقت خدا کا نام لے ہاں بھولے سے نام نہ لے پاياہو تو کوئي حرج نہيں ہے ضروري نہيں ہے کہ کتے کو بھيجنے سے پہلے خدا کا نام لے بلکہ کتے کے شکار تک پہنچنے سے پہلے بھي نام خدا لے تو حلال ہے.4 جانور کي موت کتے کے دانتوں سے لگے ہوئے زخم کي وجہ سے ہوئي ہو لہذا اگر کتا اپنے شکار کو مار ڈالے يا زيادہ دوڑنے کے وجہ سے ياخوف کي وجہ سے شکار مرجائے تو حلال نہيں ہے5 شکاري اس وقت پہنچے جب شکار مرچکا ہو يا اگر زندہ ہو تو ذبح کرنے کا وقت نہ ہو ليکن اگر ايسے وقت پہنچے جب ذبح کرنے کا وقت ہو مثلا انکھوں کو حرکت دے رہا ہو يا پير پٹک رہاہو تو شرعي طريقہ سے اس کو ذبح کردے ور نہ حرام ہوجائے گا.

نمبر مسئله 2247جانوروں کا شکار اور ذبح کرنا(2212)

مچھلي کا شکار

مسئلہ 2247: چھلکے دار مچھلي حلال ہے چاہے چھلکے کم ہو ياد نادہ چھوٹے ہوں يا بڑے بلکہ جن مچھليوں کے چھلکے کمزور ہوں اور وہ جال ہي ميں چھڑ جائيں وہ بھي حلال ہيںليکن بہت ہي معمولي چھلکے جس کو لوگ چھلکے نہ کہيں اس سے کوئي فايدہ نہيں ہے.

نمبر مسئله 2220ذبح کا طريقہ (2220)

گلا اور گردن کے پاس والي دو بڑي رگوں کو کاٹا جائے

مسئلہ 2220: حيوان کے ذبح کے لئے اس کا گلہ اور گردن کے پاس والي دوبڑي رگوں کو کاٹ دياجائے تو کافي ہے ليکن احتياط مستحب ہے کہ چاربڑي رگوں کو يعني گردن کي دونوں بڑي رگوں، کھانے والينائي کوگلے کي ابھري ہوئي ہڈي کے نيچے سے کاٹاجائے.

نمبر مسئله 2221ذبح کا طريقہ (2220)

جانور کے مرنے کے بعد رگوں کو کاٹنا کافي نہيں ہے

مسئلہ 2221:اگر ان رگوں ميں سے بعض کو کاٹ ديں اور اتنا صبر کريں کہ حيوان مرجائے پھر باقي کو کاٹيں تو حيوان حلال نہيں ہوگا البتہ اگر اتنا بھي صبر نہ کريں ليکن رگوں کو پے دريے کا ٹيں چاہے ابھي حيوان زندہ ہو پھر بھي اشکال ہے.

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت