سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
ترتیب دیں:حروف تہجیمسئله نمبر
نمبر مسئله 1948قرض کے احکام (1941)

قرض ميں سود

مسئلہ 1948: اگر قرض دينے والا شرط کرے کہ جتنا دے رہاہوں اس سے زيادہ لوں گا تو وہ سود ہے اور حرام ہے خواہ چيز کو قرض دے رہاہے وہ وزن و پيمانے سے خريد و فروخت ہوتي ہو يا عدد سے بلکہ اگر يہ طے کرليں کہ قرض لينے والا اس کے لئے کوئي کام انجام دے يا جو جنس لے رہاہے اس کے علاوہ دوسري جنس بھي دينا ہوگا يا طلاي نساختہ دے کر شرط کرے کہ اتناہي طلائے ساختہ واپس کرنا ہوگا تو يہ سب سودہے اور حرام ہے البتہ مقروض اپني طرف سے کچھ زيادہ ديدے بغير کسي شرط کے تو جائز ہئے بلکہ مستحب ہے.

نمبر مسئله 1514کارو بار کے منافع کا خمس (1475)

قرض کي قسطوں کا حکم

مسئلہ 1514: انسان کے ذمہ جو قرض ہوچاہے وہ زندگي گزارنے کے لئے لياگيا ہو يا نقصان ہونے کي وجہ سے يا تاوان دينے کي وجہ سے يا کسي اور وجہ سے تو اس کو سال کي امدني سے ادا کرسکتا ہے ليکن اگر قسطوں ميں قرض کو ادا رہا ہو تو اس سال کي قسطوں کو اس سال کے اخراجات ميں شمار کرسکتا ہے.

نمبر مسئله 1941قرض (1938)

قرض کے احکام

مسئلہ 1941: اگر قرض کي قرارداد ميں واپسي کي مدت معين ہو تو قرض دينے والا اس مدت سے پہلے مطالبہ نہيں کرسکتا ليکن اگر مدت معين نہ ہو تو جس وقت چاہے مطالبہ کرسکتاہے.

نمبر مسئله 1939قرض (1938)

قرض کے شرائط

مسئلہ 1939: قرض کي قرارداد کو لفظي صيغہ سے انجام دياجاسکتا ہے اور اس طرح بھي ہوسکتا ہے کہ کسي کو قرض کي نيت سے دے اور وہ اسي نيت سے لے غرض کہ دونوں طرح صحيح ہيں.

نمبر مسئله 1943قرض کے احکام (1941)

قرضدار معينه مدت کے بعد قرض ادا کرنے ميں اور تاخير نه کرے

مسئلہ 1943:اگر قرض دينے والا اپنے قرض کو طے شدہ وقت پر واپس مانگے تو قرض دار کو فورا قرض ادا کردينا چاہئے اس ميں تاخير گناہ ہے ليکن اگر قرض دار کے پاس مکان (جس ميں وہ رہتاہے( اور اثاث البيت (گھير ملو سامان) اور ضروريات مکان اور جن چيزوں کي اس کو ضرورت ہو ان کے علاوہ کچھ نہ ہو تو قرض دينے والے کو صبر کرنا چاہئے اور قرض دار کو اس بات پر مجبور نہيں کرنا چاہئے کہ وہ اپني ضرورت کي چيزوں کو بيچ دے ليکن اسکے ساتھ مقروض کو بھي چاہئے کہ قرض ادا کرنے کے لئے کوئي ملازمت يا جائز ذريعہ ي امدني تلاش کرکے اس کا قر ض ادا کرے.

نمبر مسئله 2302قسم کھانا (2300)

قسم کا کفارہ

مسئلہ 2302: اگر جان بوجھ کر قم کي ممانعت کرے تو کفارہ دے اور کفارہ يہ ہے کہ دس مسکينوں کو کھانا کھلائے يا دس فقراء کو لباس دے يا ايک غلام ازاد کرے اور اگر ان چيزوں پر قدرت نہ رکھتا ہو تو تين دن روزہ رکھے.

نمبر مسئله 2301قسم کھانا (2300)

قسم کھانے کے احکام

مسئلہ 2301: اگر باپ بيٹے کو يا شوہر بيوي کو قسم کھانے سے روکدے تو قسم صحيح نہيں ہے بلکہ اگر بيٹا باپ کي اجازت کے بغير او بيوي شوہر کي اجازت کے بغير قسم کھائے تو صحيح نہيں ہے

نمبر مسئله 2300قسم کھانا (2300)

قسم کھانے کے شرائط

مسئلہ 2300:اگر کوئي درج ذيل شرائط کے ساتھ قسم کھائے تو اپني قسم پر عمل کرنا چاہئيے اور اگر عمل نہ کرے تو اس پر کفارہ واجب ہے1 قسم کھانے والا بالغ و عاقل ہو اور اگر قسم کا تعلق مال سے ہو تو وہ شخص لا ابالي نہ ہو حاکم شرع نے اس کو اپنے مال ميں تصرف سے روکا نہ ہو اور قصد و اختيار سے قسم کھائي ہو، لہذا بچہ يا ديوانہ کي قسم يا جس کو قسم کھانے پر مجبور کيا گيا ہو اس کي قسم صحيح نہيں ہے اسي طرح اگر غصہ ميں بے اختيار ہوکر قم کھائے تو وہ بھي صحيح نہيں ہے.2 جس کام کے کرنے کے لئے قسم کھائے وہ حرام يا مکروہ نہ ہو اور جس کام کے ترک کرنے پر قم کھائے وہ واجب يا مستحب نہ ہو اور اگر مباح کام کرنے کے لئے قسم کھائے تو لوگوں کي نظروں ميں اس کا ترک کرنا بجالانے سے بہتر نہ ہو اسي طرح جس مباح کام کونہ کرنے کي قسم کھائے اس کا بجالانا لوگوں کي نظروں ميں اس کے ترک کرنے سے بہتر نہ ہو.3 خدا کے نام سے قسم کھائے خواہ خدا کا وہ نام ايسا ہو جو دوسروں کے لئے استعمال نہ ہو تا ہو جيسے اللہ،خدا يا ايسا نام ہوجس کا اطلاق دوسروں پر بھي ہو تا ہو مگر قرائن سے معلوم ہو کہ کہ خدا مراد ہے بلکہ اگر خدا کے ايسے نام سے قسم کھائے جس سے قرينہ کے بغير خدا سمجھ ميں نہ اتا ہو ليکن اس نے خدا ہي کا قد کيا ہو تو بنابر احتياط واجب اس قسم پر عمل کرنا چاہئے.4 قسم کو زبان پر بھي جاري کرے لہذا صرف دل ميں سوچ لينا کافي نہيں ہے البتہ لکھنے کي صورت ميں احتياط يہ ہے کہ عمل کرے ہاں گونگے قسم اشارہ کے ساتھ صحيح ہے.5 قسم پر عمل کرنا ممکن ہو اور اگر قسم کھاتے وقت تو وہ ممکن رہاہو ليکن بعد ميں اس سے عاجز ہوجائے يا مشقت شديد کا سبب ہو تو جس وقت سے يہ بات پيدا ہوگي اسي وقت سے قم ٹوٹ جائے گي.

نمبر مسئله 1427روزه (1314)

قضا روزوں کے احکام

مسئلہ ۱۴۲۷: دیوانگی کی حالت میں نہ رکھے ہوئے روزوں کی قضا عاقل ہونے کے بعد واجب نہیں ہے۔ اسی طرح اگر کافر مسلمان ہوجائے تو کفر کے زمانے کے چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا اس پر واجب نہیں ہے۔ لیکن اگر مسلمان مرتد ہونے کے بعد پھر تائب ہوکر مسلمان ہوجائے تو جتنے دن مرتد رہا اس زمانے کے روزوں کی قضا کرے۔

نمبر مسئله 1422روزے کے کفارہ کے احکام (1403)

قضا روزے کو ظہر کے بعد افطار کرنا جائز نہيں ہے

مسئلہ ۱۴۲۲: جو شخص ماہ رمضان المبارک کے روزے کی قضا کرے تو روزہ کو ظہر کے بعد باطل نہیں کرسکتا اور اگر عمدا ایسا کام کرے تو دس مسکینوں کو ایک ایک مد کھانا دے اور اگر یہ نہ کر سکتا ہو تو تین دن احتیاط مستحب کی بناپر پے در پے روزہ رکھے۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت