سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
ترتیب دیں:حروف تہجیمسئله نمبر
نمبر مسئله 2346وصيت کے احکام (2327)

وہ چيز جو اصل مال سے کم ہو جائے

مسئلہ 2346:قرض ، حج واجب، خمس، زکات جيسي چيزوں کو اصل ترکہ سے نکالاجائے گا چاہے ميت نے وصيت نہ بھي کي ہو اس کے بعد اگر ترکہ بچتاہے اور ميت نے ثلث يا اس سے کم وصيت بھي کي ہو اس کو فلاں جگہ پر خرچ کياجائے تو اس کے مطابق عمل کياجائے گا اور اگر وصيت نہ کي ہو تو ثلث مال ميت کا نہ ہوگا بلکہ سب ورثہ کا ہوجائيگا.

نمبر مسئله 2347وصيت کے احکام (2327)

ثلث ترکہ سے زيادہ کي وصيت جائز نہيں

مسئلہ 2347 کوئي بھي شخص ثلث ترکہ سے زيادہ کي وصيت نہيں کرسکتاہاں ورثہ اجازت ديں تو کرسکتاہے چاہے ورثہ کي اجازت دينے کے بعد اپني اجازت واپس نہيں لے سکتے خواہ مرنے سے پہلے اجازت دي ہو يا بعد ميں يہ حکم بنابر احتياط واجب ہے.

نمبر مسئله 2348وصيت کے احکام (2327)

اگر وصيتيں ثلث اموال سے زيادہ ہوں

مسئلہ 2348: اگر کسي نے مختلف کاموں کے لئے متعدد وصيت کي ہو اور ثلث ترکہ اس کے لئے کافي نہ ہو تو وصيت ميں جس ترتيب سے چيزوں کا ذکر ہو اسي ترتيب سے عمل کياجائے گا اور جب ثلث پورا ہوجائے گا تو باقي ميں وصيت باطل ہے (ہاں ورثہ اجازت ديديں تو ثلت سے زيادہ بھي ذکر ہو مثلا حج و خمس و زکات و غيرہ تو واجبات کو اصل ترکہ سے ادا کياجائے گا اور باقي کو ثلث ترکہ سے.

نمبر مسئله 2350وصيت کے احکام (2327)

اگر کوئي ميت کے وصي يا سر پرست ہو نے کا دعوي کرے

مسئلہ 2349: اگر کوئي دعوي کرے کہ ميت نے فلاں مال مجھے دينے کي وصيت کي تھي اور دو عادل مرد اس کے دعوے کے تصديق کريں يا يہ شخص قسم کھائے اور ايک عادل مرد اس کي تصديق کرے يا ايک مرد عادل اور دو عادل عورتيں يا چار عادل عورتيں اس کي تصديق کريں تو اس شخص کي بات ماني جائے گي اور اگر وصيت کرتے وقت کوئي عادل مرد نہ رہا ہو صرف ايک عادل عورت گواہي دے تو اس مال کا 1/4 اس کو دياجائے گا اور اگر دو عادل عورتيں گواہي ديں تو نصف مال دياجائے گا اور اگر تين عادل عورتيں گواہي ديں تو 3/4 اس کو دياجائيگا نيز اگر دو کافر ذمي جو اپنے دين ميں عادل ہو گواہي ديں اور ميت مجبور ہو کہ وصيت کرے اور کوئي مسلمان مرد يا عورت جو عادل ہوں وہاں پرنہ رہے ہوں تو وصيت پر عمل کرنا چاہئے.

نمبر مسئله 2351وصيت کے احکام (2327)

جس کو وصيت کي ہے اگر وہ پہلے مر جائے

مسئلہ 2351اگر مرنيوالا کسي کے لئے وصيت کرجائے کہ فلاں شخص کو ديدي جائے اور وہ شخص قبول کرنے يار و کرنے سے پہلے مرجائے تو اس کے ورثاء وصيت قبول کرسکتے ہيں مرنے والا (وصي) خواہ وصيت کرنيوالے سے پہلے مرگيا ہو اي بعد ميں مراہو مگر يہ اس صورت ميں ہے جب وصيت کرنے والے نے اپني وصيت سے عدول نہ کياہو.

نمبر مسئله 2329انسان جب اپنے اندر مرنے کے آثار ديکھے تو اس کي ذمہ داري (2329)

امانتوں کو ان کے مالکوں تک پہنچا دے

مسئلہ 2329:انسان جب اپنے اندر موت کي علاما تدديکھ لے تو فورا لوگوں کي امانتوں کو واپس کردے اور اگر مقروض ہے اور قرضہ ہے اور قرضہ کيا دائيگي کا وقت اپہونچا ہے توقرض ادا کردے اور اگر خود نہيں دے سکتا يا قرض کي ادائيگي کا وقت نہيں اياہے تو وصيت کردے اورا گر اطمينان نہ ہو کہ اس کي وصيت پر عمل کياجائے گا تو گواہ بنادے ليکن اگر اطمينان ہے کہ ورثہ اس کے قرض کوا دا کريں گے تو وصيت ضروري نہيں ہے.

نمبر مسئله 2329انسان جب اپنے اندر مرنے کے آثار ديکھے تو اس کي ذمہ داري (2329)

جن قرضوں کا وقت آ گيا ہے ان کو ادا کردے

مسئلہ 2329: انسان جب اپنے اندر موت کي علاما تدديکھ لے تو فورا لوگوں کي امانتوں کو واپس کردے اور اگر مقروض ہے اور قرضہ ہے اور قرضہ کيا دائيگي کا وقت اپہونچا ہے توقرض ادا کردے اور اگر خود نہيں دے سکتا يا قرض کي ادائيگي کا وقت نہيں اياہے تو وصيت کردے اورا گر اطمينان نہ ہو کہ اس کي وصيت پر عمل کياجائے گا تو گواہ بنادے ليکن اگر اطمينان ہے کہ ورثہ اس کے قرض کوا دا کريں گے تو وصيت ضروري نہيں ہے.

نمبر مسئله 2330انسان جب اپنے اندر مرنے کے آثار ديکھے تو اس کي ذمہ داري (2329)

اگر اس کے ذمہ خمس، زکات اور مظالم ہوں تو ان کو فورا دا کردے يا وصيت کرے

مسئلہ 2330: اپنے اندر موت کے ا?ثار و علامات کو محسوس کرنيوالے کے لئے ضروري ہے کہ اگر اس کے ذمہ خمس، زکات، مظالم ہوں تو ان کو فورا ادا کردے اور اگر نہيں دے سکتا اور اس کے پاس مال ہے يا مال تو نہ ہو ليکن يہ احتمال ہو کہ ميرے رشتہ دار يا عزيز اس کو ادا کرديں گے تو اس کے لئے وصيت کردے.يہي صورت اس وقت بھي ہے جب اس کے ذمہ حج باقي ہو اور اگر اس کے ذمہ نماز،روزہ کي قضا ہو تو بنابر احتياط واجب اس کي بھي وصيت کردے ليکن نماز اجازہ ميں جو شرائط بيان کي گئي ہيں ان کي مراعات ضروري ہے.

نمبر مسئله 2330انسان جب اپنے اندر مرنے کے آثار ديکھے تو اس کي ذمہ داري (2329)

اگر واجب حج، قضا نماز اور روزہ اس کے ذمہ ہوں تو وصيت کرے

مسئلہ 2330: اپنے اندر موت کے اثار و علامات کو محسوس کرنيوالے کے لئے ضروري ہے کہ اگر اس کے ذمہ خمس، زکات، مظالم ہوں تو ان کو فورا ادا کردے اور اگر نہيں دے سکتا اور اس کے پاس مال ہے يا مال تو نہ ہو ليکن يہ احتمال ہو کہ ميرے رشتہ دار يا عزيز اس کو ادا کرديں گے تو اس کے لئے وصيت کردےيہي صورت اس وقت بھي ہے جب اس کے ذمہ حج باقي ہو اور اگر اس کے ذمہ نماز،روزہ کي قضا ہو تو بنابر احتياط واجب اس کي بھي وصيت کردے ليکن نماز اجازہ ميں جو شرائط بيان کي گئي ہيں ان کي مراعات ضروري ہے.

نمبر مسئله 2331انسان جب اپنے اندر مرنے کے آثار ديکھے تو اس کي ذمہ داري (2329)

چھپائے ہوے مال کا ايڈرس ورثہ کو بتا دے

مسئلہ 2331: جو شخص اپنے اندر موت کے اثار ديکھ لے تو اگر اس کا مال کسي کے پاس ہے يا کہيں ايسي جگہ چھپارکھاہے جس کا علم ورثہ کو نہيں ہےاور ورثہ کے نہ جاننے کي وجہ سے ان کے حقوق کے ضائع ہونے کا خطرہ ہو تو ان کو مطلع کردے اور اگر چھوٹا بچہ ہو اور سر پرست معين ہ کرنے کي صورت ميں اس کے حق کے ضياع کا خطرہ ہو يا خود اس بچہ (يا بچوں) کے بر باد ہونے کا انديشہ ہو تو ان کے لئے ايک امين قيم يا سرپرست معين کرجائے.

نمبر مسئله 2331انسان جب اپنے اندر مرنے کے آثار ديکھے تو اس کي ذمہ داري (2329)

چھوٹے بچے کيلئے سر پرست معين کرے

مسئلہ 2331: جو شخص اپنے اندر موت کے اثار ديکھ لے تو اگر اس کا مال کسي کے پاس ہے يا کہيں ايسي جگہ چھپارکھاہے جس کا علم ورثہ کو نہيں ہےاور ورثہ کے نہ جاننے کي وجہ سے ان کے حقوق کے ضائع ہونے کا خطرہ ہو تو ان کو مطلع کردے اور اگر چھوٹا بچہ ہو اور سر پرست معين ہ کرنے کي صورت ميں اس کے حق کے ضياع کا خطرہ ہو يا خود اس بچہ (يا بچوں) کے بر باد ہونے کا انديشہ ہو تو ان کے لئے ايک امين قيم يا سرپرست معين کرجائے.

نمبر مسئله 2352ميراث کے احکام (2352)

ميراث کے طبقات

مسئلہ 2352 : رشتہ داري کي بنا ء پر بناء ميراث پانے والوں کے تين قسميں ہيں1 ماں، باپ اولاد اور اولاد نہ ہوں تو ان کي اولاد اسي طرح چاہے جتنے نيچے تک پہونچ جائيں ليکن يہ ملحوظ رہے کو جو ميت سے نزديکتر ہو گاو ہي ميراث پائے گا اور جب تک اس طبقہ کا ايک فرد بھي ہوگا دوسرے طبقہ والوں کو ميراث نہيں ملے گي.2 دادا، دادي، نانا، ناني (اور ان کے اوپر کے اوپر والے جہاں تک بھي ہو) خواہ پدر ہو يا مادري اسي طرح بھائي، بہن اور اگر بھائي بہن نہ ہوں تو ان کي اولاد در اولاد (جہان تک نيچے سلسلہ جائے) ان ميں سے جو بہت سے زيادہ نزديک ہوگا وہ ميراث پائيگا اور جب تک اس دوسرے طبقہ کا ايک فرد بھي موجود ہو تيرے طبقہ والوں کو ميراث نہيں ملے گي.3 چچا، پھوپھي، ماموں، خالہ اور جوان کے اوپر ہوں اور ان کي اولاد در اولاد چاہے جہان تک بھي نيچے چلي جائے.جوسب سے نزديک ہے ميراث اسي کو ملے گي اور جب تک چچا، پھوپي، مامو، خالہ ميں سے ايک فرد بھي موجود ہو تو ان کي اولادوں کو ميراث نہيں ملے گي اور جب تک ان کي اولاد زندہ ہيں اولاد کي اولاد کو کچھ نہيں ملے گا صرف ايک مسئلہ مستشي ہے کہ اگر ميت کا باپ کي طرف سے چچا ہو اور حقيقي چچا کا بيٹا ہو تو ميراث حقيقي چچا کے بيٹے کو ملے گي اور باپ کي طرف سے نزديک ہونے کے با وجود ميراث نہيں پائے گا.

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت