سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
ترتیب دیں:حروف تہجیمسئله نمبر
نمبر مسئله 2147طلاق کي عدت(2145)

جن عورتوں کو ماہواري نہيں آتي ان کي عدت

مسئلہ 2147: جس عورت کو ماہواري نہ اتي ہو اور اس کي عمر ان عورتوں کے برابر ہو جن کو حيض اتا ہو تو اگر اس کا شوہر اسے طلاق دے تو اس کو تين مہينے عدت رکھنا چاہئيے اور تين ماہ سے مراد يہ ہے کہ اگر پہلي تاريخ کو طلاق دي گئي ہو تو قمري مہينہ کے جب ماہ ہوجائيں تو عدت ختم ہوجائے گي اور اگر مثلا پانچويں يا دسويں تاريخ ہو تو جب چوتھے مہينہ کي پانچويں يا دسويں ائے گي تب عدت ختم ہوگي مثلا اگر پانچويں رجب کو طلاق دي ہے تو پانچويں شوال کو اس کي عدت ختم ہوجائے گي.

نمبر مسئله 495نفاس (484)

جن عورتوں کو وضع حمل کے بعد ايک ماہ يا اس سے زيادہ مدت تک خون ا?تا ہے

مسئلہ 495 : جن عورتوں کو وضع حمل کے بعد ايک ماہ يا اس سے زيادہ مدت تک خون آتا رہتا ہے اگر ان کي ماہواري کي عادت نہيں ہے تو اول کے دس دن نفاس ہيں اور اس کے بعد کے دس دن استحاضہ ہيں اس کے بعد کے خون ميں حيض کي علامت ہے تو حيض ورنہ وہ بھي.

نمبر مسئله 2329انسان جب اپنے اندر مرنے کے آثار ديکھے تو اس کي ذمہ داري (2329)

جن قرضوں کا وقت آ گيا ہے ان کو ادا کردے

مسئلہ 2329: انسان جب اپنے اندر موت کي علاما تدديکھ لے تو فورا لوگوں کي امانتوں کو واپس کردے اور اگر مقروض ہے اور قرضہ ہے اور قرضہ کيا دائيگي کا وقت اپہونچا ہے توقرض ادا کردے اور اگر خود نہيں دے سکتا يا قرض کي ادائيگي کا وقت نہيں اياہے تو وصيت کردے اورا گر اطمينان نہ ہو کہ اس کي وصيت پر عمل کياجائے گا تو گواہ بنادے ليکن اگر اطمينان ہے کہ ورثہ اس کے قرض کوا دا کريں گے تو وصيت ضروري نہيں ہے.

نمبر مسئله 1450روزه (1314)

جن لوگوں پر روزہ واجب نہيں ہے

مسئلہ ۱۴۵۰: وہ بوڑھا مرد اور بوڑھی عورت جس کے لئے روزہ رکھنا مشکل ہے روزہ چھوڑ سکتے ہیں۔ البتہ روزانہ ایک مد تقریبا (۷۵۰ گرام) گیہوں یا جو یا اس کے مانند دوسری چیز فقیر کو دینا ہوگا۔ اور بہتر ہے کہ گیہوں اور جو کے بدلے روٹی دیں اور روٹی دینے کی صورت میں احتیاط واجب ہے کہ اتنی روٹی دیں کہ وہ روٹیاں ایک مد خالص گیہوں کے مقدار کے برابر ہوں (یعنی ایک مد گیہوں کی جتنی روٹیاں ہوتی ہیں اتنی روٹیوں سے کم نہ دیں۔ مترجم۔

نمبر مسئله 1099نماز (669)

جن مقامات پر سجدہ سہو واجب ہے

مسئلہ 1099 : بناء بر احتیاط واجب چند چیزوں کے لئے نماز کے بعدسجدہ سہو بجالانا چاہئے۔1۔ بے جا کلام کے لئے مثلا بھولے سے یہ خیال کرتے ہوئے کہ نماز ختم ہوگئی ہے يا کسي اور وجه سے بول پڑے۔ 2۔ بے جا سلام کیلئے۔ مثلا چار رکعتی نماز میں دوسری ہی رکعت پر سلام پھیردے۔3۔ بھولے ہوئے سجدہ کیلئے۔4۔ بھولے ہوئے تشہد کے لئے۔5۔ کھڑے ہونے کی جگہ بھول کر بیٹھ جائے یا بیٹھنے کی جگہ بھولے سے کھڑا ہوجائے۔6۔ دوسرے سجدہ کے بعد شک ہوجائے کہ چوتھی رکعت ہے یا پانچویں تو نماز تمام کرکے دو سجدہ سہو بجالائے ان کے علاوہ دوسری چیزوں میں کمی یا زیادتی کے لئے سجدہ سہو مستحب ہے۔

نمبر مسئله 1811خريد و فروخت کے احکام (1747)

جن مقامات پر معاملہ کو توڑنا جائز ہے

مسئلہ 1811:معاملہ کو توڑ دينے کا نام فسخ ہے بيچنے والا اور خريد نے والا گيارہ صورتوں ميں معاملہ توڑ سکتے ہيں1 جس جگہ معاملہ کيا گيا ہے وہاں سے جدا ہونے سے پہلے معاملہ توڑ سکتے ہيں اس کو خيار مجلس کہا جا ہے2 دونوں ميں سے کسي ايک کو خسارہ ہوا ہو اس کو خيار غبن کہا جاتاہے3 اگر دونوں يا کوئي ايک شرط کرے کہ معين مدت تک اس کو خيار فسخ حاصل ہے تو اس مدت تک فسخ کرسکتے ہيں يہي (خيار شرط) ہے4 خريدار يا بيچنے والوں ميں سے کوئي حيلہ سازي کرے اور اپنے مال کو بہتر بنا کر پيش کرے تو توڑسکتا ہے اس کو (خيار تديس) کہتے ہيں5 اگر خريدار يا بيچنے والا دوسرے سے کسي کام کے کرنے کي شرط کرے يا شرط کرے کہ جنس مخصوص طرز کي ہو اور شرط پر عمل زکرے تو دوسرا ادمي معاملہ کو توڑسکتاہے، اس کو (خيار تخلف شرط) کہاجاتا ہے6 اگر دونوں جنس يا کوئي ايک عيب دار ہو اور پہلے سے خبر نہ ہو تو بھي توڑ اجا سکتا ہے اس کو (خيار عيب) کہتے ہيں7 جس وقت معلوم ہو کہ خريدي ہوئي جنس کي ايک مقدار دوسرے کي ہے اور اس کا مالک پرراضي نہ ہو تو خريدار چاہے تو معاملہ توڑسکتا ہے يا قبول کرلے اور اس مقدار کي رقم بيچنے والے سے واپس لے لے ، اس کو خيال شرکت يا (خيار شرکت يا خيار تبعض صفقہ) کہتے ہيں8 اگر بيچنے والا ايک معين جنس کي صفات بيان کرکے ہيچ دے اور خريدار اس کو ديکھا نہ ہو بعد ميں پتہ چلے کہ جنس معين بيان کر وہ صفات کے مطابق نہيں ہے تو خريدار معاملہ کو توڑسکتاہے عوض ميں بھي يہي حکم جاري ہے اس کو خيار رويت کہتے ہيں9 اگر خريدار نقداخريدي ہوئي چيز کي قيمت تين دن تک نہ دے اور بيچنے والے نے بھي اس چيز کو خريدار کے سپرد نہ کيا ہو تو بيچنے والا معاملہ توڑسکتا ہے (ليکن اگر خريدار کے سپرد نہ کيا ہو تو بيچنے والا معاملہ توڑ نہيں سکتا ہے) اور اگر بيچي ہوئي چيز ہوئي چيز ايسا پھل يا سبزي ہو جو کہ ايک دن کے بعد خراب ہوجاتي ہو تو اگر رات تک قيمت ادا نہ کرے تو بيچنے والا توڑسکتاہے) اس کو ًخيار تاخير ً کہتے ہيں10 اگر حيوان (جانور) کو خريدار ہو تو خريدار تين دن تک معاملہ توڑنے کا اختيار رکھتا ہے اس کو خيار حيوان کہتے ہيں11 بيچنے والا اگر بيچي ہوئي چيز کو خريدار کے حوالہ نہ کرسکے تو خريدار معاملہ کو توڑسکتاہے اس کو خيار (تعذر تسليم) کہتے ہيں ان تمام اختيارات کے احکام ايندہ مسائل ميں انشاء اللہ بيان کئے جائيں گے.

نمبر مسئله 1787رقم و جنس کے شرائط (1782)

جن موارد ميں وقف شدہ مال کو بيچنا جائز ہے

مسئلہ1787:اگر وقف خاص ميں ان لوگوں کے در ميان جن پر وقف کيا گياہے ايسا اختلاف ہوجائے کہ اگر وقف کے مال کو نہ بيچاجائے تو خطرہ ہے کہ خونريزي ہوگي يا فساد ہوگا يا مال تلف ہوگا تو ايسي صورت ميں اس کو بيچاجاسکتا ہے ليکن اس کي رقم ايسي جگہ پر صرف کريں جو وقف کرنے والے کے مقصد سے نزديک تر ہو.

نمبر مسئله 668تيمم کے احکام (649)

جن نمازوں کو تیمم سے پڑھا گیا ہو ان کی قضاء

مسئلہ 668 : جن نمازوں کو تیمم سے پڑھا گیا ہو ان کی قضاء کی ضرورت ہے نہ اعادہ کی لیکن چند مقامات پر بناء برا حتیاط مستحب اپنی نمازوں کا اعادہ کر لیناچاہئے۔1۔ جہاں پانی نہ ہو یا پانی کے استعمال میں کوئی رکاوٹ موجود ہو اور عمدا خود کو جنب کرکے تیمم سے نماز پڑھے۔2۔ جہاں جان بوجھ کر پانی کی تلاش میں نہ جائے اور تنگ وقت میں تیمم سے نماز پڑھے اور بعد میں پتہ چلے کہ اگر تلاش کرتا تو پانی مل جاتا۔3۔ جس کو علم ہو یا گمان ہو کہ پانی نہیں ملے گا پھر بھی اپنے پاس موجود پانی کو ضائع کرکے تیمم سے نماز پڑھی ہو۔

نمبر مسئله 2398مياں بيوي کي ميراث(2395)

جن چيزوں ميں بيوي کو شوهر کي ميراث نهيں ملتي ان ميں بيوي کو تصرف کا حق

مسئلہ 2398:اگر بيوي کسي ايسي چيز ميں تصرف کرنا چاہتي ہے جس ميں اس کو شوہر کي ميراث نہيں ملتي مثلا (زمين و مکان) تو دوسرے وارثوں کي اجازت حاصل کئے بغير تصرف نہيں کر سکتي اسي طرح وارث حضرات جب تک مکانات اور دوسري چيزيں و غيرہ سے ان کي قيمت ميں سے بيوي کا حصہ نہ ديديں زوجہ کي اجازت کے بغير اس ميں تصرف نہيں کرسکتے اور اگر اس کا حصہ دئے بغير بيچناچا ہيں تو اگر بيوي اجازت ديدے تب تو پوري فروخت صحيح ہے اور اگر اجازت نہ دے تو اس کے حصہ کے برابر کي فروخت باطل ہے.

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت