آوارہ کتوں کا ختم کرنا
ہمارے گاوں میں کچھ آوارہ کتے ہیں جو کھیتی کو برباد کرتے ہیں، انہیں مار دینا کیسا ہے؟
اگر ان سے مزاحمت ہو تو انہیں مار دینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
اگر ان سے مزاحمت ہو تو انہیں مار دینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
اس طرح کا عرق نجس نہیں ہے لیکن کھانے اور اسکے بیچنے میں اشکال ہے ۔اور اس کو آگ کے ذریعہ دو تہائی کرنا ضروری ہے ۔ یہ چیز استحالہ کے حکم میں نہیں ہے ۔
اس طرح کا عرق نجس نہیں ہے لیکن کھانے اور اسکے بیچنے میں اشکال ہے ۔اور اس کو آگ کے ذریعہ دو تہائی کرنا ضروری ہے ۔ یہ چیز استحالہ کے حکم میں نہیں ہے ۔
پانی چاہے پینے کا ہو یا کھیتی کے استعمال کا اس کا بیجا استعمال کسی بھی زمانہ میں جایز نہیں ہے، اللہ کی اس عظیم نعمت میں سب کو بچت کرنا چاہیے اور اصراف اور زیادہ روی سے بچنا چاہیے۔
جو چیز نظام کی تضعیف یا عام لوگوں کے ذہن کی تشویش کا سبب ہو اس سے پرہیز کیا جائے، اور جو چیز مفید یالا اقل فاقد ضرر ہو، اس کو منتشر کرسکتے ہیں ۔
اگر حال حاضر میں مذکورہ گلی سے آنے جانے کے لئے استفادہ نہ کیا جارہا ہو اور میدان اور سڑک آنے جانے کی مشکل کو کامل طور سے حل کررہے ہوں اور جیسا کہ آپ نے تحریر کیا کہ سابقہ گلی کا فائدہ اتنا ہے کہ اس کو مسجد کے لئے استعمال کیا جائے، ایسے حالات میں کوئی ممانعت نہیں کہ اس گلی کو مسجد کے نفع میں استعمال کیا جائے ۔
جواب 1: انشاء حکم اور اور عدم انشاء حکم کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔جواب 2: کوئی فرق نہیں ہے۔جواب 3: توبہ ہر صورت میں عفو کا مجوز ہے۔جواب 4: وہ منصب جو عدالت پر مشروط ہیں، توبہ اور ملکہ عدالت کے پلٹ آنے سے، برگشت کے قابل ہیں۔
مطلقہ عزاداری کے عنوان سے یہ پرورگرام کیے جائیں جو ہر زمانے میں اور ہر جگہ پر مطلوب ہے ۔
جیسا کہ آپ نے وضاحت کی ہے یہ چیز اس مشکوک الفساد یا مقطوع الفساد کام کی کی مدد میں شمار ہوتا ہے، مومنین کے لئے ضروری ہے کہ اس سے پرہیز کریں اور دشمن کے نقشے کے فریب میں نہ آئیں، لیکن اگر اسلامی یا غیر جانبدار ملکوں، یا عالمی مراکز کی طرف سے بلاقید وشرط اور عزّت وآبرومند کے ساتھ کمک ہو تو اس کے قبول کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، اس کے علاوہ لوگ امام علیہ السلام کے سہم کے آدھے حصّے کو علاقے کے معتمد علماء کی نگرانی میں اس مدد کی جگہ خرچ کرسکتے ہیں ۔
اگر دونوں طرف کی مرضی اور رضایت سے ایسا ہوتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، اسی طرح سے اگر وہ پیسا جو دیا جا رہا ہے وہ نقصان کی تلافی کے لیے ہو تو اس کا لینا صحیح ہے چاہے دینے والا راضی ہو یا راضی نہ ہو۔
جواب:۔ سرمایہ پر خمس ہے اور جو آ پ نے تحریر کیا ہے وہ سر مایہ کی شکل ہے لیکن اگر اس سے کم مقدار میں سر مایہ پر ان کی زندگی بسر نہیں ہوسکتی ، تو اس صورت میں خمس سے معاف ہیں ۔
جو کچھ آپ نے تحریر کیا ہے خرافات ہے اور اس کا کوئی اعتبار نہیں ہے خدا پر بھروسہ کریں اور اس طرح کی باتوں کی پرواہ نہ کریں ۔
جواب: اس صورت میں جبکہ معدن (کان) گاؤں کی حریم میں واقع ہو (حریم سے منظور، وہ زمینیں ہیں جو گاؤں والوں کی ضرورتوں میں استعمال کی جاتی ہیں، جیسے وہ زمین جہاں سامان اتارا جاتا ہے، یا پکی ہوئی فصل اور ایندھن جمع کیا جاتا ہے) گاؤں والے اس پر حق رکھتے ہیں اور اپنے حق کے بدلے کوئی چیز لے بھی سکتے ہیں لیکن اگر معدن (کان) گاؤں کے حریم سے خارج ہے سزاوار یہ ہے اس گاؤں کے لوگوں پر مہربانی کی جائے، اگر معدن سے گاؤں والوں کا نقصان ہوتا ہے تو اس کا جبران بھی لازم ہے۔
اگر قیام کی حالت میں عورتیں نماز جماعت کی صفوں میں سے کچھ صفوں کو دیکھ رہی ہوں اور دونوں جگہ ایک ہی شمار ہوتی ہوں تو کوئی ممانعت نہیں ہے ۔
وہ پرچم اور علم جو امم حسین علیہ السلام کی عزاداری میں اٹھائے جاتے ہیں چونکہ ان کی نسبت امام (ع) سے ہوتی ہے لہذا وہ محترم ہیں۔ البتہ انسان کو منت اللہ سے مانگنی چاہیے اور امام حسین علیہ السلام کو وسیلہ بنانا چاہیے علم سے منت نہیں مانگنی چاہیے۔