میت کی دیت کے مال سے، میت کے قرضوں کی ادائیگی
ایک شخص ، قتل عمد ، شبہ عمد، یا خطائے محض کے نتیجہ میں فوت ہوگیا، بہرحال دیت لینے پر صلح ہوگئی ، کیا یہ دیت اس کے ترکہ کا جزء محسوب ہوگی، کہ پہلے متوفیٰ کے تمام قرض اس سے ادا کیے جائیں اور اس کے بعد باقی ماندہ کو تقسیم کیا جائے ، یا متوفیٰ کے قرضوں کو اس سے نہیں نکالا جائے گا؟
جواب: دیت کی رقم میت کے مال کے حکم میں ہے اور متوفی کے قرضوں کو اس سے ادا کیا جائے گا۔