میت کے ترکہ میں اپنے حصّہ سے زیادہ میں تصرف کرنا
کیا حقیقی وارثوں کو، اپنے حق سے زیادہ میراث میں تصرف کرنے کا حق ہے؟
جواب: کسی وارث کو حق نہیں ہے کہ اپنے حصہ سے زیادہ وصول کرے، مگر یہ کہ باقی سب راضی ہوں ۔
جواب: کسی وارث کو حق نہیں ہے کہ اپنے حصہ سے زیادہ وصول کرے، مگر یہ کہ باقی سب راضی ہوں ۔
جواب: فقط بالغ وارثوں کو اپنے حصہ میں سے، کسی کو اجیر بنانے کا حق ہے ۔
جواب: نَسَبی ا ور سَبَبی تمام وارثوں کو ملے گی مگر یہ کہ ماں کی اولاد ہو (جیسے ماں کی جانب سے بھائی بہن)۔
جواب: اگر رشتہ دار، جان پہچان والوں اور جانکاروں سے پوچھ تاچھ اور دریافت کرنے کے بعد بھی مسئلہ واضح نہیں ہوا تو اس صورت میں احتیاط یہ ہے کہ دونوں کے وارث آپس میں مصالحت کریں البتہ اگر وارثوں میں، نابالغ بچہ نہ ہو ورنہ احتیاط یہ ہے کہ نابالغ بچہ کے حق کی رعایت کی جائے ۔
جواب:الف) غیر منقولہ چیزوں (جیسے باغات وغیرہ) کا آٹھواں حصّہ اور اسی طرح منقولہ چیزوں کا آٹھواں حصّہ دونوں بیویوں کو ملے گا، جو برابر دونوں میں تقسیم کیا جائے گا ۔ب) منقولہ مال کی آمدنی میں سے ، مذکورہ مدّت کے منافعہ کو ادا کریں اور احتیاط یہ ہے کہ غیر منقولہ چیزوں کے بارے میں بھی ایسا ہی کریں (یعنی مذکورہ مدت کا منافعہ ادا کریں)ج) ادا کرتے وقت کی قیمت معیار ہے ۔
جواب: جی ہاں، دوسرے تمام مال کی طرح اس میں سے بھی زوجہ کو میراث ملے گی ۔
جواب: یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ یہ شرط، کاملاً مبہم اور غیر واضح ہے، اشکال سے خالی نہیں ہے ۔
جواب: جی ہاں، اس کی میراث کا حصہ ہے اور اس کے دیگر تمام مال کی طرح تقسیم کیا جائے گا ۔
جواب: فقط اس مقدار پانی سے جو شوہر کے انتقال کے وقت، اس میں موجود تھا، میراث ملے گی ۔
جواب: جب انتقال کے وقت ، شوہر کے کوئی اولاد نہ ہو تو اس کے مال کا ایک چوتھائی حصہ میراث کے طور پر اس کی بیوہ کو ملے گا (زمین کے علاوہ) اور باقی مال ودولت دوسرے وارثوں کا حق ہے ۔
جواب: جب کوئی شوہر یا زوجہ دنیا سے گذر جائیں اور کوئی دوسرا شخص ان کا وارث نہ ہو، اس صورت میں اگر زوجہ کا انتقال ہوجائے تو اس کا تمام مال، شوہر کا حق ہے اور اگر شوہر کا انتقال ہوجائے تو اس کا ایک چوتھائی مال، زوجہ کا حق ہے اور باقی مال امام علیہ السلام سے متعلق ہے ۔(١)١ جواہر، ج،٣٩؛ وسائل الشیعہ، ج١٧، باب میراث الزواج
جواب: اگر محاذ پر ٹرک کو لیجانا، حکومت کے کہنے سے تھایا حکومت نے ضمانت لی تھی (اگرچہ عام طور پر حکومت نے ضمانت لی ہو نہ فقط اس مورد میں) تو اس صورت میں شہید کی زوجہ کو اس رقم کا آٹھواں حصہ میراث کے طور پر ملے گا اور اگر مذکورہ شہید، حکومت کے کہے بغیر یا اس کی ضمانت کے بغیر اپنی مرضی سے محاذ پر ٹرک لے گیا تھا تب مربوط افسروں سے دریافت کرنا ضروری ہے کہ ٹرک کا معاضہ دینے سے ان کا کیا مقصد ہے شہید کے بچوں کی مدد کرنا ہے یا اس کی زوجہ بھی شامل ہے نیز دریافت کرنا ضروری ہے کہ عطاء کی ہوئی یہ رقم، اس کی میراث کا حصہ ہے یا اس سے کم یا زیادہ ہے؟