مقتول شوہر کی دیت میں زوجہ کی میراث
کیا اس رقم میں جو شوہر کی دیت کے عنوان سے دریافت ہوئی ہو، زوجہ کا بھی حق ہے؟
جواب: جی ہاں، دوسرے تمام مال کی طرح اس میں سے بھی زوجہ کو میراث ملے گی ۔
جواب: جی ہاں، دوسرے تمام مال کی طرح اس میں سے بھی زوجہ کو میراث ملے گی ۔
جواب: احتیاط یہ ہے کہ اس کے متعلق تمام وارثوں سے مصالحت کرے اور اگر وارثوں میں کوئی نابالغ بچہ ہو تو اس کا حق دیدیں ۔
جواب: جو مال انسان اپنی زندگی میں اپنے وارثوں کو بخشدیتا ہے، وہ مال ترکہ میں سے ان کے محروم ہونے کا باعث نہیں ہوگا ۔
جواب: اگر انھوں نے ایک تہائی مال کی وصیت کی ہو اور وصیت کا کوئی مصرف معیّن نہ کیا ہو مذکورہ مصرف کے خلاف ہو تو کوئی ممانعت نہیں ہے ۔
جواب: کسی وارث کو حق نہیں ہے کہ اپنے حصہ سے زیادہ وصول کرے، مگر یہ کہ باقی سب راضی ہوں ۔
جواب: خنثیٰ مشکلہ حقیقت میں یا مذکر ہے یامونت۔
زنا کے ذریعہ پیدا ہونے والے بچہ کا حکم، پرورش اور اس کے اخراجات وغیرہ کے لحاظ سے (ان صورتوں کے علاوہ جہاں دلیل مستثنیٰ قرار دیتی ہے جیسے میراث کا مسئلہ) وہی ہے جو شرعی بچہ کا ہوتا ہے لہٰذا اس بناپر، محرم ہونے، اس کی پرورش، نگہداشت اور تربیت کے تمام احکام ولد الزنا کے بارے میں جاری ہوں گے فقط اس کو میراث نہیں ملے گی ۔
جواب: اگر پانی مباح زمین میں جاری ہو جیسے بڑی بڑی نہریںتو اس صورت میں زوجہ کو عین مال سے میراث ملے گی اور اگر بالفرض اس کا شوہر ہفتہ میں دو گھنٹہ پانی کا مالک تھا تو اس کا ۴/۱ ،یا ۸/۱حصہ زوجہ کو دیا جائے گا اور اگر قنات یا پانی کاکنواں موجود ہو تو زوجہ اس کے عین مال سے میراث نہیں لے گی، بلکہ کنویں اور اس قنات کے وسائل کی قیمت لگاکر زوجہ کو اس کی قیمت میں سے میراث دی جائے گی۔
جواب: جی ہاں، اس کی میراث کا حصہ ہے اور اس کے دیگر تمام مال کی طرح تقسیم کیا جائے گا ۔
جواب: فقط اس مقدار پانی سے جو شوہر کے انتقال کے وقت، اس میں موجود تھا، میراث ملے گی ۔
جواب: یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ یہ شرط، کاملاً مبہم اور غیر واضح ہے، اشکال سے خالی نہیں ہے ۔
جواب: اس صورت میں جبکہ تعاون اس شکل میں ہو ا ہو کہ قتل کی نسبت دونوں (یعنی قاتل اور معاون) کی طرف دی جاسکے، دونوں ارث سے محروم ہوجائیں گے؛ لیکن اگر اس طرح نسبت نہ دے سکیں، مثلاً اس نے اسلحہ کو قاتل کے اختیار میں دیا، یا مقتول کی جگہ کا پتہ بتایا، اس طرذح کا تعاون مانع ارث نہیں ہے۔